8 فروری یوم احتجاج: پنجاب بھر میں دفعہ 144 نافذ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پنجاب حکومت نے امن و امان برقرار رکھنے کے پیش نظر صوبے بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔ جس کے بعد صوبے بھر میں کسی بھی طرح کے جلسے جلوس پر پابندی عائد ہوگی۔
پنجاب حکومت کی جانب سے دفعہ 144 ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب کہ پاکستان تحریک انصاف نے کل (8 فروری) ملک بھر میں یوم احتجاج منانے کی کال دی ہوئی ہے۔
واضح رہے کہ اس قبل ڈپٹی کمشنر لاہور نے پی ٹی آئی کو مینار پاکستان میں جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا تھا۔
ڈپٹی کمشنرلاہورسید موسیٰ رضا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مینار پاکستان لاہور میں جلسے عام منعقد کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔
یہ یھی پڑھیں:8 فروری کو احتجاج کی کال: حکومت کا پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف کریک ڈاؤن کافیصلہ
جمعرات کو پی ٹی آئی پنجاب کی چیف آرگنائزر عالیہ حمزہ ملک اور این اے 117 لاہور کی علی اعجاز بھٹار کی جانب سے 8 جولائی 2025 کو مینار پاکستان پر سیاسی جلسے کے انعقاد کی اجازت اور این او سی کی درخواست نمٹا دی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
لاہور کی ضلعی انتظامیہ کا تحریک انصاف کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دینے سے انکار
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 فروری 2025ء ) لاہور کی ضلعی انتظامیہ کا تحریک انصاف کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت دینے سے انکار۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور کی ضلعی انتظامیہ نے تحریک انصاف کو 8 فروری کو مینار پاکستان کے مقام پر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کے جواب میں کہا گیا ہے کہ لاہور میں ہونے والے اہم ایونٹس کے باعث جلسے کی درخواست مسترد کی گئی، فیصلہ ضلعی انٹیلی جنس کمیٹی کی سفارش پر کیا گیا۔ پی ٹی آئی کے ماضی کے جلسوں میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیاں بھی اجازت نہ دینے کی وجہ قرار دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ جمعرات کے روز لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی انتظامیہ کو پی ٹی آئی کی 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی درخواست پر جمعرات کی شام پانچ بجے تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کی تھی۔(جاری ہے)
جمعرات کو لاہور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی کی آٹھ فروری کو مینار پاکستان جلسے کی اجازت کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی جہاں جسٹس فاروق حیدر نے چیف آرگنائزر پنجاب پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کی درخواست پر سماعت کی اور ڈی سی لاہور کو حکم دیا کہ وہ پی ٹی آئی کی درخواست پر آج شام 5 بجے تک فیصلہ کریں۔
بتایا گیا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ میں چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان بھی عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس فاروق حیدر نے ریمارکس میں کہا کہ ’آرٹیکل 10 اے کی روشنی میں دو فیصلے ہو سکتے ہیں یا تو پی ٹی آئی کی درخواست منظور ہوگی یا مسترد کر دی جائے گی، اگر پی ٹی آئی کی درخواست مسترد ہو جاتی ہے تو ان لوگوں کے پاس کوئی راستہ نہیں ہوگا، درخواست پر آج ہی فیصلہ کیا جائے تو اس پر کوئی اعتراض نہیں ہونا چاہیئے‘، جس پر چیف سیکرٹری پنجاب نے عدالتی حکم پر عمل کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ ’جو بھی عدالت کا حکم ہوگا ہم اس پر عمل کریں گے‘، اس کے ساتھ ہی لاہور ہائیکورٹ نے ڈی سی سمیت دیگر فریقین کو ہدایت جاری کرتے ہوئے درخواست نمٹا دی۔ بتایا جارہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے بھی 8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے لاہور انتظامیہ کو درخواست دی ہوئی ہے، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا ہے کہ ’8 فروری کو مینار پاکستان پر جلسے کی اجازت کے لیے 29 جنوری کو ڈی سی لاہور کو درخواست دی تھی تاہم کوئی سنوائی نہیں ہوئی، پی ٹی آئی جب بھی جلسے کی اجازت مانگتی ہے تو امن و امان کا مسئلہ بنا لیا جاتا ہے‘۔