اسلام آباد: وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت بجلی شعبے کی اصلاحات پر عملدرآمد پر جائزہ اجلاس اسلام آباد میں ہوا ۔اجلاس کو بجلی شعبے کی اصلاحات کے آئندہ تین برس کے اہداف پر بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بجلی شعبے کی کارکردگی پر بھی جامع بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی شعبے کی اصلاحات و انسداد چوری مہم کے نتیجے میں دسمبر 2024 تک تقسیم کار کمپنیوں کی وصولیاں بہتر ہوکر 93.

26 فیصد پر پہنچ گئیں. اجلاس کو گردشی قرضے میں مرحلہ وار کمی کے لائحہ عمل، بجلی کی ترسیل کیلئے مسابقتی مارکیٹوں کے قیام، بجلی کے ٹیرف میں کمی و دیگر اصلاحات کی معینہ مدت لے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔
اجلاس کو 500 کے-وی لائن کے مٹیاری-مورو-رحیم یار خان اور غازی بروتھہ-فیصل آباد ٹرانسمیشن لائینز منصوبوں پر پیش کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا. اجلاس کو نیشنل ٹرانسمیشن اینڈ ڈسپیچ کمپنی کی تحلیل اور نئی کمپنی انرجی انفراسٹرکچر، ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی (EIDMC) کے قیام کے حوالے سے پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔
وزیرِ اعظم کی تمام اصلاحات و منصوبوں کو معینہ مدت میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کر دی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ محمد آصف، احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، ڈاکٹر مصدق ملک، سردار اویس لغاری، معاون خصوصی محمد علی اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بجلی شعبے کی اصلاحات اجلاس کو

پڑھیں:

جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے: وزیرِ خزانہ

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے۔

عوام کو ریلیف دینے سے متعلق وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کو اگلے بجٹ میں ریلیف دینے کے لیے پروگرام ترتیب دیا گیا ہے جس کی تفصیلات ابھی میڈیا کو نہیں بتا سکتے۔

وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کے ریلیف کی تفصیلات آئی ایم ایف کے پاس لے کر جائیں گے، بجٹ سازی کے لیے سرکاری اور نجی شعبے سے 98 فیصد تجاویز موصول ہو گئی ہیں، بجٹ تجاویز پر حکومت اور نجی شعبہ مل کر کام کر رہا ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ جن تجاویز پر عمل درآمد نہ ہو سکا اس کی وجوہات متعلقہ شعبے کو بتا دی جائیں گی، بجٹ کو اسمبلی میں پیش کرنے سے پہلے متعلقین کو بتا دیا جائے گا کہ کن تجاویز پر عمل درآمد ہو سکتا ہے۔

وزیرِ خزانہ نے کہا ہے کہ یکم جولائی کو بجٹ حتمی شکل میں نافذ ہو جائے گا، یکم جولائی کے بعد بجٹ میں کوئی تبدیلی نہیں ہو گی، مقصد بجٹ پر عمل درآمد کے لیے زیادہ وقت دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پُرامید ہیں کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ مئی میں اسٹاف لیول معاہدے کی منظوری دے گا، آئی ایم ایف کی طرف سے دیے گئے تمام اہداف پورے کر لیے ہیں، مانتے ہیں کہ کچھ اہداف پورے کرنے میں کچھ تاخیر ہوئی لیکن ان کو پورا کیا گیا۔

وزیرِ خزانہ نے کہا کہ تاجروں سے ٹیکس وصولی بہتر ہوئی ہے، تاجر دوست اسکیم کو تاجروں سے ٹیکس وصولی سے نہ جوڑا جائے، ٹیکس پالیسی شعبہ اس کیلنڈر سال میں وزارتِ خزانہ کے ماتحت کام شروع کر دے گا۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دہندگان کے لیے ایسا فارم ترتیب دے رہے ہیں جو ہر فرد خود بھر سکے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • 10 سالہ گھریلو ملازمہ مالکان کے تشدد سے جاں بحق
  • بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے ،وزیر خزانہ
  • توانائی کے شعبے کی پائیداری کے لیے اسٹریٹجک سرمایہ کاری اور پالیسی اصلاحات کی ضرورت ہے. ویلتھ پاک
  • جولائی یا اس سے پہلے بجلی کے بلوں میں مزید کمی کرنے پر کام جاری ہے: وزیرِ خزانہ
  • عوامی وسائل کا ضیاع ناقابل برداشت ہے ،وزیر اعلیٰ بلوچستان
  • مزید 11آئی پی پیز بجلی ٹیرف میں کمی کیلئے تیار، نیپرا میں درخواست دیدی
  • مزید 11 آئی پی پیز ٹیرف میں کمی پر تیار، کیا بجلی کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان ہے؟
  • وزیراعظم کی زیر صدارت اہم اجلاس، برآمدات میں اضافے کیلئے مؤثر اقدامات پر زور
  • حکومتی کاوشوں میں مزید اہم پیشرفت ، آئی پی پیز بجلی کی قیمتیں کم کرنے پر راضی
  • بجلی کے ٹیرف میں کمی،11 مزید آئی پی پیز نے نیپرا سے رجوع کر لیا