بھارت کی ’’مان ملیادہ‘‘ کا لبادہ ٹرمپ کے ہاتھوں تار تار
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور:
امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر غیرقانونی بھارتی باشندوں کو جنگی طیارے، سی 17 میں بھارت واپس بھجوایا گیا حالانکہ اس پر بے انتہا خرچہ اٹھا.
یہ لوگ امریکین ائیر لائنز کی فرسٹ کلاس میں واپس آتے تو فی مسافر صرف 500 ڈالر خرچ آتا۔ جبکہ جنگی طیارے سے بھجوانے میں 4,675 ہزار ڈالر فی مسافر لگ گئے.
ٹرمپ نے بھاری خرچ اس لیے کیا کہ بھارت اور سبھی ممالک کو یہ پیغام دے سکیں، غیر قانونی طور پہ امریکا آنے والے ’’مجرم‘‘ ہیں جن کے ساتھ مجرموں جیسا ذلت آمیز سلوک ہو گا.
انہوں نے حال ہی میں اپنے پرستاروں کو بتایا جنگی طیاروں سے آل لیگل افراد واپس بھجوا کر امریکہ کو کھوئی عزت مل گئی ورنہ پہلے اقوام عالم ہمیں ’’احمق‘‘ کہتی تھیِں تاہم جنگی طیاروں سے اپنے لوگ واپس بھجوانے پر کئی ممالک نے بے عزتی محسوس کی.
مثلاً کولمبین صدر نے پہلا ایسا جنگی جہاز اپنی سرزمین پہ اترنے نہیں دیا تھا۔اسی طرح میکسیکن و برازیلین صدور نے اس رویّے کو شرمناک اور اپنی سالمیت پر حملہ قرار دیا.
اب دیکھنا یہ ہے، بھارتی قوم کی ’’مان ملیادہ‘‘ (عزت و خودمختاری) ٹرمپ کے ہاتھوں مٹی میں ملنے پر بھارت کو سپر پاور بنانے کے خواب دیکھتی جنگجو مودی سرکار کیا جواب دیتی ہے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بنگلا دیشی عوام کا شیخ مجیب کی یادگار اور رہائش گاہ پر دھاوا، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی
بنگلا دیشی عوام کا شیخ مجیب کی یادگار اور رہائش گاہ پر دھاوا، توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی WhatsAppFacebookTwitter 0 6 February, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )بنگلا دیش میں مظاہرین نے بنگلا آرائی کرتے ہوئے شیخ مجیب کی یادگار اور معزول وزیراعظم شیخ حسینہ کی تاریخی رہائش گاہ میں گھس کر توڑ پھوڑ کی اور آگ لگادی۔برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی رات ہزاروں افراد نے دارالحکومت ڈھاکا ایک ریلی نکالی اور مارچ کیا جسے بلڈوزر پروسیشن کا نام دیا گیا۔اس جلوس کا مقصد شیخ حسینہ کے مرحوم والد اور بنگلا دیش کی علیحدگی کی تحریک کے رہنما شیخ مجیب الرحمان کے گھر کو گرانا تھا جنہوں نے 1971 میں پاکستان سے ملک کی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔
مارچ کے آغاز اور مظاہرین کے اشتعال کی وجہ شیخ حسینہ کا اپنی جماعت عوامی لیگ پارٹی کے حامیوں سے بھارت سے تقریر کرنے کا منصوبہ سامنے آنے کے باعث ہوا، وہ اپنی 15 سال سے جاری حکمرانی کے خلاف طلبا کی قیادت میں ہونے والے احتجاج کے بعد بھارت فرار ہونے پر مجبور ہوگئیں اور وہاں جلاوطنی کی زندگی گزار رہی ہیں۔