حمل سے پہلے خواتین کیلئے کونسی ویکسین ضروری؟
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حمل سے پہلے خواتین کچھ مخصوص ویکسین لگوا کر خود اپنے آپ کو اور بچے کو محفوظ بنا سکتی ہیں۔
ماہرین کے مطابق حمل سے پہلے یہ ویکسینز ماں اور بچے دونوں کا مختلف انفیکشنز سے تحفظ کرتی ہیں۔
ایم ایم آر (MMR) ویکسین خسرہ، ممپس اور روبیلا سے تحفظ فراہم کرتی ہے، یہ ویکسین حمل کی پیچیدگیوں سے بھی بچاتی ہے۔
ٹی ڈی اے پی (Tdap) ویکسین خناق، کالی کھانسی سے بچاتی ہے جو کہ نومولود بچے کے لیے انتہائی خطرناک ہو سکتی ہے۔
ہیپاٹائٹس بی کی ویکسین ماں سے یہ وائرس بچے کو منتقل ہونے سے روکتی ہے۔
اسی طرح انفلوئنزا کی ویکسین لگوانے سے نزلے زکام کا خطرہ بھی کم ہو جاتا ہے۔
کورونا ویکسین ماں اور بچے کی دیگر بیماریوں کے خلاف قوتِ مدافعت کو بڑھا دیتی ہے۔
ایچ پی وی (HPV) ویکسین حمل سے پہلے سروائیکل کینسر سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
بیکٹریا اور دیگر انفیکشن سے بچاؤ کے لیے (Pneumococcal vaccine) کو بھی اہم سمجھا جاتا ہے۔
ان تمام ویکسین کو لگوانے سے قبل اپنے معالج سے مشورہ کرنا اور اس کی تجویز پر عمل کرنا ضروری ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حمل سے پہلے
پڑھیں:
پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے، مصطفیٰ کمال
ایک بیان میں وفاقی وزیرِ صحت نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا رہی ہے، اس سال پاکستان میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آئے ہیں، کینسر اور ایچ آئی وی کا علاج موجود ہے پولیو کا نہیں ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیرِ صحت مصطفیٰ کمال کا کہنا ہے کہ پولیو کی ویکسین یونیسف خریدتا ہے اور اس میں کوئی ملاوٹ نہیں ہے۔ ایک بیان میں مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ کچھ لوگ اپنے بچوں کو پولیو سےبچاؤ کے قطرے نہیں پلاتے، فرنٹ لائن ورکرز گھر گھر جا کر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو اب صرف پاکستان اور افغانستان میں باقی رہ گیا ہے، ہم اس سال دسمبر تک ملک سے پولیو کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتے ہیں، اس بار پاکستان اور افغانستان میں انسداد پولیو مہم اکٹھے شروع اور ختم ہوگی۔ وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت بھی بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوا رہی ہے، اس سال پاکستان میں پولیو کے 6 کیسز سامنے آئے ہیں، کینسر اور ایچ آئی وی کا علاج موجود ہے پولیو کا نہیں ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ پاکستان میں اب بھی پولیو کا وائرس سیوریج میں موجود ہے، پولیو کے معاملے پر بھی پوری قوم ایک ہو چکی ہے، ہم جلد پولیو سے جان چھڑا لیں گے۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ وزارت کا چارج لیا تو تمام چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ سے میری بات ہوئی، سب نے ہی پولیو پر بہترین اور مثالی ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی حلف بھی نہیں لیا تھا تو وزیرِ اعظم شہباز شریف کا فون آ گیا تھا، کہا گیا وزیرِ اعظم کل فون پر میٹنگ کریں گے، اگلے دن 11 بجے میٹنگ تھی جو پولیو سے متعلق تھی۔