دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن میں جی بی اسمبلی کو بطور مبصر نمائندگی مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
سی پی اے کانفرنس میں سری لنکا، مالدیپ، برطانیہ، زیمبیا، ملائیشیا اور پاکستان سمیت 20 اسمبلیوں کے 100 سے زائد نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔شرکاء میں 13 سپیکرز، 4 ڈپٹی سپیکرز اور ایک چیئرمین شامل ہوں گے۔ اسلام ٹائمز۔ اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نزیر احمد ایڈووکیٹ کی درخواست پر دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو کمیٹی نے دولت مشترکہ پارلیمانی ایسوسی ایشن میں جی بی اسمبلی کو باقاعدہ مبصر کی حیثیت سے منظوری دے دی ہے۔پنجاب اسمبلی پہلی بار سی پی اے (دولت مشترکہ کی پارلیمانی تنظیم) کی ایشیائی علاقائی کانفرنس کی میزبانی کر رہی ہے۔ لاہور میں سی پی اے کی علاقائی کانفرنس 6 سے 8 فروری 2025ء تک جاری ہے، سی پی اے کانفرنس میں سری لنکا، مالدیپ، برطانیہ، زیمبیا، ملائیشیا اور پاکستان سمیت 20 اسمبلیوں کے 100 سے زائد نمائندے شرکت کر رہے ہیں۔شرکاء میں 13 سپیکرز، 4 ڈپٹی سپیکرز اور ایک چیئرمین شامل ہوں گے۔ کانفرنس کا ایجنڈا پارلیمانی جمہوریت، شفاف قانون سازی اور احتساب پر مبنی ہے۔ کانفرنس سے پاکستان کے عالمی پارلیمانی برادری سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے، یہ بین الاقوامی کانفرنس پاکستان کے مثبت امیج کو اجاگر کرے گی۔خیال رہے کہ دولت مشترکہ کی پارلیمانی تنظیم کا قیام 1911ء میں عمل میں آیا، کامن ویلتھ پارلیمنٹری ایسوسی ایشن کے 56 ممالک کے 180 پارلیمان اس تنظیم کا حصہ ہیں۔ پنجاب اسمبلی 1954ء سے دولت مشترکہ کی پارلیمانی تنظیم کی رکن ہے، سی پی اے کا مقصد جمہوری اصولوں کو فروغ دینا اور احتساب کو یقینی بنانا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دولت مشترکہ ایسوسی ایشن سی پی اے
پڑھیں:
اینکرز ایسوسی ایشن نے پیکا ترمیمی ایکٹ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) اینکرز ایسوسی ایشن نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
پیکا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف درخواست سینئر اینکر پرسن حامد میر، نسیم زہرہ، عدنان حیدر اور امیر عباس نے دائر کی، درخواست صدر اسلام آباد ہائی کورٹ بار ریاست علی آزاد اور عمران شفیق ایڈووکیٹ کے ذریعے دائر کی گئی ہے۔
درخواست میں پیکا ایکٹ میں ترمیم کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام (پیکا) ترمیمی بل 2025 کی توثیق کر دی تھی۔
الیکٹرانک کرائمز کی روک تھام کا ترمیمی بل 2025 صدر کے دستخط کے بعد قانون بن گیا ہے، پیکا ترمیمی بل کے خلاف صحافیوں نے پارلیمنٹ کی کارروائی سے واک آؤٹ بھی کیا تھا۔