لاہور:

ایک اہم سفارتی پیشرفت میں آج بھارت سے پانچ پاکستانی قیدیوں کو وطن واپس بھیجا گیا۔ یہ افراد، جن کی شناخت خادم حسین، محمد مسرور، نند لال، سید جعفر حسین زیدی، اور محمد امجد کے ناموں سے ہوئی ہے، اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد واہگہ بارڈر پر پاکستان کے حوالے کیے گئے۔

ذرائع کے مطابق، یہ قیدی مختلف وجوہات کی بنا پر بھارت میں حراست میں لیے گئے تھے، جن میں ویزا قوانین کی خلاف ورزی، غیر ارادی طور پر سرحد پار کرنا، اور دیگر معمولی جرائم شامل ہیں۔ ان کی رہائی بھارت میں پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے اپنے شہریوں کی محفوظ واپسی کو یقینی بنانے کی مسلسل کوششوں کا حصہ ہے۔

نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ترجمان نے قیدیوں کے انسانی سلوک کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور انسانی ہمدردی کے مسائل کے حل کے لیے دوطرفہ تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ بیان میں کہا گیا، "یہ مشن بھارت میں موجود تمام پاکستانی قیدیوں کی رہائی اور وطن واپسی کے لیے انتھک محنت جاری رکھے گا۔"

یہ وطن واپسی قونصلر رسائی کے دوطرفہ معاہدے کے تحت جاری کوششوں کو اجاگر کرتی ہے، جس کے تحت دونوں ممالک سال میں دو بار اپنی حراست میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں۔ پاکستان نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان پاکستانی قیدیوں کی تصدیق اور رہائی کے عمل کو تیز کرے جو اپنی سزا مکمل کرنے کے باوجود اب بھی حراست میں ہیں۔

رہا ہونے والے قیدیوں کے خاندانوں نے حکومت کی کوششوں پر اطمینان اور شکرگزاری کا اظہار کیا، جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے دونوں ممالک میں قیدیوں کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے مزید اقدامات کا مطالبہ کیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے

پڑھیں:

یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق

روئٹرز نے چند روز قبل جو رپورٹ دی تھی کہ ایران کی جانب سے غیر ملکیوں اور دوہری شہریت کے حامل افراد کو ہراساں کیے جانے کے بہانے پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ العربیہ نیوز نیٹ ورک نے یورپی یونین کے سفارت کاروں کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یورپی یونین کے وزرائے خارجہ نے برسلز میں اپنے ہفتہ وار اجلاس میں ایران کے نو افراد اور اداروں کے خلاف پابندیوں کی منظوری دی ہے۔ روئٹرز نے چند روز قبل جو رپورٹ دی تھی کہ ایران کی جانب سے غیر ملکیوں اور دوہری شہریت کے حامل افراد کو ہراساں کیے جانے کے بہانے پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی پابندیاں فرانس کی تجویز پر لگائی جا رہی ہیں۔ یہ کارروائی ایمینوئل میکرون کے 19 مارچ کو ایران میں زیر حراست فرانسیسی شہری کو رہا کرنے کے اعلان کے بعد کی گئی، ایران میں زیر حراست 34 سالہ فرانسیسی شہری اولیور گروندو کو رہا کر دیا گیا۔ گروندو کو اکتوبر 2022 میں سیاحتی ویزے پر ایران جانے کے دوران جاسوسی کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • لاپتہ افراد کی بازیابی اور سیاسی قیدیوں کی فی الفور رہائی کے لیے اقدامات کیے جائیں، لیاقت بلوچ 
  • اسلامی جمہوریہ ایران کا سفارت خانہ ایران کے صوبہ سیستان و بلوچستان میں 8 پاکستانی شہریوں کے خلاف غیر انسانی اور بزدلانہ مسلح واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سفیر رضا امیری مقدم۔
  • مجھ سمیت پوری قوم کو اپنے محنت کش سمندر پار پاکستانیوں پر فخر ہے؛ وزیراعظم
  • یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا ایران کے خلاف نئی پابندیاں عائد کرنے پر اتفاق
  • نواز شریف سیاست سے نکلے کب تھے؟ وہ پوری طرح متحرک ہیں، اسحاق ڈار
  • کراچی، کار کی ٹکر سے راہ گیر جاں بحق، مشتعل افراد نے کار جلادی
  • ملائشیا میں خوفناک آتشزدگی: 5 پاکستانی کیسے پوری ملائشین قوم کے ہیرو بنے
  • اسٹیبلشمنٹ سے مصالحتی کوششوں کے دوران پی ٹی آئی کا کمیٹیوں میں تبدیلیوں پر غور
  • ’ڈیڑھ سال بعد میرا بیٹا واپس آرہا تھا مگر ظالموں نے میرے غریب بیٹے کو مار ڈالا‘
  • غزہ کے بچے اور قیدی نیتن یاہو کےگھناؤنے عزائم کا شکار ہوئے ہیں، حماس