Daily Mumtaz:
2025-04-15@09:19:35 GMT

برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا

سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے بعد برطانیہ نے روسی سفارتکار کو ملک بدر کردیا۔

برطانوی وزیر خارجہ کے مطابق کارروائی روس کی جانب سے برطانوی سفارت کار کی بےدخلی کے جواب میں کی گئی ہے۔

برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس نے برطانوی سفارت کار کو جاسوسی کے الزام پر ملک چھوڑنے کا حکم دیا تھا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق روس کی جانب سے مزید کارروائی کو اشتعال انگیزی سمجھا جائے گا۔

برطانوی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کے تحفظ پر سجمھوتہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس ہمارے خلاف کارروائی کرے گا تو ہم بھی جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ روس نے گزشتہ برس نومبر میں برطانوی سفارت کار کی سفارتی حیثیت جاسوسی کے الزام میں ختم کر دی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 اپریل 2025ء) جرمنی کے نئے متوقع چانسلر فریڈرش میرس نے روسی صدر ولادیمیر پوٹن پر ’جنگی جرم‘ کا الزام عائد کیا ہے۔ یہ پیشرفت روس کی طرف سے یوکرینی شہر سومی پر کیے جانے والے روسی میزائل حملے کے بعد سامنے آئی ہے، جس میں بچوں سمیت 34 افراد ہلاک ہوئے۔

جرمنی کی قدامت پسند سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (سی ڈی یو) کے سربراہ فریڈرش میرس نے اتوار کے روز جرمن نشریاتی ادارے، اے آر ڈی کو بتایا کہ روس کا جان لیوا میزائل حملہ ’’ایک جانتے بوجھتے اور سوچا سمجھا جنگی جرم‘‘ تھا۔

میرس کے بقول، ’’دو بار حملہ کیا گیا، اور دوسرا حملہ تب کیا گیا جب امدادی کارکن متاثرین کی مدد کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

‘‘ ان کا مزید کہنا تھا، ’’یہ وہ جواب ہے جو (روسی صدر) پوٹن ان کو دیتے ہیں جو ان سے جنگی بندی پر بات کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا اشارہ جرمنی میں اٹھنے والی ایسی آوازوں کی طرف تھا جو پوٹن کے ساتھ امن بات چیت پر زور دیتی ہیں۔

میرس کا کہنا تھا، ’’ہماری طرف سے ان کے ساتھ بات چیت پر آمادگی کو امن کے قیام کے لیے ایک سنجیدہ کوشش کے طور پر نہیں بلکہ کمزوری کے طور پر لیا جاتا ہے۔‘‘

سومی پر حملے میں ہوا کیا؟

یوکرین کے ایک شمال مشرقی شہر سومی کے مرکز میں اتوار 13 اپریل کو روس کی طرف سے دو بیلاسٹک میزائل حملوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ میزائل مقامی وقت کے مطابق صبح 10:15 پر داغے گئے جب لوگ وہاں مسیحی تہوار ’پام سنڈے‘ منانے کے لیے جمع ہو رہے تھے۔

یہ میزائل حملہ ایک ایسے موقع پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ یوکرین میں جنگ بندی پر زور دے رہے ہیں۔

امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے: ’’سومی پر میزائل حملہ اس بات کا واضح اور بھرپور ثبوت ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے اس خوفناک جنگ کو ایسے مشکل وقت میں ختم کرنے کی کوششیں کیوں ہو رہی ہیں۔

‘‘

یوکرین صدر وولودیمیر زیلنسکی کے بقول اس حملے نے یہ بات ثابت کی ہے کہ روس جنگی بندی ڈیل کو پس پشت ڈال رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ اور یورپی رہنما بھی حملے کی مذمت میں ہم آواز

یوکرینی شہر سومی پر روسی میزائل حملے کی یورپی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرش کی طرف سے بھی مذمت کی گئی ہے۔

گوٹیرش کے ترجمان اشٹیفان ڈوشیری کے مطابق یہ حملہ ''حالیہ ہفتوں کے دوران یوکرینی شہروں اور قصبات پر ایسی ہی حملوں کے سلسلے‘‘ کا تسلسل ہے۔ انہوں نے یہ بات باور کرائی کہ ''عام شہریوں، شہری عمارات پر حملے بین الاقوامی انسانی حقوق کے قوانین کے لحاظ سے منع ہیں۔‘‘

یورپی رہنماؤں کی طرف سے بھی اتوار کے روز سومی پر ہونے والے اس میزائل حملے کی مذمت کی گئی، جن میں برطانوی وزیر اعظم کیر اسٹارمر، پولینڈ کے ڈونلڈ ٹُسک اور اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی شامل ہیں۔

ادارت: شکور رحیم

متعلقہ مضامین

  • وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، پاک برطانیہ تعلقات کے فروغ پر تبادلہ خیال
  • محسن نقوی سے برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کی ملاقات، دہشتگردی کے خلاف مشترکہ اقدامات پر زور
  • دہشتگردی کے خلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے: محسن نقوی
  • سومی میں روسی میزائل حملہ ’جنگی جرم‘ ہے جرمنی کے متوقع چانسلر
  • دہشتگردی کیخلاف کثیر الجہتی بین الاقوامی حکمت عملی تیار کی جائے، محسن نقوی
  • وفاقی محتسب کا سفارتی برادری کو ٹیکس شکایات کے ازالے کے طریقہ کار پر بااختیار بنانے کے لیے سیمینار کا انعقاد
  • رحیم یار خان: ڈاکوؤں کی سہولت کاری پر کچے کے تھانوں کے ایس ایچ اوز برطرف
  • برطانیہ میں بیٹیوں کے آئی پیڈ ضبط کرنیوالی استاد ’چوری‘ کے الزام میں گرفتار
  • برطانیہ کے چینی اسٹیل کمپنی پر قبضے کی وجہ کیا بنی؟
  • ایران میں 8 پاکستانی کار مکینکس قتل