بجلی کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کیخلاف جماعتِ اسلامی کی درخواست سماعت کیلئے منظور
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
سپریم کورٹ—فائل فوٹو
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے بجلی کے بلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ سر چارجز کے خلاف درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی۔
سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات ختم کر دیے۔
عدالت نے جماعتِ اسلامی کی درخواست کو آئی پی پیز کے کیس کے ساتھ سننے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) نے دسمبر کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت صارفین کو 1 روپے 3 پیسے فی یونٹ واپس کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع کرا دی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے جماعتِ اسلامی کی درخواست پر سماعت کے دوران کہا کہ بجلی کے بلوں میں وصول ٹیکسز خزانے میں جاتے ہیں۔
جسٹس حسن اظہر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں پر نیپرا میں سماعت بھی ہوتی ہے۔
جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ جماعتِ اسلامی نے کبھی نیپرا کی سماعت کے دوران اعتراض اٹھایا؟ لائن لاسز کی بڑی وجہ بجلی کی چوری ہے، جماعتِ اسلامی نے کبھی بجلی کی چوری کے خلاف مہم چلائی؟
جماعتِ اسلامی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بجلی کے بلوں میں سر چارجز مختلف ٹیکسز اور ایف اے ڈی شامل ہوتا ہے، ہماری درخواست مختلف نوعیت کے سر چارجز اور ایف اے ڈی کے خلاف ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: اسلامی کی درخواست بجلی کی بجلی کے
پڑھیں:
ججز تقرری کیس، گلگت بلتستان حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی
رپورٹ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے تحت ججز کی تقرری کرے گی۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان کی اعلیٰ عدلیہ میں ججز کی تعیناتی کے حوالے سے بڑی پیشرفت ہوئی ہے اور صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان ججز کی تقرری کے طریقہ کار پر بھی اتفاق ہو گیا ہے۔ حکومت گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے تحت ججز کی تقرری کرے گی۔ سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ ججز کی تقرریوں میں ناانصافی نہیں ہونی چاہیے ورنہ مسائل پیدا ہوں گے۔ عدالت نے باقی تمام درخواستوں پر سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔