وزارت قانون نے لاہور ہائیکورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
وزارت قانون نے لاہور ہائیکورٹ کے 9 ایڈیشنل ججز کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، جوڈیشل کمیشن نے لاہور ہائیکورٹ کیلئے 9 ایڈیشنل ججز کی سفارش کی تھی۔
ایڈیشنل ججز میں حسن نواز مخدوم، وقار حیدر اعوان، سردار اکبر علی، احسن رضا کاظمی، جاوید اقبال وینس، جواد ظفر، خالد اسحاق، ملک اویس خالد اور چوہدری سلطان محمود شامل ہیں۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ایڈیشنل ججز کی مدت ملازمت ان کے حلف اٹھانے کی تاریخ سے شروع ہوگی۔
نوٹیفکیشن صدرمملکت کی منظوری کے بعد وزرات قانون کے سیکرٹری راجہ نعیم کے دستخط سے جاری ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: لاہور ہائیکورٹ ایڈیشنل ججز
پڑھیں:
صحافتی تنظیم نے پیکا ترمیمی ایکٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں چینلج کردیا
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ غیر آئینی و غیر قانونی ہے اور آزادی صحافت پر حملہ ہے۔ عدالت میں دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پیکا (پی ای سی اے) قانون آزادیِ اظہار پر قدغن، حکومتی کنٹرول میں اضافہ ہے۔ عدالت سے استدعا ہے کہ آزادی صحافت کے خلاف قانون پی ای سی اے 2025 معطل کیا جائے۔ درخواست گزار
نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پیکا ترمیمی ایکٹ 2025 آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے۔ پیکا ترمیمی قانون حکومتی سنسرشپ کو غیر محدود اختیارات دیتا ہے۔ بغیر قانونی عمل کے جعلی خبروں کو جرم قرار دینا غیرآئینی اور آزادی صحافت پر قدغن ہے۔ پیکا ترمیمی ایکٹ عالمی انسانی حقوق اور پاکستان میں ڈیجیٹل حقوق کی بدترین خلاف ورزی ہے۔ پیکا کے تحت ریگولیٹری اتھارٹی کی کوئی آئینی حیثیت نہیں۔ پیکا ایکٹ کیخلاف دائر درخواست گزار کے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ قانون آزادی صحافت پر قدغن ہے۔ حکومت آزادی اظہار رائے کو کچلنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیک انفارمیشن کو طے کرنے کا کوئی طریقہ کار وضع نہیں ہے۔ پولیس جب چاہے قابل دست اندازی جرم کے تحت پکڑ سکتی ہے۔ مجھے اپنا دفاع کرنے کے لیے عدالتوں میں 3، 4 سال لگ جائیں گے۔
صحافتی تنظیم