پاکستانی اداکارہ نے کینسر میں مبتلا ہونے کا انکشاف کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
پاکستان شوبز کی اداکارہ و ہدایتکارہ انجلین ملک نے کینسر میں مبتلا ہونے کا انکشاف کرتے ہوئے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کی ہیں۔
انجلین ملک نے انکشاف کیا ہے کہ انہیں کینسر کی تشخیص ہوئی ہے، تاہم وہ اپنی بیماری کا ہمت اور حوصلے سے مقابلہ کر رہی ہیں۔
کیموتھراپی کے عمل سے گزرنے والی انجلین ملک نے ان خواتین سے محبت اور یکجہتی کے طور پر اپنا سر منڈوا لیا ہے جو اس وقت اس عمل سے گزر رہی ہیں اور اپنے اس اقدام کو ان تمام خواتین کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام قرار دیا ہے جو کینسر جیسے مرض کا سامنا کر رہی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Angeline Malik (@angelinemalikofficial)
اداکارہ نے سوشل میڈیا پر اپنی صحت سے متعلق وائرل ہونے والی پوسٹ کو ری پوسٹ کر کے خود کے کینسر میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ وہ اپنی بیماری کو ایک پلیٹ فارم کے طور پر استعمال کرتے ہوئے روایتی خوبصورتی کے معیارات کو چیلنج کرنا چاہتی ہیں اور ان خواتین کیلئے ہمت و بہادری کی مثال بن رہی ہیں جو اس بیماری سے جنگ لڑ رہی ہیں۔
View this post on InstagramA post shared by Irfanistan ???? (@irfanistan)
سوشل میڈیا صارفین اور ساتھی فنکار انجلین ملک کے لیے دعائیں کرتے ہوئے نیک تمناؤں کا اظہار کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انجلین ملک رہی ہیں
پڑھیں:
کراچی اسٹیڈیم کی خالی کرسیاں: ارسلان نصیر نے انوکھا حل پیش کردیا
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے پی ایس ایل کے میچوں میں خالی کرسیاں اب ایک معمول بن چکی ہیں۔ حالیہ کراچی کنگز اور ملتان سلطانز کے درمیان کھیلے گئے ہائی وولٹیج میچ میں بھی یہی منظر دیکھنے کو ملا۔
سوال یہ ہے کہ آخر کراچی کے تین کروڑ شہری اپنی ہی ٹیم کے میچ دیکھنے اسٹیڈیم کیوں نہیں آتے؟
معروف کانٹینٹ کری ایٹر ارسلان نصیر نے اس مسئلے کا ایک انوکھا حل پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’اگر اسٹیڈیم میں ’جیتو پاکستان‘ کی طرز پر تین موٹرسائیکلیں رکھ دی جائیں، تو گراؤنڈ کھچاکھچ بھرجائے گا۔‘‘ یہ بات انہوں نے اپنے مخصوص طنزیہ انداز میں کہی، لیکن اس میں ایک کڑوا سچ بھی چھپا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ کراچی والے انعامات والے شوز کےلیے تو قطار میں لگ جاتے ہیں، لیکن اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے اسٹیڈیم نہیں آتے۔ حالانکہ اس بار چیمپئنز ٹرافی کے دوران روڈ بند کرنے کی پابندی ختم کردی گئی تھی اور پارکنگ کی بھی مناسب سہولت فراہم کی گئی تھی، مگر یہ سب کچھ بے سود ثابت ہوا۔
ارسلان نصیر کی یہ تجویز دراصل کراچی کے کرکٹ شائقین کے رویے پر ایک طنز ہے۔ کیا واقعی ہمیں اپنی ٹیم کو سپورٹ کرنے کے لیے موٹرسائیکل جیتنے کا لالچ چاہیے؟ یا پھر ہمیں اپنے اس رویے پر نظرثانی کرنی چاہیے؟ فی الحال تو صورتحال یہی ہے کہ کراچی والے گھر بیٹھے چھوٹی اسکرین پر میچ دیکھنا ہی ترجیح دیتے ہیں، چاہے اسٹیڈیم میں ان کی اپنی ٹیم کھیل رہی ہو!