امریکی صدر نے عالمی فوجداری عدالت پرپابندیاں عائد کردیں
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
امریکی صدر نے عالمی فوجداری عدالت پرپابندیاں عائد کردیں WhatsAppFacebookTwitter 0 7 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن(سب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت پرپابندی کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کردیے۔
وائٹ ہاؤس نے امریکی صدر کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ عالمی فوجداری عدالت کے حکام، ملازمین اور ان کے اہلخانہ کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ عالمی فوجداری عدالت کے حکام، ملازمین اور ان کے اہلخانہ پر سفری پابندیاں بھی عائد کردی گئی ہیں۔
امریکی صدر نے کہا ہے کہ عالمی فوجداری عدالت نے امریکا اور اسرائیل کو غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا، فوجداری عدالت نے نیتن یاہو کے وارنٹ جاری کرکے اختیارات کا غلط استعمال کیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ سال آئی سی سی نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔
عالمی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔
عالمی عدالت کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے جنگی جرائم کرنے پر یقین کرنے کے لیے مناسب بنیادیں موجود ہیں، نیتن یاہو اور گیلنٹ نے شہری آبادی پر حملوں میں احتیاط نہیں کی، بھوک کو جنگی ہتھیار بنایا، جنگی جرائم میں قتل، ایذا رسانی اور دیگر غیر انسانی سلوک شامل ہیں، یہ وارنٹ گرفتاری غزہ کے متاثرین اور ان کے اہلخانہ کے مفاد میں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عالمی فوجداری عدالت امریکی صدر
پڑھیں:
تجارتی جنگ: چین نے امریکا سے بڑا مطالبہ کردیا
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف پر واشنگٹن اور بیجنگ آمنے سامنے ہیں، اور اب چین نے امریکا سے جوابی ٹیرف کی پالیسی کو مکمل طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہاکہ ہم غلطیوں کو درست کرنے کے لیے امریکا سے بڑا قدم اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں، جوابی ٹیرف جیسے غلط اقدامات کو مکمل طور پر ختم کرکے باہمی احترام کا راستہ واپس اختیار کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں چینی کمپنی پر برطانوی قبضہ، وجہ کیا بنی؟
انہوں نے کہاکہ امریکا نے الیکٹرانک مصنوعات کو ٹیرف سے مستثنیٰ قرار دیا ہے لیکن یہ چھوٹا قدم ہے، اور چین اس فیصلے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، میموری چپس اور دیگر مصنوعات کو ان ٹیرف سے استثنیٰ دیا ہے جو انہوں نے رواں ماہ نافذ کیے تھے۔
امریکا کی جانب سے چین پر عائد کیا گیا 145 فیصد ٹیرف بیشتر چینی مصنوعات پر بدستور عائد ہے، جبکہ چین نے بھی جواباً امریکی مصنوعات پر 125 فیصد ڈیوٹی عائد کررکھی ہے۔
یہ بھی پڑھیں ’ٹیرف وار‘ کے چلتے ٹرمپ نے چینی الیکٹرونک کمپنیوں کو بڑا ریلیف دیدیا
چین اور امریکا کے آمنے سامنے آنے سے بظاہر تجارتی جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، اور ماہرین کے مطابق اگر اس جنگ نے طول پکڑا تو عالمی معیشت پر اس کا اثر پڑےگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکا بڑا مطالبہ بیجنگ تجارتی جنگ چین وی نیوز