ہسپتال میں نرس نے بچے کے زخموں کو ٹانکے لگانے کے بجائے ایلفی سے جوڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)بھارت کے ایک اسپتال میں نرس نے 7 سالہ بچے کے زخموں کو ٹانکے لگانے کے بجائے اسے ایلفی سے جوڑ دیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ ریاست کرناٹکا کے ضلع ہاویری میں واقع ایک سرکاری اسپتال میں پیش آیا جہاں 7 سالہ بچے کو چہرے پر زخم ہونے کی وجہ سے لایا گیا تھا۔اسپتال میں موجود جیوتی نامی نرس نے بچے کے چہرے کے زخم کو ٹانکے سے جوڑنے کے بجائے ایلفی سے جوڑ دیا۔
نرس نے اپنے اس عمل کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ بچے کے چہرے پر نشان نہ آئے اس لیے اس نے ایلفی کا استعمال کیا تاہم نرس کی لاپرواہی کی وجہ سے بچے کے والدین نے اس کے خلاف مقدمہ درج کرادیا۔بھارتی میڈیا کا بتانا ہےکہ اسپتال انتظامیہ نے نرس کو میڈیکل قوانین کی خلاف ورزی پر سزا دینے کے بجائے اسے دوسرے اسپتال ٹرانسفر کردیا تاہم جب معاملہ حکومت کے علم میں آیا تو نرس کو نوکری سے برطرف کردیا گیا۔
گھروں میں گاڑیاں دھونے والوں کو 10 ہزار جرمانہ کرنے کا حکم
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سعودی عرب میں واٹس ایپ کالز کی سہولت بحال ہونے کی اطلاعات
ریاض ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 فروری 2025ء ) سعودی عرب میں 6 سال بعد واٹس ایپ کالز کی سہولت دوبارہ بحال ہونے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ گلف نیوز کے مطابق سعودی عرب میں واٹس ایپ کے بہت سے صارفین نے اطلاع دی ہے کہ آڈیو اور ویڈیو کالنگ کی سہولت برسوں کی پابندی کے بعد دوبارہ ایکٹیویٹ کر دی گئی ہے، تاہم اس بارے میں کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ آیا یہ مستقل تبدیلی ہے یا عارضی طور پر کسی تجرباتی بنیاد پر ایسا ممکن ہوا۔ اس حوالے سے مقامی ٹیکنالوجی کے ماہر عبداللہ السبیعی کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹیلی کمیونیکیشن اور ڈیجیٹل انفراسٹرکچر کو بڑھانے کے لیے سعودی عرب کی کوششوں سے ہم آہنگ ہے، جس سے صارفین کے لیے ممکنہ طور پر مواصلات میں بہتری آئے گی۔ بتایا جارہا ہے کہ دنیا کی سب سے زیادہ استعمال ہونے والی میسجنگ ایپس میں سے ایک واٹس ایپ نے 2015ء میں وائس کالز اور 2016ء میں ویڈیو کالز متعارف کرائی تھیں، تاہم سعودی عرب میں ریگولیٹری پالیسیوں کی وجہ سے ان خصوصیات کو بلاک کر دیا گیا تھا اگرچہ کبھی کبھار مختصر ایکٹیویشن کی رپورٹس آتی رہی ہیں لیکن وہ عام طور پر پالیسی شفٹوں کی بجائے تکنیکی اپ ڈیٹس سے منسلک ہوتی تھیں۔(جاری ہے)
معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے مارچ 2024 میں بھی قیاس آرائیاں ہوئیں کہ پابندی مستقل طور پر ہٹا دی گئی ہے لیکن سعودی عرب کے کمیونیکیشن، سپیس اینڈ ٹیکنالوجی کمیشن کی جانب سے اس وقت ان دعوؤں کی تردید کی گئی، تاہم اگر موجودہ ایکٹیویشن مستقل ثابت ہوتی ہے تو یہ مملکت کے اندر رابطے میں نمایاں بہتری کی نشاندہی کرے گی۔