پنجاب میں دفعہ 144 کا نفاذ، سیاسی سرگرمیوں پر پابندی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور: حکومت پنجاب نے صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کرتے ہوئے 8 فروری کو ہونے والے تمام سیاسی احتجاج، جلوس، ریلیاں اور دھرنوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے اور عوامی زندگی کے تحفظ کے لیے کیا گیا ہے۔ حکام کے مطابق، سکیورٹی خطرات کے پیش نظر عوامی اجتماعات دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتے ہیں، اور کچھ شرپسند عناصر ان مواقع کو ریاستی اداروں کے خلاف اپنی کارروائیاں بڑھانے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
پڑھیں:
جب بھی ضرورت پڑی مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان ہمارے پاس آسکتے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ—فائل فوٹووزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ جب بھی ضرورت پڑی مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان ہمارے پاس آسکتے ہیں، ہم ان کے پاس جا سکتے ہیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پرانے دوستوں کو نہیں بھولے، ہمیشہ سے یاد ہیں۔
رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمٰن کو 26ویں آئینی ترمیم میں ساتھ لے کر چلے، ہم ان کے بغیر آئینی ترمیم کے لیے آگے نہیں بڑھے۔
پی ٹی آئی حقیقت تو ہے، سیاسی جماعت نہیں: رانا ثناء اللّٰہرہنما ن لیگ رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کا رویہ پاکستان کی سیاست میں خلل ہے، پی ٹی آئی حقیقت تو ہے لیکن سیاسی جماعت نہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ جو بھی مطالبات ہیں، ان پر سیاستدانوں کو بیٹھنا چاہیے، سیاست دان اگر آپس میں بیٹھیں گے تو معاملات سلجھیں گے الجھیں گے نہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ابتداء میں ہم سے تھوڑی سی کوتاہی ہوئی اس کا ہم نے ازالہ کیا، مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاستدانوں سے بھی بات ہو گی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے یہ بھی کہا کہ ایسا نہیں ہوتا کسی کا مطالبہ من و عن مان تسلیم کر لیں، کچھ مانا جاتا ہے کچھ منوانا جاتا ہے۔