Jasarat News:
2025-02-07@06:01:35 GMT

بھارتی فوج خوف زدہ ہے

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

بھارتی فوج خوف زدہ ہے

پاکستان حکومت کی کابینہ ڈویژن نے پانچ فروری کے یوم یک جہتی کشمیر کے موقع پر دو اہم کام کیے ہیں، ایک عام تعطیل کا اعلان کیا اور دوسرے پانچ فروری کی صبح دس بجے ایک منٹ کی خاموش اختیار کرنے کا اعلان کیا۔ ارے ہاں ایک اور اہم کام بھی کیا ہے کہ آئی ایس پی آر نے یوم یک جہتی کشمیر کی مناسبت سے نیا نغمہ جاری کیا، یوں کشمیر کے حوالے سے حکومت ِ پاکستان نے تین اہم کاموں کی ہیڈ ٹرک مکمل کرلی ہے۔

بقول وزیر ِ اطلاعات مسلم لیگ (ن) کشمیریوں کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور رہے گی اور ہم نے سفارتی سطح پر جو ہوسکا وہ کیا ہے باقی بھی کرتے رہیں گے۔ ہم نے تصاویر کے ذریعے پرامن طریقے سے مسئلہ کشمیر اجاگر کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ یہ اور بات ہے کہ اجاگر ہونے کے بجائے دھندلانے کا تاثر ابھرا ہے۔ یوم یک جہتی کشمیر سابق امیر جماعت اسلامی نے پہلی بار 1990ء میں پانچ فروری کو منانے کا آغاز کا تھا، اس وقت سے لے کر آج تک پوری قوم پورے ملک میں زور و شور سے یہ دن مناتی ہے۔ اس دن کے حوالے سے جاری کیے گئے تازہ نغمے میں ویڈیو کا آغاز سید علی گیلانی شہید کی ایک تقریر سے کیا گیا ہے جس میں وہ پورے جوش و خروش سے نعرے لگوا رہے ہیں کہ ’’کشمیر بنے گا پاکستان… ہم کیا چاہتے ہیں آزادی‘‘ ساتھ ہی وہ واضح طور پر کہتے ہیں کہ اسلام کی محبت اور اسلام کی نسبت سے ہم پاکستانی ہیں اور پاکستان ہمارا ہے۔

یہ ہے کشمیریوں کے لیڈر کا بیان اور ان کے دل کی آواز۔ کشمیر پر بھارتی تسلط قائم رکھنے کے لیے بھارتی حکومت نے جبر، تشدد اور ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں کو نظر انداز کیا، حالانکہ اقوام متحدہ نے اہل کشمیر کو ان کا حق خودارادیت دلانے کا وعدہ کیا تھا، وہ آج بھی اس کی ذمے دار ہے۔ افسوس سات دہائیاں گزر گئیں لیکن آج تک کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت نہیں مل پایا ہے۔ کشمیر کے دریائے نیلم کے ایک کنارے پر آزاد کشمیر اور دوسرے کنارے مقبوضہ کشمیر ہے، جہاںخاندان آر پار بکھرے پڑے ہیں کسی کا بیٹا ایک طرف اور ماں دوسری طرف کہیں باپ ایک طرف اور سارا خاندان دوسری طرف ہے ملے جلے غمی خوشی میں آر پار کھڑے ہوکر مبارک باد دے لیتے ہیں، لیکن وہ گلے نہیں مل سکتے۔

1990ء کی دہائی سے آج تک تحریک آزادی کشمیر سرگرم ہے، ہزاروں کشمیریوں نے آزادی کے لیے خون بہایا، ہتھیار اٹھائے، بھارت نے انہیں بے دردی سے ظلم کا نشانہ بنایا اور دنیا تماشا دیکھتی رہی۔ جیسے غزہ کو کھنڈرات میں بدلنے کا اسرائیل کا منصوبہ، لیکن نہ اسرائیل فلسطین کے لوگوں کے جذبہ حریت کو کچل سکا ہے اسی طرح نہ بھارت کشمیریوں کے جذبے آزادی کو دبا سکے گا۔

اگست 2019ء میں مودی حکومت نے کشمیر سے وہ جزوی آزادی بھی چھین لی جو 1947ء کے بعد سے اسے حاصل تھی پھر بھی بھارت کشمیر کی تحریک آزادی کو کچل نہ پایا، آج بھی کشمیری راہ نما جیلوں میں ہیں یا نظر بندی کی زندگی گزار رہے ہیں، آج بھی کشمیر دنیا کے سب سے زیادہ فوجی علاقوں میں سے ایک ہے۔ دو سال میں مودی حکومت نے ہزاروں فوجی کشمیر بھیجیں ہیں ساتھ انٹرنیٹ اور دیگر مواصلاتی بلیک آئوٹ نافذ کیا، ہزاروں لاکھوں کشمیریوں کی نقل و حرکت پر پابندیاں لگائیں، سیکڑوں کشمیریوں کو جیل میں ڈالا، صحافیوں کو سزائیں دیں، انہیں دھمکیاں دیں، لیکن ان سب اقدامات سے بھارت کشمیر پر کنٹرول کرنے میں ناکام رہا۔ بھارتی دفاعی ماہر پروین ساہنی کہتی ہیں کہ ’’آج انڈیا کو اپنی سرحد کے اندر جس خطرے کا سامنا ہے اس کی پہلے کوئی مثال نہیں‘‘۔

بھارتی آرمی چیف جنرل دویدی پھر پاکستان پر الزام لگا رہے ہیں اور سات لاکھ کے بعد مزید پندرہ ہزار افواج کو کشمیر میں تعینات کررہے ہیں، اتنی افواج کے ساتھ کشمیر میں قابض رہنا اور پاکستان پر الزام لگانا شرم ناک ہے، بات وہی ہے کہ بھارتی حکومت اپنی لاکھوں فوجوں کے ساتھ کشمیر کے مجاہدین سے خوف زدہ ہے۔ بھارتی جموں و کشمیر پولیس کے سابق ڈائریکٹر کہتے ہیں کہ جس طرح عسکریت پسند گھات لگاکر ہماری افواج پر حملے کررہے ہیں اس سے ایک نئے رجحان کا پتا چلتا ہے۔ اس سے پہلے ہمیں ایسی حکمت عملی کا سامنا نہیں تھا۔ ان لوگوں نے گوریلا جنگ سے ہمیں دنگ کردیا ہے، ان حملوں کے درمیان یہ لوگ باڈی کیمرہ کے ساتھ گھات لگاکر حملے کرتے ہیں اور پھر ان ویڈیوز کو آن لائن پوسٹ کرتے ہیں۔

جموں کے علاقے میں بھارتی حکومت کو شورش کا اس قدر خوف ہے کہ انہوں نے رہائشی ہندوئوں کی ملیشیا قائم کی ہے جس کو خود کار ہتھیار سے لیس کیا جارہا ہے۔ یہ بھارتی افواج کے علاوہ ہے، جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، قتل،بھتا خوری کے لیے بدنام ہے۔ یہ بات تو یقینی ہے کہ جس طرح صہیونی قابض ریاست اپنے آباد کاروں اور افواج کی مدد سے فلسطین پر قابض ہونے میں ناکام ہیں اسی طرح بھارت بھی کشمیر پر قبضہ جمانے میں ناکام ہے اور ناکام رہے گا، کشمیر آزاد ہوگا اور اپنی مرضی سے اپنے حق خودارادیت کو استعمال کرے گا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کشمیر کے کے ساتھ رہے ہیں ہیں کہ

پڑھیں:

سندھ حکومت کا صرف ایک کام، مریم نواز کے کاموں میں کیڑے نکالنا: عظمیٰ بخاری 

لاہور (نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ گہری نیند سونے والے عالمی اداروں کو کشمیریوں کا بہتا ہوا خون نظر کیوں نہیں آتا؟ آج بھی آزادی کے حصول کیلئے ہر کشمیری کی آس زندہ ہے۔ 5 فروری جیسے ایونٹ کو منانے کا مقصد دنیا اور انٹرنیشنل میڈیا کو بتانا ہے کہ کشمیر آج بھی لہو لہو ہے، یہاں ہر گزرتے لمحے کے ساتھ ان پر ظلم ہو رہے ہیں۔ کشمیر کے نام نہاد چیمپئن 15 منٹ احتجاج کر کے واپس بلوں میں جا چھپتے تھے۔ کشمیر کے مسئلہ کو نواز شریف کے سوا کسی نے دنیا کے سامنے نہیں اٹھایا۔ کشمیریوں کی حمایت میں عوامی احتجاج حکومت کروا رہی ہے۔ ن لیگ کا کریڈٹ ہے کہ یہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت پر ان کے ہمیشہ ساتھ کھڑی ہے، ہم نے سفارتی سطح پر بھی کشمیریوں کیلئے جو ہو سکا وہ کیا اور کرتے رہیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لبرٹی چوک پر پریس کانفرنس  میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار پانچ فروری کو ایک نئے رنگ، جوش اور جذبے کے ساتھ منا رہے ہیں۔ وزیر اعلٰی مریم نواز خود لبرٹی چوک پر آج خطاب کریں گی اور کشمیری حق خودارادیت پر عالمی برادری اور بین الاقوامی میڈیا کو پیغام دیں گی کہ کشمیر پر اس طرح بات نہیں ہوتی جس طرح ہونی چاہیئے۔ مریم نواز خود کشمیری ہیں، ان کے جذبات بھی کشمیری ہیں، کشمیریوں کو جب تک حق خودارادیت نہیں مل جاتی آزادی انجام تک نہیں پہنچتی۔ کشمیر اس وقت جیل و قید میں ہے، کشمیری شہداء ہمارے بہن بھائی ہیں۔ لبرٹی چوک سے اٹھنے والی ہر آواز دنیا کے ہر  ایوان تک پہنچے گی۔ ہر ایک سیاسی جماعت کو اپنے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے۔ سیاسی جماعتوں کے پاس کچھ بتانے کیلئے نہیں ہے، سندھ والی بہن کو اپنی معاشرتی علوم اور منصوبے نکال کر دیکھ لینے چاہیے۔ سندھ حکومت کا صرف ایک ہی کام ہے کہ وہ مریم نواز کے کام میں کیڑے نکالے۔ دہشت گردی میں جو بھی ملوث ہو گا اس کا نام لیا جائے گا، ہم مچھر بھی مر جائے تو اس کا الزام بھارت پر نہیں ڈالتے، بھارت حالات خراب کرنے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ مگر دکھ کی بات ہے کہ ہمارے شہداء پر ہماری سیاسی جماعتیں غلیظ باتیں کرتی ہیں۔  جو ڈٹ کے کھڑا تھا وہ اب کبھی پاؤں پکڑتا ہے تو کبھی خط لکھتا ہے۔ فساد خان خط کے جواب کیلئے ترستا رہے گا مگر اس کو جواب نہیں آئے گا۔ پاکستان میں امن کیلئے فوج قربانیاں دے رہی ہے، شہداء ہمارے سر کا جھومر ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے ڈیجیٹل ٹرکوں کے ذریعے کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حق میں مہم چلائی
  • 5 فروری اور کشمیریوں کا حقیقی مجرم
  • کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنا ہے، پاکستان
  • یومِ یکجہتی کشمیر: مظلوم کشمیریوں کے ساتھ پاکستان کا غیر متزلزل عہد
  • لاہور، جماعت اسلامی کی یکجہتی کشمیر ریلی، مردہ باد ہندوستان کے نعرے
  • انشاء اللہ ایک دن مقبوضہ کشمیر پاکستان کا حصہ بن کر رہے گا ‘خواجہ سلمان رفیق
  • وہ دن دور نہیں جب کشمیریوں کو حقِ خودارادیت حاصل ہوگا،وزیراعلیٰ بلوچستان کا یوم یکجہتی کشمیر پر پیغام
  • سندھ حکومت کا صرف ایک کام، مریم نواز کے کاموں میں کیڑے نکالنا: عظمیٰ بخاری 
  • 5 فروری مظلوم کشمیریوں سے تجدید عہد کا دن