گورنر کے پی کا زراعت ٹیکس بل اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بھیجنے کا عندیہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پشاور:
زمینداروں و کسانوں نے متفقہ طور گورنر خیبر پختونخوا سے صوبائی حکومت کا زراعت دشمن ٹیکس بل منظور نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے جس پر فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ بل کو تحفظات و خدشات کے ساتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بجھواؤں گا۔
گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی سے مالاکنڈ ڈویژن سے زمینداروں اور کاشتکاروں کے ایک بڑے وفد نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی جس میں انجمن کاشتکاران خیبر پختونخوا، کسان بورڈ (پاکستان) خیبر پختونخوا کے عہدیدار، مردان، چارسدہ، صوابی اور مالاکنڈ ڈویژن بھر سے چھوٹے بڑے زمیندار و کاشت کار شامل تھے۔
وفد نے صوبائی حکومت کی جانب سے زرعی ٹیکس کے نفاذ پر مشتمل بل پر اپنے شدید تحفظات و خدشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے گورنر سے کاشتکاروں و زمینداروں کو سول ایوارڈ دینے کا بھی مطالبہ پیش کیا۔
زمینداروں اور کاشتکاروں کے پر مشتمل وفد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت چھوٹ بڑے کاشتکاروں کو سہولیات دینے کے بجائے کاشتکاروں کی انکم پر ٹیکس لگا کر استحصال کر رہی ہے، خیبر پختونخوا میں دیگر صوبوں کی طرح زراعت کو ترقی دینے کے بجائے ٹیکس لگانا زرعی شعبے کو تباہ کرنے کے مترادف ہے۔
وفد نے کہا کہ ٹیکس کے نفاذ سے سب سے زیادہ تمباکو کے کاشتکار شدید متاثر ہوں گے، صوبے میں زیادہ تر چھوٹے زمیندار و کاشتکار سبزیوں کی پیداوار سے منسلک ہیں جن کی آمدن پر ٹیکس لگانا ہماری حق تلفی ہے، زرعی ٹیکس بل کو نہ روکا گیا تو صوبے بھر میں شدید احتجاج پر مجبور ہو جائیں گے۔
گورنر خیبر پختونخوا نے وفد کو صوبے کے زمینداروں اور کاشتکاروں کے ساتھ ہر فورم پر ساتھ کھڑا ہونے کی یقین دہانی کروائی۔ فیصل کریم کنڈی نے گورنر ہاؤس میں بہت جلد صوبے کا سب سے بڑا کسان کنونشن منعقد کرنے اور صوبائی سطح پر صوبے کے زمینداروں اور کاشتکاروں کو ایوارڈز دینے کا بھی اعلان کیا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ زرعی ٹیکس کے نفاذ کا بل ایک قانونی معاملہ ہے، بل کو زمینداروں وار کاشتکاروں کے تحفظات و خدشات کے ساتھ اسپیکر صوبائی اسمبلی کو واپس بجھواؤں گا تاہم احتجاج کسی مسئلہ کا حل نہیں، مذاکرات سے معاملات کو نمٹایا جا سکتا ہے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو اپنے تحفطات و خدشات سے صوبائی حکومت اور وزیر اعلیٰ کو بھی آگاہ کرنا چاہیے، نہیں چاہتے کہ کسی بھی صورت صوبے کے غریب زمینداروں اور کاشتکاروں کا استحصال کیا جائے، تمام متعلقہ فورمز پر زمینداروں و کاشتکاروں کے حقوق کے لیے ان کے ساتھ کھڑا رہوں گا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زمینداروں اور کاشتکاروں فیصل کریم کنڈی خیبر پختونخوا صوبائی حکومت کاشتکاروں کے کے ساتھ نے کہا
پڑھیں:
گورنر پنجاب کی دیہاتوں میں رینجرز کے ذریعے کسانوں کو ہراساں کرنے کی مذمت
گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ دیہاتوں میں رینجرز کے زور سے کسانوں،کاشکاروں پر ایف آئی آر دینے اور ہراساں کرنے کی پر زور مذمت کرتا ہوں کسان پہلے کھاد مہنگی ہونے سے پریشان ہیں، پیپلزپارٹی انھیں تنہا نہیں چھوڑے گی۔
رپورٹ کے مطابق گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان سے گورنر ہاؤس لاہور میں پاکستان کسان اتحاد کے وفد نے عامر وٹو کی قیادت میں ملاقات کی۔
ملاقات کے دوران گورنر پنجاب نے کہا کہ نہ صرف میری طرف سے بلکہ میری قیادت کی طرف سے بھی رینجرز کی جانب سے ہونے والی زیادتیوں پرنوٹس لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ کسانوں کے گھروں پر رینجرز کے ذریعے چھاپے مارنا، ٹرانسفارمر اتارنا اوربلاجواز پریشان کرنا قابل افسوس ہے، رینجرز کے کسانوں کے خلاف آپریشن کی بھر پور مذمت کرتا ہوں۔
گورنرسردار سلیم حیدر خان کا کہنا تھا کہ حکومت کا اووربلنگ تسلیم کرنے کے باوجود رینجرز کے ذریعے بجلی کے بلوں کی وصولی کرنے کا کوئی جواز نہیں، پیپلز پارٹی کے علاوہ تمام حکومتوں نے کسانوں اور کاشتکاروں کو رگڑا لگایا۔ پیپلز پارٹی کسانوں، کاشتکاروں کو تنہا نہیں چھوڑ سکتی، موجودہ مہنگائی میں کسانوں کا زندہ رہنا مشکل ہوگیا ہے ، کسانوں سے نوالہ چھین کر شہروں میں روٹی سستی کرنامناسب نہیں۔
گورنر سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جس نے ہمیشہ کسانوںکے حقوق کے لئے آواز بلند کی، کسانوں کے مسائل کے حل کے لئے گورنر ہائوس لاہور میں 3رکن خصوصی کمیٹی بنادی صدر ، وزیراعظم اور بلاول بھٹو سے ملاقات میں کسانوں کے مسائل سامنے رکھوں گا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کاشتکاروں کوتنہا نہیں چھوڑی گی تو کاشتکاروں کو بھی چاہئے کہ پیپلز پارٹی کو تنہا نہ چھوڑے، زرعی اصلاحات سب سے پہلے شہید ذوالفقار علی بھٹو نے کیں جو کاشکاروں کے لئے بہترین اقدا م تھا۔ کھاد اور بیج مہنگے ہونے کی وجہ سے کاشتکار پہلے ہی پسا ہوا ہے اور اوپر سے بجلی کے زائدبلوں نے کمر توڑ دی ہے۔