چیمپئنز ٹرافی کے لیے قومی کرکٹ ٹیم کی آفیشل کٹ کی رونمائی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پاکستان کرکٹ بورڈ نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کے لیے قومی ٹیم کی جرسی کی نقاب کشائی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے لیے میچ آفیشلز کا اعلان، امپائرز پینل میں پاکستانی بھی شامل
یاد رہے کہ پاکستان کی میزبانی میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی 2025 کا آغاز 19 فروری کو ہوگا جس کے افتتاحی میچ میں پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیمیں آمنے سامنے ہوں گی۔
Our squad in Pakistan’s official ICC Champions Trophy 2025 jersey ????????????
How good does it look on them❓ ✨#WeHaveWeWill | #WearYourPassion pic.
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) February 7, 2025
آفیشل کٹ سامنے آنے پر کرکٹ کے شائقین میں جوش و خروش پیدا ہوگیا ہے کیونکہ ٹیم اپنے ہوم گراؤنڈ پر اپنے ٹائٹل کے دفاع کے لیے تیار اور پرعزم ہے۔
مزید پڑھیے: پاکستان کے چیمپیئنز ٹرافی اسکواڈ میں ایک تبدیلی کا امکان
نئی لانچ کی گئی جرسی گہرے سبز رنگ کے شیڈز کے ساتھ نیون سبز ہے جو ملک کی کرکٹ کی میراث کی علامت ہے۔
Presenting Pakistan team's official jersey for the ICC Champions Trophy 2025 ????????????
Order now at https://t.co/TWU32Ta9wL ????#ChampionsTrophy | #WeHaveWeWill pic.twitter.com/iXZH4TVKqf
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) February 7, 2025
قومی ٹیم کے اپنے ٹائٹل کے کامیاب دفاع کے حوالے سے پاکستانی شائقین کی توقعات بلند ہیں اور ان کے علاوہ دنیا بھر میں کرکٹ کے شائقین بھی چیمپیئنز ٹرافی کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں کیوں کہ اس میں دنیا کی ٹاپ ٹیموں کے درمیان سنسنی خیز مقابلے متوقع ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان ٹیم جرسی قومی کرکٹ ٹیم کٹذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان ٹیم جرسی قومی کرکٹ ٹیم کٹ چیمپیئنز ٹرافی کے لیے ا فیشل
پڑھیں:
پاکستان سولر پینلز درآمد کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن گیا
برطانوی توانائی تھنک ٹینک “ایمبر” کی عالمی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پاکستان دنیا کا سب سے بڑا سولر پینلز درآمد کرنے والا ملک بن گیا ہے۔
اِس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نہ کوئی بڑی قانون سازی ہوئی، نہ عالمی سرمایہ کاری کی یلغار اور نہ ہی وزیرِاعظم نے سبز انقلاب کا اعلان کیا، اس کے باوجود 2024 کے آخر تک پاکستان نے دنیا کے تقریباً تمام ممالک سے زیادہ سولر پینلز درآمد کیے۔
پاکستان نے صرف 2024 میں ہی 17 گیگا واٹ کے سولر پینلز درآمد کیے، جس سے وہ دنیا کی صفِ اول کی سولر مارکیٹس میں شامل ہو گیا ہے، یہ اضافہ 2023 کی نسبت دوگنا ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کی سولر درآمدات کی یہ وسعت خاص طور پر اِس لیے حیران کن ہے کیونکہ یہ کسی قومی پروگرام یا بڑے پیمانے پر منظم منصوبے کے تحت نہیں ہوا بلکہ صارفین کی ذاتی کوششوں سے ہوا ہے۔
زیادہ تر مانگ گھریلو صارفین، چھوٹے کاروباروں اور تجارتی اداروں کی طرف ہے جو مہنگی اور غیر یقینی سرکاری بجلی کے مقابلے میں سستی اور قابلِ اعتماد توانائی حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
ماہرین کے مطابق سولر پر منتقلی اُن لوگوں اور کاروباروں کی بقاء کی کوشش ہے جو غیر مؤثر منصوبہ بندی اور غیر یقینی فراہمی کے باعث قومی گرڈ سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، یہ پاکستان میں توانائی کی سوچ میں ایک بنیادی تبدیلی کی علامت ہے۔
صرف مالی سال 2024 میں ہی پاکستان کی سولر پینلز کی درآمدات ملک بھر میں بجلی کی کُل طلب کا تقریباً نصف بنتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اب قومی گرڈ کو اپنی اہمیت برقرار رکھنے کے لیے خود کو ڈھالنا پڑے گا کیونکہ موجودہ انفرااسٹرکچر اس تیز رفتار تبدیلی کے ساتھ قدم نہیں ملا پا رہا، اس منتقلی کو پائیدار اور منظم بنانے کے لیے نظام کی اپڈیٹڈ منصوبہ بندی ناگزیر ہے۔
صنعتی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگرچہ ریگولیٹرز نے نیٹ میٹرنگ کی اجازت دی ہے اور درآمدات پر کچھ نرمی بھی کی گئی ہے، لیکن پاکستان کی سرکاری گرڈ سے منسلک سولر پیداوار اب بھی بہت کم ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ زیادہ تر نئی تنصیبات گرڈ سے باہر کام کر رہی ہیں اور قومی بجلی کے اعدادوشمار میں شامل نہیں ہو رہیں۔
Post Views: 1