لاہور، گھر میں گاڑی دھونے پر 10 ہزار روپے جرمانہ ہوگا، ہائیکورٹ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ گھروں میں گاڑیاں دھونے کا کام ختم کرا لیں تو پانی بچایا جا سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ باقاعدہ مہم چلانی چاہیے کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا سختی سے منع ہے۔ شہر میں بینرز، پوسٹرز لگائیں کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا منع ہے، گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10ہزار روپے جرمانہ کریں۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور ہائیکورٹ نے سموگ تدارک کیس کہا ہے کہ گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار روپے جرمانہ کریں۔ جسٹس شاہد کریم نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ گھروں میں گاڑیاں دھونے کا کام ختم کرا لیں تو پانی بچایا جا سکتا ہے۔ لاہور ہائیکورٹ میں سموگ تدارک کیس کی سماعت ہوئی۔ جسٹس شاہد کریم نے کیس کی سماعت کی۔ زیرزمین پانی کی سطح کم ہونے سے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ عدالت نےکہاکہ پانی کو محفوظ کرنے کیلئے باقاعدہ رولز بنانے کی ضرورت ہے۔ جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ گھروں میں گاڑیاں دھونے کا کام ختم کرا لیں تو پانی بچایا جا سکتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ باقاعدہ مہم چلانی چاہیے کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا سختی سے منع ہے۔ شہر میں بینرز، پوسٹرز لگائیں کہ گھروں میں گاڑیاں دھونا منع ہے، گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10ہزار روپے جرمانہ کریں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جسٹس شاہد کریم نے روپے جرمانہ نے کہا کہ منع ہے
پڑھیں:
کپڑے دھونے تالاب پر آنے والی تین خواتین ڈوب کر جاں بحق
ویب ڈیسک: اندرون سندھ کے علاقے سانگھڑ میں تالاب میں ڈوب کر 3 خواتین جاں بحق ہو گئیں۔
ذرائع کے مطابق ناخوشگوار واقعہ شاہ پور کے قریب پیش آیا، تالاب میں ڈوبنے والی تینوں خواتین کپڑے دھونے گئیں، اسی دوران اچانک ایک خاتون کا پاؤں پھسلنے سے تالاب میں گر گئی ۔
دوسری جانب قریب دو خواتین بھی اسے بچاتے ہوئے تالاب میں گر گئیں اور تینوں ڈوب گئیں، اطلاع ملنے پر ریسکیو کا عملہ بھی موقع پر پہنچ گیا۔
لاہور پریس کلب ہاؤسنگ سکیم ایف بلاک میں بجلی کی تنصیب کا افتتاح
ریسکیو اہلکاروں نے تینوں خواتین کی لاشیں تالاب سے نکال کر مقامی ہسپتال منتقل کیں جہاں ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دی گئیں جائیں گی۔
دوسری جانب علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ تینوں خواتین کا تعلق تھر کے علاقے اسلام کوٹ سے ہے، یہ بدقسمت خاندان غربت اور افلاس کے باعث اس علاقے میں گندم کی کٹائی کرنے کے لیے آیا ہوا تھا اور شاہپرچاکر کے نواحی گاؤں مسو کیریو میں قیام پذیر تھا۔