کراچی میں واٹر ٹینکر نے ایک اور چراغ گل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کراچی میں ٹریفک حادثے نے ایک اور زندگی چھین لی۔
گلبائی کے قریب بس ڈرائیور نے سواری بٹھانے کے لیے بس کو اچانک سڑک پر روکا تو پیچھے سے آنے والی موٹر سائیکل پھسل گئی، برابر سے گزرنے والے واٹر ٹینکر کے نیچے آگئی۔
کورنگی میں چمڑا چورنگی کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا، حادثے کے بعد واٹر ٹینکر کے ڈرائیور اور کلینر فرار ہوگئے، واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو سامنے آگئی۔
کراچی: جوہر موڑ پر ڈمپر کی ٹکر سے جاں بحق میاں بیوی کی نماز جنازہ اداامیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ شام 5 بجے ڈمپر کیسے شہر میں آئے عوام کے بارے میں نہیں سوچتا کوئی نظام کے تحت ٹریفک کو چلنا چاہیے۔
38 روز کے دوران کراچی میں ٹریفک حادثات میں 70 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
دوسری جانب کراچی میں ٹریفک حادثات میں اضافے پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا، جس میں کہا کہ ڈمپر ڈرائیوروں کی غیر ذمے دارانہ ڈرائیونگ پر کارروائی کی جائے، حادثات کے ذمے داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ہیوی ٹریفک پر پابندی پر عمل درآمد کروانا صوبائی حکومت کی ذمے داری ہے، پابندی کے مطابق ڈمپرز کو روکنا اُن کا نہیں ٹریفک پولیس کا کام ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: کراچی میں
پڑھیں:
کراچی میں بڑھتے ٹریفک جام اور حادثات پر سخت اقدامات ضروری ہوگئے، سعید غنی
کراچی:وزیر بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ کراچی میں بڑھتے ٹریفک جام اور حادثات کے پیش نظر سندھ حکومت کے لیے سخت اقدامات لینا ناگزیر ہوگیا ہے۔
یہ بات انہوں نے سپریم کونسل آف آل پاکستان ٹرانسپورٹرز کے وفد سے ملاقات کے دوران کہی۔ وفد کی قیادت سپریم کونسل کے سینئر وائس چیئرمین ملک ریاض اعوان نے کی، جبکہ دیگر ارکان میں حاجی امان اللہ، حاجی محمد شفیق، لالہ افضل، راجہ نوید، حاجی محمد عاشق، ارشد گجر، سردار محمد اشرف، محمد بشیر اور ممتاز اعوان شامل تھے۔
سعید غنی نے کہا کہ کراچی میں ٹریفک جام اور حادثات کی روک تھام کے لیے سندھ حکومت نے حکمت عملی مرتب کرلی ہے۔ جلد ہی تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر شہر بھر میں بلا تفریق تجاوزات کے خلاف مہم کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ ٹرانسپورٹ برادری کے تمام جائز مطالبات پورے کیے جائیں گے۔
وزیر بلدیات نے واضح کیا کہ شہر میں ہیوی ٹرانسپورٹ اور بڑی بسوں کے داخلے پر پابندی ٹریفک حادثات میں ہوش ربا اضافے اور مستقل جام کی صورتحال کے باعث لگائی گئی ہے، ٹریفک جام کے باعث روزانہ لا کھوں افراد متاثر ہورہے ہیں۔
وفد نے صوبائی وزیر کو بسوں کے ٹرمینل کی منتقلی کے باوجود بکنگ آفسز کی بندش کے احکامات اور دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ اس پر سعید غنی نے وضاحت کی کہ یہ اقدامات ٹرانسپورٹرز کے خلاف نہیں بلکہ شہر میں ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے کے لیے کیے جا رہے ہیں۔
سعید غنی نے ٹرانسپورٹرز کو یقین دلایا کہ جو بکنگ دفاتر دکانوں کے اندر قائم ہیں، ان کے حوالے سے وزیر ٹرانسپورٹ سے ان کی پاکستان واپسی پر بات کی جائے گی تاکہ اس مسئلے کا مناسب حل نکالا جا سکے۔