علی امین گنڈاپور کا کل کے جلسے کیلئے پارٹی کو 50 لاکھ روپے کا فنڈ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
---فائل فوٹو
ترجمان وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سرفراز مغل نے بتایا ہے کہ کل ہونے والے جلسے کے لیے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 50 لاکھ روپے دیے ہیں۔
ترجمان وزیراعلی فراز مغل نے ’جیو نیوز‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے جلسوں اور احتجاج پر اخراجات کے سلسلے میں وزیرِ اعلی خیبر پختون خوا نے 50 کروڑ روپے سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔
احتجاج کے دوران جلائی گئی مشینری اور دیگر نقصانات کی ادائیگی وزیرِ اعلیٰ نے اپنی جیب سے کی ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) اسی ماہ احتجاج کی کال دیں گے۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ ڈی آئی خان ریجن سے کل بڑا قافلہ عمر امین کی قیادت میں صوابی پہنچے گا۔
انہوں نے بتایا کہ قافلے میں شامل سیکڑوں گاڑیوں کے کرایوں کی ادائیگی کر دی گئی ہے، وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور پارٹی کے لیے کام کرتے رہیں گے۔
ترجمان فراز مغل نے بتایا ہے کہ کل ہونے والے جلسے کے لیے بھی وزیرِ اعلیٰ نے فنڈ دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: علی امین
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں 1.14 لاکھ سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں
اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک سینئر سرکاری افسر نے ایک اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ علاقے میں 1 لاکھ 14 ہزار سے زائد بچے غذائی قلت کا شکار ہیں۔ ذرائع کے مطابق یہ بات محکمہ سماجی بہبود کے کمشنر سیکرٹری سنجیو ورما نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری اتل ڈلو کی طرف سے بلائے گئے ایک اجلاس میں بتائی۔ 9 لاکھ 14 ہزار سے زائد افراد کو سپلیمنٹری نیوٹریشن اسکیم کا حصہ بنایا گیا ہے اور اسکیم سے استفادہ کرنے والوں میں سے 99 فیصد کی تصدیق ہو چکی ہے، اس طرح بدعنوانی کے کسی بھی امکان کو ختم کر دیا گیا۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ سنجیو ورما چیف سکریٹری اٹل ڈلو کی طرف سے جموں و کشمیر میں محکمے کی طرف سے چلائی جا رہی متعدد اسکیموں کے اثرات کا جائزہ لینے کے لیے طلب کئے گئے اجلاس کو بریفنگ دے رہے تھے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 114416کشمیری بچے غذائی قلت کا شکار ہیں جن میں سے 24261 شدید غذائی قلت، 69177 عمومی غذائی قلت اور 20978 خون کی کمی کے شکار ہیں۔