حکومت کی جانب سے پی ٹی آئی کو مذاکرات کی پیشکش، سپیکر قومی اسمبلی کا بیان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان کی حکومت نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ایک اور بار مذاکرات کی پیش کش کی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ مذاکرات کے دروازے کبھی بھی بند نہیں کیے گئے اور حکومت ہمیشہ بات چیت کے لیے تیار ہے۔
پنجاب اسمبلی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے کمیٹی تحلیل نہیں کی گئی اور تحریک انصاف جب چاہے اپنے اندرونی فیصلوں کے بعد حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے آ سکتی ہے۔
سردار ایاز صادق نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی سے رابطے منقطع نہیں ہوئے اور وہ آج بھی حکومت کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کو ایک سخت شخصیت قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ کھلے دل سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Nai Baat
کلیدی لفظ: مذاکرات کے پی ٹی آئی کے لیے
پڑھیں:
امریکی وفد نے عمران خان سے متعلق بات نہیں، اسپیکر قومی اسمبلی
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی وفد نے بانی پی ٹی آئی عمران خان سے متعلق کوئی بات نہیں کی اور کہا کہ ہمارا پاکستان کی اندرونی سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترک اسپیکر نے غزہ معاملے پرکانفرنس کا انعقاد کیا، ترک اسمبلی کے اسپیکر نے مدعو کیا، کانفرنس میں شرکت کیلئے جاؤنگا، غزہ کے معاملے پر ہمیشہ واضع موقف رہا، کانفرنس میں غزہ کے مظلوم عوام کیلئے آواز اٹھاؤ گا۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ کی صورتحال دیکھ کر دکھ ہوتا ہے بحثیت اسلامی ملک ہم اپنا وہ کردار ادا نہیں کر رہے جو کرنا چاہئے، پیپلز پارٹی نے کینال معاملے پر منگل کو سنی اتحاد کونسل نے جمعرات کو قرارداد جمع کرائی۔
ایاز صادق نے کہا کہ ہمیشہ سے کوشش ہوتی ہے قوائد کے مطابق کاروائی چلاؤں، پیپلز پارٹی کی قرارداد پر اپنا تحریری نوٹ لکھ دیا، پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین کو اٹھانے کے معاملے پر۔تحقیقات کی، اراکین اسمبلی کو پارلیمنٹ سے اٹھانے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ بطور اسپیکر اپنی زمہ داری پوری کی، اراکین کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، پارلیمنٹ لاجز کوسب جیل قرار دیا۔
ان کا کہنا تھاکہ امریکی وفد نے بانی پی ٹی آئی پر کوئی بات نہیں کی، امریکی وفد نے کہا ہمارا پاکستان کی اندرونی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔
ایاز صادق نے کہا کہ پارلیمانی سال کو ایک سال بیت گیا مگر مطعن نہیں ہوں، میرے خلاف عدم اعتماد آئی توان کے اپنے ووٹ بھی ٹوٹ جائینگے۔
اسپیکر نے کہا کہ محمود خان اچکزئی نے مجھے حوالدار کہا، میں ان سے پوچھا کونسا حوالدار، ایک چوروں پکڑتے ہیں دوسرے بارڈر پر گولی کھاتے ہیں، محمود خان اچکزئی اتنی اہم شخصیت نہیں ان پر زیادہ بات کی جائے، محمود خان اچکزئی کی عزت کرتا تھا۔