UrduPoint:
2025-04-13@17:13:46 GMT

کانگو میں امن کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، وولکر ترک

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کانگو میں امن کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے، وولکر ترک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 07 فروری 2025ء) اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے جمہوریہ کانگو کے مشرقی علاقے میں بڑھتے تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بحران پر قابو پانے کے لیے عالمی برادری کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی اجلاس میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن بحال کرنے کے لیے فوری طور پر ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو آنے والے دنوں میں مزید بدترین حالات دیکھنے کو مل سکتے ہیں اور یہ تنازع ملکی سرحدوں سے پرے بھی پھیل سکتا ہے۔

Tweet URL

جمہوریہ کانگو کے مشرقی صوبوں میں سرکاری فوج اور ہمسایہ ملک روانڈا کی حمایت یافتہ باغی ملیشیا ایم 23 کے درمیان شدید لڑائی جاری ہے۔

(جاری ہے)

باغیوں نے صوبہ شمالی کیوو کے دارالحکومت گوما پر قبضہ کر لیا ہے اور اب وہ مزید علاقوں کی جانب پیش قدمی کر رہے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق، گوما کی لڑائی میں تقریباً 3,000 افراد کی ہلاکت ہوئی ہے جبکہ 2,800 سے زیادہ زخمی ہو گئے ہیں۔ہسپتالوں پر حملے اور ہلاکتیں

ہائی کمشنر نے کونسل کے ارکان کو بتایا کہ 27 جنوری کو گوما میں دو ہسپتالوں پر بموں سے حملہ کیا جن میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد مریض ہلاک و زخمی ہوئے۔

اسی روز شہر میں جیل ٹوٹنے سے خطرناک قیدی آزاد ہو گئے جنہوں نے 165 خواتین قیدیوں کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جن میں سے بیشتر بعدازاں پراسرار حالات میں زندہ جل کر ہلاک ہو گئیں۔

انہوں نے جنسی تشدد کے پھیلاؤ کو ہولناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس تنازع میں خواتین کے خلاف زیادتی کا بڑے پیمانے پر ارتکاب ہوتا رہا ہے اور حالیہ دنوں اس میں مزید شدت آ گئی ہے۔

وولکر ترک نے بتایا کہ اقوام متحدہ کا عملہ جنگ زدہ علاقوں میں جنسی زیادتی، اجتماعی جنسی زیادتی اور جنسی غلامی کے بہت سے الزامات کی تصدیق کے لیے کام کر رہا ہے۔

ہیضے اور ایم پاکس کا خطرہ

جمہوریہ کانگو میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور امن مشن (مونوسکو) کی سربراہ بنٹو کیٹا نے کونسل کو بتایا کہ گوما کی سڑکوں پر اب بھی لاشیں بکھری ہیں جہاں اب ایم 23 کے جنگجوؤں کا تسلط ہے اور حالات تباہ کن صورت اختیار کر گئے ہیں۔

نوجوانوں کو جنگ کے لیے زبردستی بھرتی کیا جا رہا ہے جبکہ صحافیوں اور سول سوسائٹی کے ارکان کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔

جنگ زدہ مشرقی صوبوں (شمالی اور جنوبی کیوو) میں دوبارہ ہیضے اور ایم پاکس کی وبا پھیلنے کا خدشہ ہے۔ بچوں کی تعلیم بری طرح متاثر ہو رہی ہے جبکہ صنفی بنیاد پر اور جنسی تشدد میں اضافہ ہو گیا ہے۔

تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ہسپتال بجلی اور ایندھن سے محروم ہو گئے ہیں جس کے باعث لوگوں کو علاج معالجے کی فراہمی بند ہونے کا خدشہ ہے۔

بنٹو کیٹا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ گوما میں جلد از جلد امداد پہنچائے تاکہ شہریوں کی زندگی کو تحفظ مل سکے۔کانگو اور روانڈا کے دعوے

جمہوریہ کانگو کے وزیر اطلاعات پیٹرک مویایا نے کونسل کے ارکان سے کہا کہ روانڈا سمیت متعدد ممالک ان کے ملک میں سرگرم مسلح گروہوں کو متواتر عسکری، انتظامی اور مالی مدد فراہم کر رہے ہیں۔

ایم 23 باغیوں کے لیے روانڈا کی پشت پناہی اور مدد کے نتیجے میں جمہوریہ کانگو 30 سال سے زیادہ عرصہ کے بعد ایک مرتبہ پھر تشدد کی لپیٹ میں ہے اور اس کے ذمہ دار ملک کے قیمتی معدنی وسائل پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔

تاہم، روانڈا کے سفیر جیمز نگانگو نے کونسل سے اپنے خطاب میں اس دعوے مسترد کرتے ہوئے کانگو پر روانڈا کے خلاف بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا۔

ہائی کمشنر کا کہنا تھا کہ جمہوریہ کانگو میں طویل عرصہ سے جاری اس تشدد اور انسانی بحران کو ختم کرنےکے لیے بین الاقوامی کوششوں اور مسئلے کے سیاسی و معاشی پس منظر کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ملک کے مشرقی علاقے کی آبادی کو ہولناک تکالیف کا سامنا ہے جبکہ دنیا بھر میں استعمال ہونے والے موبائل فون جیسی بہت سی چیزوں اسی علاقے سے حاصل ہونے والی معدنیات سے بنتی ہیں۔ اگر تنازع نے مزید طول پکڑا تو اس سے دیگر ممالک بھی متاثر ہوں گے۔

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ نے کونسل ہے جبکہ کے لیے ہے اور

پڑھیں:

کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں  پادری گرفتار 

بھارت میں کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں ایک پادری کو گرفتارکرلیا گیا۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق تامل ناڈو کے کوئمباٹور میں واقع ایک چرچ کے پادری کو 2 نابالغ بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے، کنگز جنریشن چرچ کے پادری جان جیبراج کو کل شام گرفتار کیا گیا، اسے آج عدالت میں پیش کیا گیا اور عدالتی حراست میں بھیج دیا گیا۔

37 سالہ جبراج جن کے سوشل میڈیا پر بڑی تعداد میں فالوروز ہیں، وہ مہینوں سے گرفتاری سے بچ رہے تھے، کوئمباٹور کے سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن نے اسے  تلاش کیا اور  اپنی تحویل میں لے لیا، قبل ازیں کوئمباٹور سٹی پولیس نے ملزم کو تلاش کرنے کے لیے متعدد ٹیمیں تشکیل دی تھیں، ملزم کو ملک سے فرار ہونے سے روکنے کے لیے لک آؤٹ نوٹس بھی جاری کیا گیا تھا۔

ملزم  کے خلٓاف بچوں کے جنسی جرائم سے متعلق سخت قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف جنسی زیادتی سے متعلق دفعات لگائی گئی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق ملزم نے گزشتہ سال مئی میں کوئمباٹور کے اپنے گھر میں پارٹی کے دوران نابالغوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی، متاثرین میں سے ایک نے حال ہی میں اس واقعے کے بارے میں اپنے ایک رشتہ دار کو بتایا، اس کے بعد سینٹرل آل ویمن پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کروائی گئی۔


یہ گرفتاری پنجاب میں ایک پادری بجندر سنگھ کو 2018 کے ریپ کیس میں عمر قید کی سزا سنائے جانے کے چند دن سامنے آئی ہے، شکایت کنندہ نے الزام لگایا تھا کہ بجندر سنگھ نے اسے بیرون ملک لے جانے کا وعدہ کیا اور اپنے گھر میں اس کا ریپ کیا، اس نے الزام لگایا کہ ملزم نے ریپ کیویڈیو بھی بنائی  اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی دھمکی دی۔

متعلقہ مضامین

  • پرائیوٹ اسکول پرنسپل کی 9 سالہ طالبہ سے جنسی زیادتی کی کوشش، مقدمہ درج
  • کمسن بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کے الزام میں  پادری گرفتار 
  • عالمی برادری مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کا سلسلہ بند کروائے، علی رضا سید
  • عالمی برادری نظربند کشمیریوں کی رہائی کیلئے اقدامات کرے
  • پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار ہے، عالمی برادری بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی
  • دہشتگردی عالمی چیلنج، عالمی برادری پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کرے، محسن نقوی
  • میانمار: فوجی حکمران زلزلہ متاثرین پر بھی حملے جاری رکھے ہوئے
  • بین الاقوامی کانفرنس میں مریم نواز مرکز نگاہ بن گئیں، عالمی شخصیات کی ملاقات
  • اسرائیل غزہ میں صرف خواتین اور بچوں کو نشانہ بنا رہا ہے، اقوام متحدہ کی تصدیق
  • پاکستان کا عالمی برادری سے جائز مطالبہ!