وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے کہا ہے کہ جب بھی ضرورت پڑی مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان ہمارے پاس آسکتے ہیں، ہم ان کے پاس جا سکتے ہیں۔

نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیرِ سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ سیاست دان اگر آپس میں بیٹھیں گے تو معاملات سلجھیں گے الجھیں گے نہیں، کچھ مانا جاتا ہے کچھ منوانا جاتا ہے

انہوں نے کہا کہ جو بھی مطالبات ہیں، ان پر سیاستدانوں کو بیٹھنا چاہیے،مولانا فضل الرحمٰن اور دیگر سیاستدانوں سے بھی بات ہو گی۔

وزیرِ اعظم کے مشیرِ سیاسی امور کا کہنا ہے کہ ہم مولانا فضل الرحمٰن کے بغیر 26ویں آئینی ترمیم کے لیے آگے نہیں بڑھے، ان کو 26ویں آئینی ترمیم میں ساتھ لے کر چلے۔

رانا ثناء اللّٰہ نے مزید کہا کہ ابتداء میں ہم سے تھوڑی سی کوتاہی ہوئی اس کا ہم نے ازالہ کیا، ایسا نہیں ہوتا کسی کا مطالبہ من و عن مان تسلیم کر لیں۔

ان کا کہنا ہے کہ جب بھی ضرورت پڑی مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان ہمارے پاس آسکتے ہیں، ہم ان کے پاس جا سکتے ہیں، ہم پرانے دوستوں کو نہیں بھولے، ہمیشہ سے یاد ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: رانا ثناء الل

پڑھیں:

فارن انویسٹمنٹ بھول جائیں، پہلے مقامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کروائیں، مفتاح اسماعیل

طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیرِ خزانہ نے کہا کہ اکستان میں 20 سال سے ایک ڈالر فارن ایکسچینج نہیں آیا ہے، بیرونی سرمایہ کار پاکستانیوں کو مال فروخت کرنے کے لیے آتا ہے، ایسا بیرونی سرمایہ کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ کسان کو براہِ راست سبسڈی دی جائے۔ سابق وزیرِ خزانہ نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے یہاں کسان کو مدد دینے کے لیے فرٹیلائزر فیکٹریز کو مدد دی جاتی ہے، پھر ہماری اجناس سستی ہونے کے سبب افغانستان، ترکمانستان چلی جاتی ہیں۔ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ فارن انویسٹمنٹ کو بھول جائیں، پہلے یہاں کے مقامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کروائیں، پاکستان میں 20 سال سے ایک ڈالر فارن ایکسچینج نہیں آیا ہے، بیرونی سرمایہ کار پاکستانیوں کو مال فروخت کرنے کے لیے آتا ہے، ایسا بیرونی سرمایہ کار ہو جو یہاں مال بنا کر ایکسپورٹ کرے۔

ویتنام کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ ایک موبائل فون کمپنی کی صرف ویتنام سے ایکسپورٹ 68 ارب ڈالرز ہے، اس کے لیے کسی وزیرِ اعظم یا با اختیار فرد نے دورہ نہیں کیا، حالات سازگار کئے۔ سابق وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا ہے کہ ملک کا سسٹم آف گورننس فیل ہو چکا ہے، ثبوت یہ ہے کہ دنیا کے سب سے زیادہ بچے پاکستان میں اسکول سے باہر ہیں، بھارت میں 11 لاکھ بچہ اسکول سے باہر ہے، پاکستان میں 2 کروڑ 65 لاکھ بچے اسکول سے باہر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • جب بھی ضرورت پڑی مفتاح اسماعیل اور شاہد خاقان ہمارے پاس آسکتے ہیں: رانا ثناء اللّٰہ
  • حکومت نہیں چل رہی حکمران اعتراف کرلیں، شاہد خاقان عباسی
  • کل اپوزیشن کی پہلی میٹنگ تھی، اتحاد تشکیل نہیں پایا، شاہد خاقان
  • سابق وزیر اعظم شاہد خاقان نے اتحادی حکومت بنانے کی تجویز دیدی
  • شاہد خاقان عباسی کی ملکی مسائل کے حل کیلئے اتحادی حکومت بنانے کی تجویز
  • ہم تین سال سے غریب ہو رہے ہیں، مفتاح اسماعیل
  • فارن انویسٹمنٹ بھول جائیں، پہلے مقامی سرمایہ کاروں سے سرمایہ کاری کروائیں، مفتاح اسماعیل
  • کسان کو براہِ راست سبسڈی دی جائے: مفتاح اسماعیل
  • سابق وفاقی وزیرِ خزانہ مفتاح اسماعیل نے کسانوں کے حوالے سے اہم تجویز دیدی