MARDAN/PESHAWAR:

خیبرپختونخوا کے گورنر فیصل کریم کنڈی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ٹی آئی اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔

مردان کے علاقے تخت بھائی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شمولیتی جلسے سے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 11 سال سے ایک پارٹی صوبے پر مسلط کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ایک صوبے میں الیکشن درست اور باقی میں دھاندلی نظر آتی ہے، پی ٹی آئی اپنی ہی صوبائی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین کو سزا ہوئی لیکن پارٹی نے کہیں احتجاج نہیں کیا، قیادت کو لیڈر کی فکر نہیں، عہدوں کے لیے آپس میں لڑ رہی ہے اور خیبرپختونخوا اسمبلی نے ہزاروں نوکریاں ختم کرنے کا بل پاس کیا۔

گورنر کے پی نے کہا کہ حکومت عوام کو روزگار دینے کے بجائے چھین رہی ہے، پی ٹی آئی نے صوبے کو دہشت گردوں کے حوالے کر دیا، پرامن احتجاج پر لاٹھی چارج اور شیلنگ پی ٹی آئی کا وطیرہ ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ضم اضلاع کے 600 ارب صوبائی حکومت ہڑپ کر گئی، وزیر اعلیٰ سے 600 ارب روپے کا حساب لیا جائے گا، گورنر خیبرپختونخوا کا شمولیتی جلسے سے خطاب

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: صوبائی حکومت پی ٹی آئی رہی ہے

پڑھیں:

پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج

پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کی ضمانت منسوخی کے لیے دائر درخواستیں خارج کر دیں۔

پی ٹی آئی رہنما و ممبر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی وزیر آفتاب عالم، فیصل خان، شکیل خان اور دیگر 200 سے زائد ممبران اسمبلی اور کارکنان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد اور اے اے جی عبد الروف آفریدی عدالت میں پیش ہوئے۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نیاز محمد نے کہا کہ 2023 میں نگراں دور حکومت میں یہ ضمانتیں خارج کرنے کی درخواستیں دائر ہوئیں، ملزمان پر الزام ہے کہ انھہں نے احتجاج کیا تھا اور سڑک کو ٹریفک کے لیے بند کیا تھا۔ ملزمان پر الزام ہے کہ انہوں نے اسٹیٹ اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف نعرے لگائے، ملزمان پر جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے بھی الزامات ہیں اور ٹرائل کورٹ میں اب ان کے کیسز چل رہے ہیں۔

عدالت نے استفسار کیا کہ ان کو ضمانتیں کس بنیاد پر ملی ہیں؟ اے اے جی نے بتایا کہ ان کیسز میں ملزمان کی  شناخت پریڈ نہیں ہوئی اور ان سے کوئی غیرقانونی مواد برآمد نہیں ہوا، یہ اس وقت کی نگراں حکومت نے کیسز بنائے تھے، کسی بھی قسم کی سی سی ٹی وی فوٹیج موجود نہیں ہے۔

ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی جانب سے ملزمان کی ضمانتیں منسوخ کرنے کی درخواستیں خارج کر دی۔

سانحہ 9 مئی کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جبکہ ملزمان کو مختلف ماتحت عدالتوں نے ضمانتیں دیں تھیں۔

نگراں حکومت نے ضمانتیں منسوخ کرنے کے لیے درخواستیں دائر کی تھیں تاہم پشاور ہائیکورٹ نے صوبائی حکومت کی درخواستیں خارج کر دی۔

متعلقہ مضامین

  • آرمی چیف کے بیان کی مکمل تائید کرتا ہوں، گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی
  • صوبے کی ترقی کیلئے میں اور حکومت پنجاب ایک پیج پر ہیں، گورنر پنجاب
  • وادی کشمیر میں "وقف ایکٹ نامنظور" کے نعروں کی گونج، مودی حکومت کے خلاف آواز بلند
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
  • خیبرپختوخوا واجبات: وفاقی حکام کا صوبائی حکومت کے مؤقف سے اتفاق
  • حکومت خیبرپختونخوا کا مائنز اینڈ منرل ایکٹ صوبے کے عوام کے ساتھ ظلم ہے
  • اسٹیج ڈراموں میں خواتین اداکار کیسے ملبوسات زیب تن کریں؟ منظوری حکومت دے گی 
  • پشاور ہائیکورٹ؛ پی ٹی آئی رہنماؤں و کارکنان کی ضمانت منسوخ کرنیکی درخواستیں خارج
  • پی ٹی آئی خیبرپختونخوا ایک بار پھر احتجاج کی تیاریوں میں مصروف، ملک سے صوبے کا رابطہ بند کرنے پر غور