فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو معطل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
فیفا نے پاکستان فٹبال فیڈریشن کو معطل کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 7 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:عالمی فٹبال فیڈریشن (فیفا) نے پاکستان فٹ بال فیڈریشن (پی ایف ایف) کی جانب سے تجویز کردہ آئینی ترامیم کو مسترد کرتے ہوئے پی ایف ایف کو فوری طور پر معطل کر دیا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق فیفا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی ایف ایف کو فوری طور پر معطل کر دیا گیا ہے کیونکہ وہ اپنے آئین پر نظر ثانی کرنے میں ناکام رہا ہے جس سے حقیقی معنوں میں منصفانہ اور جمہوری انتخابات کو یقینی بنایا جا سکے گا اور اس طرح پی ایف ایف کو معمول پر لانے کے جاری عمل کے حصے کے طور پر فیفا کی ذمہ داریوں کو پورا کیا جا سکے گا۔
فیفا نے کہا ہے کہ یہ معطلی صرف اسی صورت اٹھائی جائے گی جب پی ایف ایف کی کانگریس فیفا اور اے ایف سی کی جانب سے تجویز کردہ آئین کی منظوری دے گی۔
اس سے قبل قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فیفا کی جانب سے مقرر کردہ پی ایف ایف نارملائزیشن کمیٹی کے چیئرمین ہارون ملک نے کہا تھا کہ پاکستان کو معطلی کا خطرہ ہے۔
اس معطلی سے پی ایف ایف کانگریس پر فیفا کے مطالبات تسلیم کرنے کے لیے دباؤ بڑھ گیا ہے، گزشتہ ماہ ایک غیر معمولی اجلاس میں کانگریس نے ان ترامیم کو مسترد کر دیا تھا جن میں زیادہ تر صدر کی امیدواری پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔
فیفا نے پی ایف ایف این سی کو انتخابات کرانے کے لیے 15 فروری تک کا وقت دیا تھا لیکن کانگریس کی جانب سے ترامیم کو مسترد کیے جانے کے بعد یہ عمل روک دیا گیا تھا۔
ہارون ملک نے کانگریس کے ارکان کو خط لکھ کر اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے اجلاس منعقد کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ پی ایف ایف 2015 سے بحران اور تنازعات میں گھرا ہوا ہے اور 2017 کے بعد یہ تیسرا موقع ہے جب پاکستان کو معطل کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
پاکستان امریکہ میں آئی ٹی سمجھوتہ: کانگریس وفد کی ملاقات، دیرینہ شراکت داری کے خواہشمند ہیں: آرمی چیف
اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے ملاقات کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے امریکی کانگریس کے وفد نے جیک برگ مین کی قیادت میں ملاقات کی۔ وفد میں تھومس سوزی اور جوناتھن جیکسن بھی شامل تھے۔ ملاقات میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعاون کے ایم او یوز پر دستخط کئے گئے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ علاقائی سکیورٹی صورتحال اور دفاعی تعاون پر بھی بات چیت کی گئی۔ فریقین نے باہمی احترام، مشترکہ اقدار اور سٹرٹیجک مفادات پر مبنی راوبط کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ امریکی ارکان کانگریس نے دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی مسلح افواج کے کردار، پاکستان اور اس کے لوگوں کے عزم اور سٹرٹیجک صلاحیت کو سراہا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق امریکی وفد نے پاکستان کی خودمختاری کیلئے اپنے احترام کا اعادہ کرتے ہوئے سکیورٹی، تجارت، سرمایہ کاری اور معاشی ترقی کے شعبوں میں وسیع البنیاد دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لیے پختہ عزم کا اظہار کیا۔ ترجمان پاک فوج کا کہنا ہے کہ آرمی چیف نے وفد کا پاکستان کے دورے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ دیرینہ شراکت داری کو مزید گہرا اور متنوع بنانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ امریکی کانگریس مینز کے وفد نے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں معیشت، تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں تعاون آگے بڑھانے پر گفتگو کی گئی اور سکیورٹی، انسداد دہشت گردی اور بارڈر سکیورٹی کے شعبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ محسن نقوی نے امریکی وفد سے بات چیت کرتے کہا کہ امریکہ سے پائیدار تعلقات پاکستان کی خارجہ پالیسی میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں۔ امریکہ میں 30 اپریل کو پاکستان کاکس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ پاکستان دہشتگردی اور دنیا کے درمیان دیوار کی حیثیت رکھتا ہے۔ دہشتگردی ایک عالمی چیلنج ہے، عالمی برادری کو پاکستان کے ساتھ بھر پور تعاون کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ انسداد دہشتگردی کے شعبے میں انٹیلی جنس اور ٹیکنالوجی شیئرنگ انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی بے پایاں قربانیوں کی اقوام عالم میں نظیر نہیں ملتی۔ انہوں نے کہا کہ امریکی وفد کا دورہ دہشتگردی کے خلاف پاکستان کے بے مثال کردار کو اجاگر کرنے کے حوالے سے انتہائی اہم ثابت ہوگا۔ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں جون میں ہونے والا مشترکہ کائونٹر ٹیرارزم ڈائیلاگ، انسداد دہشتگردی کے حوالے سے باہمی تعاون کو مزید فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ امریکی کانگریس مینز نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو بھر پور طریقے سے اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ میں مقیم پاکستانی کمیونٹی با صلاحیت اور قابل ہے۔