زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب جمع ہونے کی گنجائش ہے، ایف بی آر
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کا کہنا ہے زرعی آمدن پر ٹیکس کی مد میں 300 ارب روپے جمع ہونے کی گنجائش ہے اور اس کا پلان بھی آئی ایم ایف کے ساتھ شیئر کر دیا گیا ہے۔
ذرائع ایف بی آر کے مطابق زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا گوشوارہ 30 ستمبر 2025 میں شامل کر لیا جائے گا، زرعی آمدن پر تمام صوبائی محکمہ محصولات نے اہم سنگ میل عبور کر لیا ہے، آئی ایم ایف وفد کی آمد سے قبل چاروں صوبوں میں زرعی آمدن پر ٹیکس کی قانون سازی مکمل ہو چکی ہے۔
ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق صوبوں میں زرعی آمدن پر انکم ٹیکس کا نفاذ آئندہ مالی سال کے آغاز سے کر دیا جائے گا، زرعی آمدن پر ٹیکس محصولات سے صوبے اخراجات میں خودمختار ہو سکیں گے، آئی ایم ایف کا وفد اقتصادی جائزے کیلیے رواں سال کے آخر میں پاکستان آئے گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زرعی آمدن پر ٹیکس
پڑھیں:
آئی ایم ایف کے ساتھ اگلے بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع
اسلام آباد:آئی ایم ایف کی تکنیکی ٹیم کیساتھ اگلے مالی سال کے وفاقی بجٹ پر مذاکرات کا آغاز آئندہ ہفتے متوقع ہے جس میں وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے اعلیٰ حکام شریک ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق اگلے وفاقی بجٹ کیلئے ٹیکس تجاویز پر کام جاری اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ نئے ایکسپورٹ پراسسنگ زونز کو ٹیکس مراعات نہیں دی جائیں گی.
موجودہ خصوصی اقتصادی زونز کی مراعات2035 تک ختم کردی جائینگی، کلائمیٹ فنانسنگ پروگرام کے تحت پٹرول و ڈیزل پر فی لٹر پانچ روپے کاربن لیوی عائد کرنے کی تجویز اور اسے اگلے مالی سال کے فنانس ایکٹ کا حصہ بنایا جائے گا.
مزید پڑھیں: سودی نظام، آئی ایم ایف معاہدوں کیخلاف درخواست؛ حلف لینے والا ہر افسر رشوت لیتا ہے، پشاور ہائیکورٹ
آئی ایم ایف کیساتھ کاربن لیوی کی حد اور نفاذ کے طریقہ کار پر مشاورت ہو گی۔ ذرائع نے بتایا کہ نئے بجٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی تجویز بھی زیر غور ہے.
اس حوالے سے ای وی گاڑیوں پر سبسڈی جبکہ دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں پر اضافی ٹیکس لگانے کی تجویز ہے، پانچ سالہ نئی قومی الیکٹرک وہیکل پالیسی متعارف کرانے کی تیاری ہو رہی ہے جس کے تحت ملک بھر میں ای وی چارجنگ سٹیشنز قائم کئے جائینگے.
ریٹیلرز، ہول سیلرز اوردیگر شعبوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، زیادہ پنشن لینے والوں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔