حکومت کےمہنگائی کی شرح کم ہونے کےدعوے، 13 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حکومت نے مہنگائی بڑھنے کی شرح میں کمی کا دعویٰ کیا ہے جب کہ اسی دورانیے میں 13 اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی شرح میں معمولی کمی ہوئی ہے، جس کے مطابق ایک ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں 0.21 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی ہے جب کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی بڑھنے کی شرح 1.
رپورٹ کے مطابق کیلے کی قیمت میں فی درجن 4.35 روپے اضافہ ریکارڈ ہوا۔ اسی طرح گزشتہ ہفتے کے دوران ڈیزل فی لیٹر 6.99روپے مہنگا ہوا۔ چینی کی فی کلو قیمت 2.68روپے بڑھ گئی، لہسن کی قیمت میں 3 روپے فی کلو اضافہ ہوا جب کہ نمک، پیٹرول، سگریٹ، کپڑا، خشک دودھ اور جلانے کی لکڑی بھی مہنگی ہونے والی اشیا میں شامل ہیں۔
گزشتہ ہفتے ٹماٹر کی فی کلو قیمت 7.94 روپے کم ہو گئی۔ ایک ہفتے کے دوران آلو کی کلو قیمت 4.39 روپے کم ہوئی۔ پیاز کی قیمت میں 5.19روپے فی کلو کمی ریکارڈ ہوئی۔ برائلر مرغی کا گوشت 17.57 روپے فی کلو سستا ہوا، دال چنا کی قیمت 5.93 روپے اور دال ماش کی قیمت 3.2 روپے کم ہو ئی جب کہ چاول،سرسوں کا تیل اور آٹا بھی سستی ہو نے والی اشیا میں شامل ہیں۔
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے مطابق کی قیمت فی کلو کی شرح
پڑھیں:
ادویات کی قیمتوں میں ہوشر بااضافہ، نیوٹر اسیوٹیکل، سرجیکل آلات بھی مہنگے
اسلام آباد (نیوزڈیسک)ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں حیران کن اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، جس کے باعث عام شہریوں کے لیے علاج مزید مہنگا ہو گیا ہے۔ مختلف دواں کی قیمتوں میں 200 فیصد سے زائد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ صرف دوائیں ہی نہیں بلکہ نیوٹراسیوٹیکل اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق وورین ٹیبلیٹ کی قیمت 510 روپے ہو گئی ہے، جبکہ سربیکس زی 294 سے بڑھ کر 400 روپے میں فروخت ہو رہی ہے۔ کالسان ڈی 180 سے 280 روپے، سنی ڈی انجکشن 370 سے 450 روپے، اوریگا سیرپ 495 سے 973 روپے اور ٹونوفلیکس گولی 411 سے 455 روپے تک جا پہنچی ہے۔
دیگر ادویات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے، ایرینک سیرپ 117 سے 153 روپے، کلیری سیڈ سیرپ (125 ایم جی) 281 سے 560 روپے، گریوینیٹ انجکشن 253 سے 625 روپے، پلمونول سیرپ 149 سے 165 روپے اور انسڈ گولیاں 276 سے 325 روپے کی ہو گئی ہیں۔
پونسٹان گولیوں کی قیمت 736 سے بڑھ کر 931 روپے، بریکسین گولیاں 600 سے 650 روپے، ٹنورمن گولیاں 260 سے 313 روپے اور ایرینک گولیوں کی ڈبی 549 سے 686 روپے کی ہو چکی ہے۔سب سے زیادہ اضافہ ایول انجکشن کی قیمت میں دیکھا گیا، جس کی قیمت 432 روپے سے بڑھا کر 1500 روپے کر دی گئی، یعنی 233 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
صرف دوائیں ہی نہیں بلکہ نیوٹراسیوٹیکل اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں بھی کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے، جس نے عام آدمی کے لیے علاج مزید مشکل بنا دیا ہے۔شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ادویات کی قیمتوں کو قابو میں رکھنے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرے۔
ایجوکیشن پنجاب کا ہزاروں مزید خالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ