امریکا نے ہمیں خطرے میں ڈالا تو ہم اسے خطرے میں ڈالیں گے: آیت اللّٰہ خامنہ ای WhatsAppFacebookTwitter 0 7 February, 2025 سب نیوز

تہران:ایران کے سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات سے ایران کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔
ایک بیان میں آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران نے ماضی میں رعایتیں دیں، امریکا نے معاہدہ توڑا۔
انہوں نے کہا کہ امریکا نے ہماری سلامتی کو خطرے میں ڈالا تو ہم ان کی سلامتی کو خطرے میں ڈالیں گے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد امریکا نے ایران کے خلاف پہلی پابندی لگا دی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق امریکی محکمۂ خزانہ نے ایران کے تیل کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے، پہلے سے پابندیوں کا شکار کمپنیوں سے منسلک افراد، جہازوں اور فرموں پر پابندیاں لگائی ہیں۔
اس حوالے سے امریکی وزیرِ خزانہ اسکاٹ بیسنٹ کا کہنا ہے کہ ایران تیل کی آمدنی کو جوہری پروگرام، بیلسٹک میزائل اور ڈرونز پر لگا رہا ہے۔
اسکاٹ بیسنٹ نے کہا کہ ایران تیل کی آمدنی کو دہشت گرد گروپوں کی مدد کے لیے استعمال کر رہا ہے، غیر قانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے سخت اقدامات کریں گے۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ہ خامنہ ای امریکا نے ایران کے

پڑھیں:

ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا نیا دور، صرف پابندیاں اٹھانے پر بات چیت

تہران — ایران نے تصدیق کی ہے کہ امریکہ کے ساتھ جوہری مسئلے اور اقتصادی پابندیوں کے خاتمے پر اگلا دور بالواسطہ مذاکرات کی صورت میں اگلے ہفتے ہوگا، جس میں عمان بطور ثالث کردار ادا کرے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور امریکی نمائندہ اسٹیو وٹکوف کے درمیان حالیہ ملاقات مسقط میں ہوئی، جو 2015 کے جوہری معاہدے کے بعد پہلی بڑی پیشرفت سمجھی جا رہی ہے۔

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی نے ریاستی ٹی وی پر بتایا کہ مذاکرات کا اگلا دور 19 اپریل کو ہوگا اور اس میں صرف جوہری معاملات اور پابندیاں اٹھانے پر گفتگو ہوگی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ایران امریکہ سے کسی اور موضوع پر بات چیت نہیں کرے گا۔

ایران اور امریکہ نے ان مذاکرات کو "تعمیری" قرار دیا ہے۔ ایرانی میڈیا نے اسے ایران-امریکہ تعلقات میں "فیصلہ کن موڑ" قرار دیا ہے، جبکہ ایرانی کرنسی ریال کی قدر میں بھی بہتری آئی ہے۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب ایران خطے میں اسرائیلی جارحیت اور معاشی دباؤ کا سامنا کر رہا ہے۔ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے آیت اللہ علی خامنہ ای کو ارسال کردہ خط کے بعد ایران نے مذاکرات پر رضامندی ظاہر کی۔

ٹرمپ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "سب کچھ تب تک بے معنی ہے جب تک معاہدہ مکمل نہ ہو۔"

ایرانی اخباروں میں بھی ملا جلا ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، تاہم بیشتر تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ اگر امریکہ صرف جوہری مسئلے پر محدود رہے، تو کسی پیشرفت کا امکان ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران کو جوہری ہتھیاروں کا خواب دیکھنا چھوڑ دے.ڈونلڈ ٹرمپ
  • نیا قانون اور ادارہ: فیک نیوز اور ڈی فیم کرنے والوں کے لیے خطرے کی گھنٹی؟
  • ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا نیا دور، صرف پابندیاں اٹھانے پر بات چیت
  • یمن سے اسرائیل پر میزائل حملہ، خطرے کے سائرن بجنے لگے
  • سید ناصر عباس شیرازی کا امریکی دھمکیوں پر خصوصی انٹرویو
  • امریکا میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبا کے لیے خطرے کی گھنٹی، 122 کی امیگریشن حیثیت منسوخ
  • ایران اور امریکا کے مذاکرات کاروں کا بالواسطہ بات چیت کا پہلا دور ختم
  • سید کاشف علی کا امریکا ایران کے مذاکرات پر خصوصی انٹرویو
  • ایران اور امریکا کے درمیان بالواسطہ مذاکرات پہلا دور ختم
  • ایران اور امریکا کے درمیان عمان میں بالواسطہ مذاکرات کا آغاز