کراچی، تاجروں کی شکایات کے ازالے کیلئے 25 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
کمیٹی میں صوبائی وزیر صنعت، وزیر داخلہ، وزیر بلدیات، وزیر محنت اور آئی جی سندھ پولیس شامل ہیں۔ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر کراچی، چیف سائٹ ایسوسی ایشن زبیر موتی والا، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری لیبر اور سیکریٹری صنعت کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت سندھ نے تاجروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کے لیے 25 رکنی رابطہ کمیٹی تشکیل دے دی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اس کمیٹی کے چیئرمین ہوں گے جبکہ اراکین میں صوبائی وزیر صنعت، وزیر داخلہ، وزیر بلدیات، وزیر محنت اور آئی جی سندھ پولیس شامل ہیں۔ سینیئر ممبر بورڈ آف ریونیو، کمشنر کراچی، چیف سائٹ ایسوسی ایشن زبیر موتی والا، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری لیبر اور سیکریٹری صنعت کو بھی کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے۔ کمیٹی کراچی کے تاجروں کو سہولیات فراہم کرنے اور شکایات کا ازالہ کرے گی۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں تقریب کے دوران تاجروں کی کچھ شکایات سامنے آئی تھیں۔ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے تقریب سے خطاب کے دوران کہا تھا کہ زمینوں پر قبضے کی شکایات بار بار آرہی ہیں، سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، کہیں چغلی لگانے کی ضرورت نہیں، مجھ سے کہہ دیں، کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں، ہم مسائل کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہیں اور قبول کرتے ہیں کہ کئی مسائل حل طلب ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
سندھ: ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر سزا اور جرمانے بڑھانے کی تجویز
—فائل فوٹوچیف سیکریٹری سندھ نے کہا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر سزائیں اور جرمانے بڑھائے جائیں گے۔
ٹریفک قوانین میں اصلاحات سے متعلق چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر کی صدارت میں سینٹرل پولیس آفس کراچی میں اجلاس ہوا۔
اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن، کمشنر کراچی سید حسن نقوی اور دیگر شریک ہوئے۔
چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ نے کراچی میں قائم تمام بچت بازاروں اور چارجڈپارکنگ کی تفصیلات طلب کرلیں۔
ترجمان چیف سیکریٹری نے اجلاس کے حوالے سے بتایا ہے کہ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965ء میں ترامیم ki منظوری دی گئی ہے۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ نے مجوزہ ترامیم پر بریفنگ دی۔
بریفنگ میں ڈی آئی جی ٹریفک نے تجویز دی کہ قوانین کی خلاف ورزی پر موٹر بائیک سے لے کر ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے بھاری جرمانے عائد کیے جائیں جبکہ تمام نئے ڈرائیورز کے لیے ڈرائیونگ کورس لازمی قرار دیا جائے۔
ڈی آئی جی ٹریفک نے بریفنگ میں مزید کہا کہ فیس لیس ٹکٹس سسٹم کی تجویز ہے جو خودکار نمبر پلیٹ کی شناخت اور اسپیڈ کیمروں سے جرمانے جاری کرے گا۔
گاڑیوں کی رجسٹریشن کی مدت 6 ماہ سے کم کر کے1 ماہ کرنے کی تجویز دی گئی، اسی طرح تمام کمرشل گاڑیوں میں ٹریکنگ اور سیفٹی ڈیوائسز کی تنصیب کی بھی تجویز سامنے آئی۔
صوبے میں چلنے والی تمام کمرشل گاڑیوں میں ڈیش کیم اور کیبن کیمرا لگانے کی بھی سفارش کی گئی۔
چیف سیکریٹری سندھ کی جانب سے ٹریفک انجینئرنگ بیورو میں اصلاحات کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔
چیف سیکریٹری نے پولیس اور محکمہ ٹرانسپورٹ کو ٹریفک قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ نئے ٹریفک قوانین اور جرمانوں کے بارے میں عوامی آگاہی مہم شروع کی جائے۔
اجلاس میں آئی جی سندھ نے کہا کہ ٹریفک قوانین پر مؤثر عمل درآمد کے لیے ایکسائز، ٹرانسپورٹ اور پولیس کے درمیان ہم آہنگی ضروری ہے۔