صوابی جلسے کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے پی ٹی آئی کو کتنے لاکھ کے فنڈز دیے؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کل صوابی میں ہونے والے جلسے کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو بھاری فنڈز کی فراہمی کی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کل کے جلسے کے لیے پی ٹی آئی کو 50 لاکھ روپے کے فنڈز دیے ہیں، ڈیرہ اسماعیل خان سے کل عمر امین گنڈاپور کی قیادت میں ایک بڑا قافلہ صوابی جلسے میں شرکت کے لیے روانہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: 8 فروری کو صوابی میں جلسہ، پی ٹی آئی کے نئے صوبائی صدر جنید اکبر کے لیے چیلنج؟
قافلے میں شامل گاڑیوں کے کرایوں اور دیگر اخراجات ادا کیے جاچکے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے ترجمان کے مطابق، مذکورہ اخراجات وزیراعلیٰ نے اپنی جیب سے ادا کیے ہیں۔
ترجمان کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے بھی پارٹی جلسوں اور احتجاجوں کے لیے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور خود اپنی جیب سے ادائیگی کرتے رہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
50 لاکھ روپے wenews پی ٹی آئی صوابی جلسہ فنڈز وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 50 لاکھ روپے پی ٹی ا ئی صوابی جلسہ وزیراعلی علی امین گنڈاپور علی امین گنڈاپور پی ٹی ا ئی کے لیے
پڑھیں:
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے خلاف کتنے مقدمات درج ہیں؟ تفصیلات سامنے آ گئیں
پشاور:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔
پشاور ہائیکورٹ میں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کے خلاف مقدمات کی تفصیلات سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔ سماعت جسٹس صاحبزادہ اسداللہ اور جسٹس صلاح الدین پر مشتمل دو رکنی بینچ نے کی۔
درخواست گزار کے وکیل عالم خان ادینزی ایڈوکیٹ نے عدالت کو آگاہ کیا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور آج اسلام آباد میں موجود ہیں، اسی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہو سکے۔
سماعت کے دوران عدالت نے مختلف اداروں سے رپورٹس طلب کیں۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو بتایا کہ نیب کے پاس صرف ایک انکوائری ہے جبکہ ایف آئی اے میں کوئی انکوائری موجود نہیں۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد میں وزیراعلیٰ کے خلاف 32 اور پنجاب میں 33 ایف آئی آرز درج ہیں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل عدنان علی کے مطابق خیبرپختونخوا میں 8 مقدمات درج ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ پھر اس درخواست کو نمٹا دیتے ہیں، تاہم درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ مقدمات مختلف شہروں میں درج ہیں، لہٰذا دو مہینے کی حفاظتی ضمانت دی جائے۔
جسٹس صاحبزادہ اسداللہ نے ریمارکس دیے کہ وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے انہیں 40 دن کی حفاظتی ضمانت دے رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر ایک مہینے کی ضمانت دیں گے تو دو مہینے مانگے جائیں گے۔ عدالت نے علی امین گنڈاپور کو 23 مئی تک حفاظتی ضمانت دے دی اور درخواست نمٹا دی۔
پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی رہنماء فیصل جاوید کی مقدمات سے متعلق تفصیلات کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی۔ جسٹس صاحبزادہ اسداللہ خان نے کیس کی سماعت کی۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ فیصل جاوید کے خلاف 16 مقدمات اسلام آباد میں درج ہیں۔ عدالت نے فیصل جاوید کو دو ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دیتے ہوئے نیب اور صوبائی حکومت سے رپورٹ طلب کرلی۔