تعطیلات کے دوران چینی معیشت کا ایک اچھا آغاز
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حالیہ دنوں ،اسپرنگ فیسٹیول سے متعلق کھپت کے اعداد و شمار کے مطابق سیاحت ، شوبز ، خریداری ، کیٹرنگ وغیرہ میں زبردست اضافہ ہوا ہے ، جس نے سانپ کے سال کی مناسبت سے ایک متحرک اسپرنگ فیسٹیول معاشی منظر نامہ تشکیل دیا ہے۔ پررونق اسپرنگ فیسٹیول اور پرجوش فیسٹیول مارکیٹ سے ایک بار پھر تعطیلات کے دوران چینی معیشت اور کھپت کا ایک اچھا آغاز ہوا ہے ۔
نیشنل فلم ایڈمنسٹریشن کی جانب سے 5 فروری کو جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 2025 (28 جنوری سے 4 فروری) میں اسپرنگ فیسٹیول کے دوران فلم باکس آفس 9.
وزارت ثقافت و سیاحت کے مطابق آٹھ روزہ جشن بہار کی تعطیلات کے دوران 501 ملین اندرونی ٹرپس کیے گئے اور بیرون ملک سفر کے لیے ان کا مستقل جوش و خروش دیکھا گیا جس نے دنیا بھر کے 2100 سے زائد شہروں کا احاطہ کیا۔ سی ٹرپ ٹریول گروپ کے اعداد و شمار کے مطابق، اسپرنگ فیسٹیول تعطیلات کے دوران اس کے پلیٹ فارم پر سرحد پار سفر کے مجموعی آرڈرز میں سال بہ سال 30 فیصد اضافہ ہوا، جن میں ویزا فری جیسی پالیسیوں کی وجہ سے چین کے سفر کے آرڈرز میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 203 فیصد اضافہ ہوا۔چینی اور غیرملکی سیاحوں کی آمد ورفت سے اس سال عالمی سیاحتی صنعت کی ترقی کے لئے ایک اچھا آغاز فراہم کیا گیا ہے ۔
کھپت کے اعتبار سے وضع کردہ پالیسی تعطیلات کے دوران انتہائی موئثر ثابت ہوئی، اور اسپرنگ فیسٹیول کے دوران کیٹرنگ اور خوردہ صارفی منڈیوں میں انتہائی جوش و خروش دیکھا گیا۔ وزارت تجارت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق 2025 میں جشن بہار کی تعطیلات کے پہلے چار دنوں میں ملک بھر میں اہم ریٹیل اور کیٹرنگ انٹرپرائزز کی فروخت میں سال بہ سال 5.4 فیصد اضافہ ہوا۔ اشیاء اور خدمات کی کھپت میں بالترتیب 9.9 فیصد اور 12.3 فیصد سال بہ سال اضافہ ہوا۔ “ٹریڈ ان” پالیسی حمایت کی بدولت ، گھریلو آلات اور آڈیو ویژول آلات کی فروخت کی آمدنی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 166.4 فیصد اضافہ ہوا ، اور موبائل فون اور اسمارٹ گھڑیوں جیسے مواصلاتی آلات کی فروخت کی آمدنی میں پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلےمیں 181.9 فیصد اضافہ ہوا۔
چینی نیا سال نہ صرف دنیا کو خوشی اور امن کا پیغام دیتا ہے ، بلکہ پررونق صارفی منڈیاں چین کے سالانہ اقتصادی آپریشن کے لئے ایک اچھا آغاز فراہم کرتی ہیں اور سرد موسم میں دنیا کے لئے گرمجوشی لاتی ہیں۔ اسپرنگ فیسٹیول کے دوران کھپت میں اضافہ ، چاہے وہ فلموں کا باکس آفس ہو ، سفر ہو یا کیٹرنگ اور خوردہ فروشی ، چینی صارفین کی مضبوط قوت خرید کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ شہریوں کی آمدنی میں اضافے کے ساتھ ساتھ حکومت کی جانب سے کھپت کی محرک پالیسیوں کے مسلسل فروغ سے بھی قریبی تعلق رکھتا ہے. پرتگال کے “فرگوائی رش ویکلی” نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ پالیسی ریگولیشن اور کنٹرول مثلاً گھریلو طلب میں اضافے اور کھپت کو فروغ دینے کے ذریعے ، چین کی معیشت نے مستحکم ترقی کو برقرار رکھا ہے اور عالمی اقتصادی ترقی کے لئے سب سے بڑی محرک قوت بن رہی ہے۔
مقبول اسپرنگ فیسٹیول کھپت کے ذریعے ، لوگ نہ صرف چینی نئے سال کی توانائی کو دیکھتے ہیں ، بلکہ چین کی سپر وسیع مارکیٹ کے فوائد بھی دیکھتے ہیں۔ اس چینی بڑی مارکیٹ میں غیر ملکی اشیا ء کی مقبولیت نے بیرونی کاروباری اداروں کے لئے کاروبار کے وسیع مواقع لائے ہیں، اور انہوں نے خوشحال چینی مارکیٹ کے ذریعے لائے گئے منافع سے واقعی لطف اٹھایا ہے.ان میں چین۔یورپ ٹرین سے 1000 سے زیادہ اقسام کی اشیا ء ، بشمول کینڈی اور ڈیری مصنوعات، اور چلی سے چیری وغیرہ ، شامل ہیں۔ جیسے جیسے چین کے دروازے وسیع سے وسیع تر ہوتے جا رہے ہیں ، محصولات کی مجموعی سطح میں کمی جاری ہے ، ایسے میں چینی نئے سال کے موقع پر مارکیٹ میں بھی زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی عناصر کا احاطہ کیا جا رہا ہے اور یہ واضح طور پر چین کی صارفی منڈی کے وسیع امکانات ہیں جس نے بہت سے ممالک کو چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے راغب کیا ہے۔
اسپرنگ فیسٹیول گزرے سال کو الوداع کہنے اور نئے سال کو خوش آمدید کہنے کا وقت ہے ، اور یہ مستقبل کی طرف دیکھنے کے لئے ایک نقطہ آغاز بھی ہے۔ اسپرنگ فیسٹیول کے دوران کھپت کی اچھی کارکردگی تہوار کی خوشحال معیشت کی عکاسی کرتی ہے، اور چینی معیشت کی مضبوط توانائی ، قوت حیات ،صلاحیت اور لچک کو بھی ظاہر کرتی ہے. حال ہی میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے 2025 اور 2026 میں چین کی اقتصادی ترقی کی پیش گوئی میں اضافہ کیا ہے۔ حالیہ دنوں ، فرانس کے سانوفی اور جرمن ووکس ویگن جیسے غیر ملکی سرمایہ کاروں نے چین میں اپنی موجودگی میں اضافہ کیا ہے اور ایچ ایس بی سی جیسے بہت سے غیر ملکی اداروں نے 2025 کے لئے اپنی عالمی سرمایہ کاری کا نقطہ نظر جاری کیا ہے، جس میں چینی مارکیٹ کی تیزی پر اعتماد جاری رکھا گیا ہے۔ چین ایک پراعتماد اور بھرپور رفتار اور بیرونی دنیا کے سامنے اعلیٰ معیار کے کھلے پن کے ساتھ دنیا اور مستقبل کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
ترسیلات زرمیں ریکارڈاضافہ معیشت کیلئے اچھی خبر
اسلام آباد(طارق محمودسمیر) دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی گئی ترسیلات زر کا حجم پہلی بار 4 ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مارچ 2025 کے دوران ترسیلاتِ زر کا حجم 4.1 ارب امریکی ڈالر
رہا جس نے پہلی بار اس حد کو عبور کیا ،وزیراعظم شہبازشریف نے ترسیلات زرمیں ریکارڈاضافے کواطمینان بخش قراردیتے ہوئے کہاہے کہ یہ پیشرفت اوورسیزپاکستانیوں کی طرف سے حکومتی پالیسیوں پر اعتمادکامظہرہے، بلاشبہ ترسیلات زر کسی بھی ملک کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہیں، خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کے لیے یہ ایک اہم ذریعہ آمدن ہیں۔ پاکستان کے لیے بھی بیرونِ ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے بھیجی جانے والی رقوم معاشی استحکام میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں، پاکستان کو ہر سال اربوں ڈالرز کی صورت میں ترسیلات زر موصول ہوتی ہیں جو کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو سہارا دینے، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم کرنے، اور ملکی کرنسی کو مستحکم رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان کو تقریباً 27 ارب ڈالرز کی ترسیلات زر موصول ہوئیں، جو کہ جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ ہیں،ترسیلات زر نہ صرف ملک کے معاشی پہلو کو متاثر کرتی ہیں بلکہ سماجی سطح پر بھی ان کے اثرات نمایاں ہوتے ہیں۔ ان رقوم سے ملک میں لاکھوں خاندانوں کی روزمرہ ضروریات پوری ہوتی ہیں، تعلیم، صحت اور دیگر سہولیات حاصل کی جاتی ہیں۔ دیہی علاقوں میں خاص طور پر ترسیلات کی بدولت معیارِ زندگی میں بہتری آتی ہے تاہم، ترسیلات زر میں تسلسل برقرار رکھنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ عالمی معاشی سست روی، تیل پیدا کرنے والے ممالک میں ملازمتوں میں کمی، اور غیر رسمی ذرائع (ہنڈی/حوالہ)کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے ترسیلات میں اتار چڑھاؤ آتا ہے۔ اس کے علاوہ، شرح تبادلہ میں عدم استحکام اور حکومتی پالیسیوں کی غیر یقینی کیفیت بھی ترسیلات پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔حکومت اور اسٹیٹ بینک نے ترسیلات زر کو باضابطہ چینلز سے لانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں، جیسے ‘روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ، ‘پک ری میٹ اور ترسیلات پر ترغیبات ، ان اسکیمز کے باعث ترسیلات میں کچھ حد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، تاہم مزید اصلاحات کی ضرورت ہے۔ ترسیلات زر پاکستان کی معیشت کے لیے ایک نادیدہ مگر طاقتور ستون ہیں۔ ان کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے حکومت کو نہ صرف سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل حل کرنے ہوں گے بلکہ انہیں ترغیبات دے کر قانونی ذرائع سے رقوم بھیجنے کی حوصلہ افزائی بھی کرنی ہوگی۔یقیناً اوورسیز کنونشن کاانعقاد ایک اہم اور مثبت قدم ہیاس سیاوورسیز کے مسائل کوسمجھنے میں مددملے گی تاہم یہ اہم فورم محض نمائشی نہیں ہوناچاہئے بلکہ حقیقی مسائل کے حل اور قومی ترقی میں اوورسیز پاکستانیوں کی شمولیت کو یقینی بنایاجایاچاہئے۔