Nai Baat:
2025-04-19@07:35:27 GMT

کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی !

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی !

یوم یکجہتی کشمیر ایک رسمی دن نہیں بلکہ ایک عہد،ایک حوصلہ،ایک امید کا دن ہے۔یہ دن اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ پاکستانی قوم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں کیساتھ کھڑے ہیں۔اس دن کو منانے کا مقصد صرف یہ کہ کشمیریوں کی حمایت کرنا بلکہ دنیا کو یہ باور کرانا بھی ہے کہ پاکستان کی عوام کشمیر کی آزادی کے بغیر سکون سے نہیں بیٹھیں گے اور کشمیر کی آزادی تک کشمیری بھائیوں کیساتھ ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ آزادی کی اس جنگ میں پوری پاکستانی قوم اْن کے پشت پر کھڑی ہے اور وہ دن بھی دور نہیں جب کشمیر آزاد ہو گا اور وہاں کی عوام سکھ کا سانس لے سکیں گے۔ کشمیریوں کی جدوجہد کامیاب و کامران ہو گی۔کشمیریوں کا واحد مطالبہ آزادی ہے اور وہ اپنے اس مطالبے سے ایک انچ بھی پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

پاکستان مقبوضہ کشمیر کو بھارت کے غیر قانونی تسلط سے آزاد کرنے کے لئے 1991 سے ہر سال باقاعدہ یوم یکجہتی کشمیر مناتا ہے۔اس دن کو مناتے ہوئے ہمیں اس بات کی ضرورت ہے کہ ہم اپنی آواز بلند کریں اور کشمیریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے لیے عالمی سطح پر کوششیں کریں۔مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تاریخ ہمیشہ جدوجہد کی داستان رہی۔وہ ہمیشہ سے اپنی جدوجہد سے تاریخ رقم کرتے آ رہے ہیں۔کشمیر ڈے ایک موقع ہے جب دنیا کو یاد دلایا جاتا ہے کہ کشمیر کا مسلہ صرف سیاسی تنازع نہیں بلکہ یہ ایک انسانی المیہ ہے اور اس انسانی مسئلہ کی تاریخ کو کشمیری اپنے خون سے لکھ رہے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی ایک رپورٹ کے مطابق جنوری 1989 سے لیکر اب تک بھارتی فورسز نے خواتین اور بچوں سمیت 96 ہزار 388 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں اور پرتشدد کارروائیوں کے دوران شہید کیا۔رپورٹ میں بھارتی حکمران جماعت بی جے پی کے اس دعوے کو بھی بے نقاب کیا گیا کہ 2019 میں دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد صورتحال بہتر ہو رہی ہے جبکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے دیئے گئے اعدادوشمار کے مطابق 2019 سے اب تک 955 کشمیریوں کو شہید کیا گیا جن میں 18 خواتین بھی شامل ہیں۔اس دوران 251 کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں یا دوران حراست قتل کیا گیا۔رپورٹ کے مطابق 2 ہزار 480 کشمیریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنا کر زخمی اور 25 ہزار سے زائد کو گرفتار کیا گیا۔اسی طرح مکانوں، دکانوں سمیت ایک ہزار سے زائد املاک کو نذر آتش کیا گیا۔بھارتی فوج کی طرف سے 150 کے قریب خواتین کی عصمت دری یا آبروریزی کی گئی۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی کی جاری کارروائیوں میں گزشتہ ماہ جنوری میں 6 کم عمر بچوں سمیت 11 کشمیریوں کو شہید کیا اور یہ سب ریاستی مظالم مودی حکومت کیطرف سے آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے لیکر اب تک کے ہیں جس میں مودی حکومت دنیا کو یہ باور کرانا چاہتی ہے کہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر کے صورتحال بہتر ہوئی،یہ محض دنیا کو دھوکا دینے کے مترادف ہے اور کچھ نہیں۔

مذہبی اعتبار سے کشمیر صدیوں سے اسلامی تہذیب و ثقافت کا مرکز رہا ہے۔ یہاں اسلام کی روش صوفیا اور علماء کے ذریعے پھیلی جس نے اس خطے کی روایات،تمدن اور طرز زندگی کو تشکیل دیا۔کشمیری عوام نے ہمیشہ برصغیر کے مسلمانوں کیساتھ گہرے مذہبی، ثقافتی اور جذباتی تعلقات قائم رکھے۔ کشمیریوں پر ہونے والے مظالم ،انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور مذہبی آزادی پر قدغن پوری امت مسلمہ کے لیے باعثِ تشویش ہے۔ مساجد کی بے حرمتی، مذہبی اجتماعات پر پابندی اور اسلامی تہواروں کے دوران ریاستی جبر اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کشمیریوں کو ان کے مذہبی تشخص سے محروم رکھنے کی منظم کوششیں جاری ہیں۔ یہ تنازع صرف زمین کے حصول کا نہیں بلکہ ایمان،انصاف اور انسانی وقار کا معاملہ ہے جو پاکستان کو ہر حال میں کشمیری عوام کیساتھ کھڑے ہونے کا پابند بناتا ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: کشمیریوں کو کہ کشمیر دنیا کو کیا گیا ہے اور

پڑھیں:

حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا، مفتاح

کراچی :  سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا۔
شہر قائد میں خواتین کنونشن کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں، خوردنی آئل پر ایکسچینج کم ہو گیا گندم کی قیمت کم ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ گندم کی قیمتوں میں کمی سے فارن ایکسچینج پر دباؤ کم ہو گیا، اوسط پاکستانی آمدن تین سال سے کم ہو رہی ہیں، قوت خرید کم ہو گئی، مہنگائی کم ہونے کے باوجود بھی لوگ چیزیں ایفورڈ نہیں کر سکتے،حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا۔
سیکرٹری جنرل عوام پاکستان پارٹی نے کہاکہ ایک بات بہت ضروری ہے کہ اس سال گندم کسان سے خریدنا بند کر دی گئی، گندم کی سپورٹ پرائس نہیں رکھی گئی، گزشتہ سال کا وعدہ بھی پورا نہیں کیا اس وقت مڈل مین آڑھتی خرید رہا ہے، کسان رل گیا ہے، اس سال میں دسمبر میں آپ کو پھر گندم امپورٹ کرنا پڑے گی اور سارا نفع مڈل مین لے جائے گا۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر کی موجودہ سیاسی صورتحال پر منتظر محی الدین کا خصوصی انٹرویو
  • پیوٹن کا دوٹوک مؤقف: اسرائیل فلسطین تنازع کا واحد حل فلسطینی ریاست کا قیام ہے
  • پاک فوج کی قربانیوں سے ملک میں امن قائم ہوا، جلد سدھنوتی کے عوام کو خوشخبری ملے گی: سردار کامران ایوب
  • شہدا اور غازی ہمارا فخر، آزادی اور امن، بہادر سپوتوں کی قربانی کا نتیجہ: آرمی چیف
  • بھائی سے ملاقات کا مطالبہ، عمران خان کی تینوں بہنوں سمیت سات افراد زیر حراست
  • پاک فوج کے سربراہ کے بیان سے کشمیریوں کے حوصلے بلند ہوئے ہیں، حریت کانفرنس
  • ایران نے امریکا کا جوہری افزودگی روکنے کا مطالبہ مسترد کردیا
  • حکومت عوام کے ووٹ سے آئی ہو تو بجٹ عوام دوست ہو گا، مفتاح
  • وقف بل کے خلاف قرارداد نہ لانے کیلئے نیشنل کانفرنس کو وضاحت کرنی چاہیئے، التجا مفتی
  • مودی حکومت تنازعہ کشمیر کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حریت کانفرنس