کچھ عرصہ قبل ایک نابالغ بچی کے اغوا اور اس کے ساتھ مبینہ زیادتی کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ اس واقعہ کا مقدمہ لاہور کے تھانے فیصل ٹاؤن میں درج کیا گیا تھا اور واقعہ میں ملوث ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا تھا۔ 21 جنوری کو عدالت نے  ملزمان کی دراخوست پر سماعت کرتے ہوئے ملزمان کی ضمانت منسوخ کردی تھی۔ تاہم، پالیمانی سیکریٹری برائے انسانی حقوق و اقلیتی امور سونیا عاشر نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے یہ خبر پوسٹ کی کہ ملزمان کو سزا ہوگئی ہے، ملزمان کو سزا ہونے میں پنجاب حکومت اور وزیر اعلی پنجاب کو کریڈٹ جاتا ہے کہ زیادتی کا شکار ہونے والی بچی کو انصاف مل گیا ہے۔

یہ پوسٹ جب بچی کے والدین نے دیکھی تو انہوں نے فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کے تحت ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ کو اندراج مقدمہ کی درخواست جمع کروا دی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ نابالغ بیٹی اغوا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بنی، جس کے خلاف مقدمہ لاہور کے تھانے فیصل ٹاؤن میں درج ہے، گزشتہ ماہ 21 تاریخ کو عدالت نے ملزمان کی ضمانت کی درخواست منسوخ کی لیکن سونیا عاشر نے 2 فروری کو سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر پوسٹ کی کہ ملزمان کو سزا ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: سرکاری اسپتال میں سوئپر کی 5 سالہ بچی سے زیادتی

درخواست میں مزید کہا گیا کہ خاتون رکن اسمبلی نے اپنی پوسٹ میں ملزمان کو ملنے والی ’جعلی سزا‘ کا کریڈیٹ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو دیا، پارلیمانی سیکریٹری کی جانب سے پھیلائی جانے والی یہ خبر مکمل فیک نیوز تھی جو زیر سماعت مقدمے پر برے طرح سے اثرانداز ہوئی ہے لہٰذا سونیا عاشر کے خلاف فوری مقدمہ درج کیا جائے۔

متاثرہ بچی کی والدہ نے مقدمے کے اندراج کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کو بھی خط بھجوایا ہے، جس میں یہی مؤقف اپنایا گیا ہے کہ اقلیتی رکن اسمبلی سونیا عاشر فیک نیوز پھیلانے میں ملوث پائی گئی ہے، لہٰذا اس کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ ذرائع کے مطابق، حکومت اس معاملے کو دیکھ رہی ہے، مکمل جانچ پڑتال کے بعد اس دراخوست پر کارروائی کی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بچی پنجاب اسمبلی رکن اسمبلی رہنما زیادتی کیس سونیا عاشر ضمانت منسوخ عدالت مسلم لیگ ن.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بچی پنجاب اسمبلی رکن اسمبلی زیادتی کیس سونیا عاشر عدالت مسلم لیگ ن سونیا عاشر رکن اسمبلی ملزمان کو فیک نیوز

پڑھیں:

قومی اسمبلی: پیکا ایکٹ پر حکومت اور صحافیوں کو ساتھ بٹھانے کا فیصلہ

اسلام آباد( آن لائن ) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنانے، حکومت اور صحافیوں کو ایک ساتھ بٹھانے کا فیصلہ کرلیا، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین پولین بلوچ کی زیر صدارت ہوا جس میں فیصلہ کیا گیا کہ پیکا ایکٹ پر ذیلی کمیٹی بنا کر اور حکومت اور صحافیو ں کو ایک ساتھ بٹھا کر خدشات دور کیے جائینگے۔ اجلاس میں وفاقی وزیر اطلاعات
ونشریات عطاء اللہ تاڑر نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی بنے سے اب ڈیجیٹل میڈیا بھی ریگولیٹ ہوجائے گا یہ صرف ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کیلیے ہے، پیکا سے اخبارات اورٹی وی چینل کو کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ پہلے سے ہی ریگولیٹ ہوتے ہیں ڈیجیٹل میڈیا پر جو شخص کروڑوں کمائے وہ حکومت پاکستان کو کچھ تو دے۔ ان کا مزید کہنا تا کہ ڈیجیٹل رائٹس ٹریبونل اور کونسل آف کمپلینٹس میں پریس کلب سے منسوب ایک صحافی ہو گا پیکا قانون سے ٹی وہ چینل اور اخبارات کی مانگ بڑھے گی پوری دنیا میں ریگولیشن ہے تو پاکستان میں پیکا امر مانع کیوں؟ پیکا کوئی ڈریکونین قانون نہیں،پیکا میں متنازع شق بتائیں کون سی ہے؟۔ جس شخص نے کہا قاضی فائز عیسی کا سر کاٹ کر لا دو اس کو کون سی سزا ہوئی؟۔
قومی اسمبلی

متعلقہ مضامین

  • مسلم لیگ ن کی پارلیمانی سیکریٹری برائے انسانی حقوق سونیا عاشر کیخلاف بھی پیکا قانون کے تحت اندراج مقدمہ کی درخواست آگئی
  • صدر مسلم لیگ ن میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے ارکان پنجاب اسمبلی کی ملاقات
  • قومی اسمبلی: پیکا ایکٹ پر حکومت اور صحافیوں کو ساتھ بٹھانے کا فیصلہ
  • سونیا عاشر فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں
  • مظفر گڑھ: زیادتی کا جھوٹا الزام لگانے پر خاتون کے خلاف اینٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • حکومتی رکن پنجاب اسمبلی فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں
  • ن لیگی رہنما فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں
  • پنجاب اسمبلی میں حکومتی رکن پیکا کی زد میں آگئیں
  • حکومتی رکن فیک نیوز پھیلانے پر پیکا قانون کی زد میں آگئیں