آرٹس کونسل کراچی اور ایران قونصلیٹ کی مشترکہ نمائش
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے بنائے ہوئے صحیفے جن میں آیت الکرسی، چہار قل، سورۂ الحمد سمیت گلاب کا پھول، پرندہ، چیتا، نشاط، ایثار اور ذبح اسماعیل دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، یہ خوبصورت شاہکار جو پینٹنگ کی طرح لگتے ہیں مگر اسے چھونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ لکڑی سے بنا ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
آرٹس کونسل کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے نمائش کا انعقاد
اسلام ٹائمز۔ آرٹس کونسل آف پاکستان کراچی اور قونصلیٹ جنرل ایران کراچی کے مشترکہ تعاون سے Wooden Scriptures Exhibition کا انعقاد احمد پرویز آرٹ گیلری احمد شاہ بلڈنگ میں کیا گیا، نمائش کا افتتاح قونصل جنرل ایران حسن نوریان، صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی، صدر آرٹس کونسل محمد احمد شاہ نے کیا۔ اس موقع پر ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی نے بھی موجود تھے۔ ایرانی فنکار کے مختلف درختوں کی لکڑیوں کی مدد سے بنائے گئے فن پارے اور صحیفے نمائش میں پیش کیے گئے جن میں عناب، نارنج، سماروبا اور زرشک کے درختوں کی لکڑی شامل ہے۔ ایرانی آرٹسٹ پرویز عابدی کے بنائے ہوئے صحیفے جن میں آیت الکرسی، چہار قل، سورۂ الحمد سمیت گلاب کا پھول، پرندہ، چیتا، نشاط، ایثار اور ذبح اسماعیل دیکھنے والوں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، یہ خوبصورت شاہکار جو پینٹنگ کی طرح لگتے ہیں مگر اسے چھونے کے بعد احساس ہوتا ہے کہ یہ لکڑی سے بنا ہے۔ واضح رہے کہ تین روزہ Wooden Scriptures نمائش 9 فروری تک احمد پرویز آرٹ گیلری، احمد شاہ بلڈنگ میں جاری رہے گی۔.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی مشترکہ کارروائی کا عندیہ
تہران اور اسلام آباد نے سیستان بلوچستان میں آٹھ پاکستانی مزدوروں کے قتل کے بعد دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان میں آٹھ پاکستانی شہریوں کے قتل کے واقعے نے دونوں ہمسایہ ممالک کو ایک بار پھر اس مشترکہ خطرے کے خلاف مل کر کام کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔
ایران میں پاکستانی شہریوں کی ہلاکت پر ایرانی سفارتخانے نے سخت مذمتی بیان جاری کرتے ہوئے اسے ”غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح کارروائی“ قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ دہشتگردی پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کے لیے ایک دیرینہ خطرہ ہے جس کے پیچھے بین الاقوامی دہشتگرد اور مقامی غدار عناصر شامل ہیں۔
ایرانی سفارتخانے نے واقعے کی تفصیلات دیے بغیر محض یہ کہا کہ ’دہشت گردی پورے خطے میں ایک دیرینہ اور مشترکہ خطرہ ہے جس کے ذریعے غدار عناصر بین الاقوامی دہشت گردوں کے ساتھ مل کر پورے خطے میں سلامتی اور استحکام کو نشانہ بناتے ہیں۔‘
ایرانی سفارتخانے سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’اس ناخوشگوار واقعے کا مقابلہ کرنے کے لیے اجتماعی اور مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔‘
اسلام آباد میں ایرانی سفارتخانے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اس افسوسناک واقعے سے نمٹنے کے لیے دونوں ممالک کو اجتماعی اور مشترکہ کوششیں کرنا ہوں گی۔
دوسری جانب وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے واقعے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ مجرموں کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان اور خطے کے دیگر ممالک کو دہشتگردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنا ہوگی تاکہ ایسے واقعات کا مستقل سدباب کیا جا سکے۔
وزیراعظم نے وزارت خارجہ کو مقتولین کے اہل خانہ سے فوری رابطے اور ایران میں پاکستانی سفارتخانے کو لاشوں کی وطن واپسی کے لیے ہر ممکن اقدامات کی ہدایت کی ہے۔
اس سے قبل دفتر خارجہ پاکستان نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ حکومت ایران کے حکام سے مسلسل رابطے میں ہے اور مہرستان میں ہونے والے واقعے کی تفصیلات معلوم کی جا رہی ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت خان نے کہا کہ حقائق سامنے آنے کے بعد باضابطہ موقف اختیار کیا جائے گا۔
Post Views: 6