نئے آئی جی کے پی کا دہشتگردوں سے لڑنے والے پولیس جوانوں کیلیے انعام کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پشاور:
نئے آئی جی خیبر پختونخوا ذوالفقار حمید نے پنجاب طرز کی پولسنگ کا آغاز کرتے ہوئے صوبے میں دہشتگردوں سے لڑنے والے پولیس جوانوں کے لیے انعام کا اعلان کر دیا۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے کہا کہ بنوں پولیس آئے روز جرات و بہادری کی نئی داستانیں رقم کر رہی ہے۔
بنوں پولیس نے تھانہ منڈان کی حدود میں چوکی فتح خیل پر رات گئے ہونے والا دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنایا، نصف شب 10/15 مسلح دہشت گردوں نے پولیس پوسٹ پر ہلکے اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا۔
شرپسندوں اور پولیس کے مابین آدھے گھنٹے تک شدید فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، پولیس کی بھر پور جوابی کارروائی سے دہشت گرد زخمی حالت میں فرار ہوگیا۔ علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران مختلف جگہوں پر خون کے نشانات پائے گئے جبکہ موقع واردات پر دہشت گردوں سے پسماندہ ہینڈ گرنیڈ برآمد ہوا۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے بنوں پولیس کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے حملہ پسپا کرنے والوں کے لیے نقد انعامات کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس دہشت گردوں سے نمٹنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔
ڈی پی او بنوں ضیا ءالدین نے چوکی فتح خیل پہنچ کر جوانوں کو آئی جی پی خیبر پختونخوا کی طرف سے موقع پر نقد انعامات دیے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مولانا حامد اور بنوں کینٹ حملوں کا ذمہ دار نیٹ ورک بے نقاب، متعدد افراد گرفتار کر لیے گئے
دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ پر حملہ آور کون تھے؟ خیبرپختونخوا پولیس کا دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگانے کا دعویٰ.
خیبرپختونخوا پولیس کے سربراہ آئی جی ذوالفقار حمید نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس نے دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک اور بنوں کینٹ پر حملہ آور ہونے والے دہشتگرد نیٹ ورک کا سراغ لگا لیا ہے۔
آئی جی ذوالفقار حمید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دارالعلوم حقانیہ اور بنوں کینٹ حملہ، ان دونوں کیسز میں اہم شواہد ملے ہیں، دونوں واقعات سے متعلق کئی افراد کو حراست میں لیا ہے۔
آئی جی خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ مزید گرفتاریوں کے بعد تفصیلات شیئر کی جائیں گی۔
یاد رہے کہ رواں ماہ فروری میں دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک میں ہوئے خود کش حملے میں جے یو آئی (س) کے سربراہ مولانا حامد الحق سمیت 6 افراد شہید ہو گئے تھے۔ جب کہ گزشتہ برس مارچ میں بنوں کینٹ پر دہشتگردوں نے حملہ کیا تھا، تاہم سیکیورٹی فورسز کے بروقت جواب کے نتیجے 16 خوارج مارے گئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں