ٹرمپ نسلی بنیادپر فلسطینیوں کی منتقلی سے باز رہیں،اقوام متحدہ کا انتباہ
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
٭غزہ سے فلسطینیوں کی جبری بیدخلی عالمی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ، انتونیوگوتیریس
٭ مسئلہ فلسطین کا حل نکالنے کی کوشش میں اسے مزید پیچیدہ نہیں بنانا چاہیے ، سیکریٹری جنرل
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو ان کے آبائی وطن غزہ سے جبری طور پر بے دخل کرنا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔انتونیو گوتیریس نے ڈونلڈ ٹرمپ کا نام لیے بغیر ان کے گزشتہ روز دیے گئے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات سے حالات مزید خراب اور پیچیدگی کی طرف جا سکتے ہیں۔ ہم فلسطین کے دوریاستی حل کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ غزہ کے مسئلے کا پرامن اور مستقل حل تلاش کیا جائے اور اس کے لیے سب کو بین الاقوامی قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو غزہ میں نسلی بنیادوں پر فلسطینیوں کی دوسرے ملک منتقلی کے خلاف خبردار بھی کیا ہے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسئلے کا حل تلاش کرنے کی کوشش میں ہمیں اسے مزید پیچیدہ نہیں بنانا چاہیے ۔ یہ ضروری ہے کہ ہم بین الاقوامی قانون کی بنیادوں پر عمل پیرا رہیں اور نسلی صفائی کی کسی بھی صورت سے بچیں۔ انتونیو گوتریس نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمیں دو ریاستی حل کے لیے مذاکرات کو دوبارہ شروع کرنا ہوں گے ۔اگرچہ گوتریس نے اپنے خطاب میں ٹرمپ یا اس کی غزہ کے حوالے سے پیش کی گئی تجویز کا ذکر نہیں کیا، لیکن اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹیفین ڈوجارک نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ یہ سیکریٹری جنرل کی جانب سے ایک جواب سمجھا جا سکتا ہے ۔اس سے قبل انتونیو گوتریس نے اردن کے بادشاہ عبد اللہ سے بھی خطے کی صورتحال پر بات چیت کی تھی، جس کے بعد اقوام متحدہ میں فلسطین اتھارٹی کے مندوب ریاض منصور نے کہا تھا کہ اردن کے بادشاہ عبد اللہ دوم اگلے ہفتے واشنگٹن میں ٹرمپ سے ملاقات میں عرب ریاستوں کی جانب سے ایک اہم پیغام دیں گے ۔اس حوالے سے فلسطینی مندوب ریاض منصور نے مزید بتایا کہ ہمارے پاس فلسطین کے سوا کوئی ملک نہیں ہے ۔ غزہ اس کا قیمتی حصہ ہے ۔ ہم غزہ نہیں چھوڑیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں کو ہمارے آبا اجداد کی سرزمین بشمول غزہ سے نکال نہیں سکتی۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان— فائل فوٹوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ سے متعلق بیان پر ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے صحافیوں کے سوالات پر ردعمل دے دیا۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران شفقت علی خان نے کہا کہ فلسطین اور فلسطینیوں کے کاز کے لیے پاکستان نے ہمیشہ حمایت کی، پاکستان کی فلسطین سے متعلق پوزیشن واضح ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، فلسطین فلسطینیوں کا ہے، پاکستان اسرائیل کی طرف سے غزہ میں مظالم کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔
ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کا بیان، ترکیے نے ردعمل دیدیاترکیے کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے کے بیان پر ردعمل دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل کا جنگی جرائم پر محاسبہ کرے، پاکستان کی فلسطین کے بارے میں پوزیشن بڑی واضح ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ
غزہ کے عوام کی منتقلی کی بات غیر منصفانہ، تکلیف دہ اور تشویشناک ہے، ہم فلسطینیوں کی خواہش کے مطابق دو ریاستی حل کے حامی ہیں، جو فلسطینی چاہتے ہیں ہم اس کی حمایت کرتے ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان فلسطینیوں کی حقِ خود ارادیت کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔
ترجمان نے کہا کہ ہماری ہر بریفنگ میں فلسطین کے مسئلے پر بات ہوتی ہے، پاکستان فلسطین کے عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا امریکا کا دورہ دفتر خارجہ کے ذریعے طے نہیں ہوا، ان کے دورے پر ان کے پارٹی ترجمان تبصرہ کر سکتے ہیں۔