پشاور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے وفاقی حکومت کو اعتماد میں لے کر جلد ایک وفد افغانستان بھیجیں گے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اور افغانستان میں قیام امن کے لیے افغانستان جرگہ بھیجنے کے معاملے پر خیبرپی کے حکومت نے افغان حکومت سے راطبہ کیا تاہم امارت اسلامی افغانستان کے 2 اہم حکومتی عہدیداروں کے سعودی عرب کے دورے پر ہونے کے باعث ملاقات میں تاخیر ہو رہی ہے۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ ابتدائی بات چیت کے لیے پہلے مشیر اطلاعات کے پی کے بیرسٹر محمد علی سیف اور قبائلی عمائدین پر مشمل چھوٹا وفد افغانستان جائے گا۔ مذاکرات میں پاک افغان سرحد کے اطراف قیام امن اور تجارتی تعلقات کے فروغ سمیت دیگر امور پرغور ہوگا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور نے کہا کہ افغانستان کی وجہ سے خیبر پی کے متاثر ہو رہا ہے۔ بات چیت کے لیے جرگہ بنائیں گے جس میں مختلف اقوام کے نمائندے شامل ہوں گے۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی خاموشی سے بے دخلی کا انکشاف،رپورٹ

اسلام آباد: رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو جڑواں شہروں اسلام آباد اور راولپنڈی سے خاموشی سے بے دخل کرنے کا انکشاف ہوا ہے جبکہ انہیں آہستہ آہستہ افغانستان واپس بھیجنے کا منصوبہ بھی تیار کر لیا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت نے رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو مرحلہ وار اسلام آباد اور راولپنڈی سے نکالنے اور بالآخر انہیں افغانستان منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس منصوبے پر کسی عوامی اعلان کے بغیر عملدرآمد کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاسوں میں اس منصوبے کو حتمی شکل دی گئی، جس میں آرمی چیف جنرل حافظ عاصم منیر نے بھی شرکت کی، اجلاس میں تین مرحلومیں افغان مہاجرین کو نکالنے کے حوالے سے چیزیں طے کی گئیں۔

پہلا مرحلہ: افغان سٹیزن کارڈ (ACC) رکھنے والے افغان شہریوں کو فوری طور پر اسلام آباد اور راولپنڈی سے باہر منتقل کیا جائے گا، بعد ازاں انہیں غیر قانونی مہاجرین کے ساتھ افغانستان بھیج دیا جائے گا، اے سی سی نادرا کی جانب سے رجسٹرڈ افغان شہریوں کو جاری کردہ ایک شناختی کارڈ ہے، جو انہیں پاکستان میں عارضی قیام کی قانونی حیثیت فراہم کرتا ہے۔

دوسرا مرحلہ: پروف آف رجسٹریشن (POR) کارڈ رکھنے والے افغان شہریوں کو بھی جڑواں شہروں سے نکال دیا جائے گا، لیکن انہیں فوری طور پر ملک بدر نہیں کیا جائے گا، حکومت نے انہیں جون تک پاکستان میں قیام کی اجازت دی ہے۔

تیسرا مرحلہ: تیسرے ممالک میں منتقلی کے منتظر افغان شہریوں کو 31 مارچ تک اسلام آباد اور راولپنڈی سے باہر منتقل کیا جائے گا۔ وزارت خارجہ، عالمی اداروں اور سفارت خانوں کے ساتھ رابطے میں رہے گی تاکہ بازآبادکاری کے عمل کو تیز کیا جا سکے۔ تاہم جو افغان کسی تیسرے ملک میں آباد نہ ہو سکے، انہیں افغانستان بھیج دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق، پاکستان میں پی او آر کارڈ رکھنے والے افغان مہاجرین کی تعداد 13 لاکھ جبکہ اے سی سی ہولڈرز کی تعداد 7 لاکھ کے قریب ہے۔

متعلقہ مضامین

  • طالبان حکومت کا پاکستان اور ایران سے افغان پناہ گزینوں کی جبری جلاوطنی روکنے کا مطالبہ
  • افغانستان کے لیے امریکی امداد کی معطلی کا کیا مطلب ہے؟
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں‘ بیرسٹر سیف
  • بیرسٹر سیف کی افغان سفیر سے ملاقات، عمران خان اور وزیراعلی کا پیغام پہنچایا
  • بیرسٹر سیف کی افغان سفیر سے ملاقات، عمران خان اور وزیراعلیٰ کے پی کا پیغام پہنچایا
  • وفاقی حکومت کا غیر اعلانیہ طور پر افغان شہریوں کو راولپنڈی اسلام آباد سے واپس بھیجنے کا فیصلہ
  • پاکستان اور افغانستان کے مابین دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں: بیرسٹر سیف
  • رجسٹرڈ افغان مہاجرین کی خاموشی سے بے دخلی کا انکشاف،رپورٹ
  • وفاقی حکومت کا رجسٹرڈ افغان مہاجرین کو بھی واپس بھیجنے کا فیصلہ