حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش، سپیکر قومی اسمبلی کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان کی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک اور بار مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بھی بند نہیں کیے گئے اور حکومت ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تحلیل نہیں کی گئی اور تحریک انصاف جب چاہے اپنے اندرونی فیصلوں کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے آ سکتی ہے۔
سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے رابطے منقطع نہیں ہوئے اور وہ آج بھی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کو ایک سخت شخصیت قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ کھلے دل سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: مذاکرات کے پی ٹی آئی کے لیے
پڑھیں:
قومی اسمبلی: پیکا ایکٹ پر حکومت اور صحافیوں کو ساتھ بٹھانے کا فیصلہ
اسلام آباد( آن لائن ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنانے، حکومت اور صحافیوں کو ایک ساتھ بٹھانے کا فیصلہ کرلیا، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین پولین بلوچ کی زیر صدارت ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنا کر اور حکومت اور صحافیو ں کو ایک ساتھ بٹھا کر خدشات دور کیے جائینگے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات
ونشریات عطاء اللہ تاڑر نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنے سے اب ڈیجیٹل میڈیا بھی ریگولیٹ ہوجائے گا یہ صرف ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلیے ہے، پیکا سے اخبارات اورٹی وی چینل کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ پہلے سے ہی ریگولیٹ ہوتے ہیں ڈیجیٹل میڈیا پر جو شخص کروڑوں کمائے وہ حکومت پاکستان کو کچھ تو دے۔ ان کا مزید کہنا تا کہ ڈیجیٹل رائٹس ٹریبونل اور کونسل آف کمپلینٹس میں پریس کلب سے منسوب ایک صحافی ہو گا پیکا قانون سے ٹی وہ چینل اور اخبارات کی مانگ بڑھے گی پوری دنیا میں ریگولیشن ہے تو پاکستان میں پیکا امر مانع کیوں؟ پیکا کوئی ڈریکونین قانون نہیں،پیکا میں متنازع شق بتائیں کون سی ہے؟۔ جس شخص نے کہا قاضی فائز عیسی کا سر کاٹ کر لا دو اس کو کون سی سزا ہوئی؟۔
قومی اسمبلی