Jasarat News:
2025-04-16@22:56:24 GMT

کاروبار میں نفع کا تناسب

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

مسلمان تاجروں کو چاہیے کہ وہ کم نفع پر صبر کی روش اختیار کریں اور اپنی تجارت میں جذبۂ احسان کو پیش نظر رکھیں کیوں کہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ’’بے شک اللہ تعالیٰ عدل و احسان کا حکم دیتا ہے‘‘۔ (النحل: 90) اور فرمایا: ’’بے شک اللہ تعالیٰ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے‘‘۔ (الاعراف: 56) اس لیے ضرورت مند خریدار اگر اپنی ضرورت کے تحت زیادہ نفع دینے پر بھی تیار ہو، تو بھی جذبۂ احسان کا تقاضا یہ ہے کہ زیادہ نفع نہ لے۔ کم نفع لے کر زیادہ مال فروخت کرنا ایک ایسی پالیسی ہے جس سے تجارت کافی ترقی کرتی ہے۔ سلف صالحین کی عادت بھی یہی تھی کہ کم نفع پر زیادہ مال فروخت کرنے کو، زیادہ نفع حاصل کرنے پر ترجیح دیتے تھے۔ سیدنا علیؓ کوفہ کے بازار میں چکر لگاتے تھے اور فرماتے تھے کہ: ’’اے لوگو! تھوڑے نفع کو نہ ٹھکراؤ کہ زیادہ نفع سے بھی محروم ہوجاؤ گے‘‘۔ عبدالرحمٰن بن عوفؓ سے ایک بار لوگوں نے پوچھاکہ آپ کس طرح اتنے دولت مند ہوگئے؟ تو انھوں نے فرمایاکہ میں نے تھوڑے نفع کو بھی کبھی رد نہیں کیا۔ جس نے بھی مجھ سے کوئی جانور خریدنا چاہا میں نے اسے روک کر نہ رکھا بلکہ فروخت کردیا۔
ایک دن عبدالرحمٰن بن عوفؓ نے ایک ہزار اونٹ اصل قیمت ِخرید پر فروخت کردیے اور بجز ہزار رسیوں کے کچھ نفع حاصل نہ کیا۔ پھر ہر ایک رسّی ایک ایک درہم سے فروخت کی اور اونٹوں کے اس دن کے چارے کی قیمت ایک ہزار درہم ان کے ذمے سے ساقط ہوگئی۔ اس طرح دوہزار درہم کا انھیں نفع حاصل ہوا۔ (کیمیاے سعادت)

یہ ہے تجارت میں ترقی کا راز! لیکن اس سلسلے میں ہمارے یہاں بڑی بے صبری پائی جاتی ہے۔ ہم چند دنوں میں ہی لکھ پتی اور کروڑ پتی بن جانا چاہتے ہیں، جس کا نقصان سامنے آکر رہتا ہے، جب کہ بعض دوسری قوموں نے اس پالیسی کو اپنا لیا ہے اور وہ اس کا خوب پھل کھارہے ہیں۔
یہاں یہ واضح کردینا بھی مناسب ہے کہ اگرچہ تاجر کو اپنی چیزوں کا نرخ (Rate) مقرر کرنے کا حق ہے اور فطری اصول و ضوابط کے تحت قیمتوں میں اضافہ کرنا بھی درست ہے، لیکن اتنا اضافہ جو غیرمعمولی، غیر فطری، غیر مناسب اور غیرمنصفانہ ہو اور جس سے صارفین کے استحصال کی صورت پیدا ہوتی ہو، درست نہیں۔ ایسی صورت میں حکومت ِوقت کو اشیا کی قیمتوں پر کنٹرول کرنے کی حکمت عملی اپنانی چاہیے اور عوام کو تاجروںکے رحم و کرم پر نہیں چھوڑنا چاہیے۔ شاہ ولی اللہ محدث دہلویؒ رقم طراز ہیں: ’’اگر ان (تاجروں) کی طرف سے (قیمتوں کے تعین میں) کھلا ظلم دکھائی دے، تو ان (قیمتوں) میں تبدیلی (یعنی کنٹرول) جائز ہے، کیوں کہ یہ (غیر مناسب بھاؤ بڑھا دینا) فساد فی الارض ہے‘‘۔ (حجۃ اللہ البالغہ)

اس عبارت کی تشریح میں مولانا سعید احمد پالن پوری لکھتے ہیں: ’’اگر تاجروں کی طرف سے عام صارفین پر زیادتی ہورہی ہو، اور زیادتی ایسی واضح ہو کہ اس میں کوئی شک نہ ہو، تو قیمتوں پر کنٹرول کیا جاسکتا ہے، کیونکہ ایسے وقت بھی تاجروں کو ظالمانہ نفع اندوزی کی چھوٹ دینا اللہ تعالیٰ کی مخلوق کو تباہ کرنا ہے‘‘۔ (رحمۃ اللہ الواسعۃ شرح حجۃ اللہ البالغہ) اس لیے تاجروں کو چاہیے کہ وہ قیمتوں کے تعلق سے بازار میں ایسی نامناسب صورتِ حال پیدا نہ کریں جو عوام کے لیے پریشانی کا باعث اور حکومتی مداخلت کا جواز فراہم کرے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: اللہ تعالی زیادہ نفع

پڑھیں:

گھیے کا چھلکا اتارا جائے یا نہیں؟

ہندو پاک میں گھیا یا لوکی ایک مشہور اور اہم غذا ہے۔ صحت کے فوائد کی وجہ سے اسے بڑے پیمانے پر سراہا جاتا ہے۔ اس سبزی کا چھلکا کچھ موٹا ہوتا ہے جو اندرونی گوشت کو محفوظ رکھتا ہے۔ اگرچہ اسے عام طور پر کھانا پکانے سے پہلے چھیل دیا جاتا ہے، لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا کہ چھلکے کا استعمال محفوظ ہے یا نہیں؟ اس معاملے پر وضاحت حاصل کرنے کے لیے ماہرین سے مشورہ کیا گیا۔

لاہور کے ماہر غذائیات ، انور فیاض کہتے ہیں، گھیا غذائیت اور فائبر سے بھرپور ترکاری ہے لیکن کیڑے مار ادویات کی باقیات اور چھلکے کی ساخت کے بارے میں خدشات درست ہیں۔ انہوں نے کہا ،چھلکے میں غذائی ریشہ وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو ہاضمے کو سہارا دیتا اور پیٹ بھرنے کے احساس کو برقرار رکھنے میں مدد کرتا ہے۔یہ ممکنہ طور پر وزن کنٹرول کرنے میں مدد کرتا ہے۔ یہ اینٹی آکسیڈنٹس اور ضروری وٹامن بھی فراہم کرتا ہے جو مجموعی صحت بہتر بناتے ہیں۔

دیگر ماہرین بھی درج بالا نکتہ نظر سے اتفاق کرتے ہوئے بتاتے ہیں، لوکی کا چھلکا کھانے کے لیے محفوظ ہے، بشرط یہ کہ یہ تازہ، مناسب طریقے سے پکایا اور اعتدال میں کھایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ چھلکا غذائی ریشے کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جو ہاضمے اور آنتوں کی صحت کو سہارا دیتا ہے۔ اس میں پولی فینول اور فلیوونائڈز بھی ہوتے ہیں جو آکسیڈیٹیو تناؤ اور سوزش کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔ سائنسی مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ گھیے کا چھلکا پوٹاشیم اور وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں فائبر کا زیادہ مواد آنتوں کی حرکت بہتر بناتا ہے اور قبض کو روکنے میں مدد کر سکتا ہے۔

یہ مگر یاد رہے کہ اگر سبزی اگاتے ہوئے حد سے زیادہ کیڑے مار ادویہ اور دیگر کیمیائی مادوں کا استعمال کیا گیا ہے تو ان کی باقیات گھیے کے چھلکے میں موجود ہو سکتی ہیں۔ لہذا صرف اسی گھیے کا چھلکا محفوظ اور قابل استعمال ہے جس پر کیمیائی مادوں کا چھڑکاؤ کم ہوا ہے۔

احتیاطی تدابیر

انور فیاض نے یہ بھی کہا ’’شاذ و نادر صورتوں میں کچھ افراد کو لوکی سے الرجی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، جس کی وجہ سے خارش، سوجن، یا سانس لینے میں دشواری جیسی علامات پیدا ہو سکتی ہیں۔ نیز لوکی کے رس کا زیادہ استعمال خون میں سوڈیم کی سطح کم کر سکتا ہے جو ممکنہ طور پر کمزوری، الجھن یا صحت کی شدید پیچیدگیوں کا باعث بنتا ہے۔‘‘

صحت محفوظ رکھنے کی خاطر ماہرین سبزیوں کو بہتے پانی کے نیچے اچھی طرح دھونے، چھلکے کو آرام سے صاف کرنے اور جب بھی ممکن ہو نامیاتی سبزیوں کا انتخاب کرنے کی تجویز کرتے ہیں۔

اس موسم گرما میں گھیے کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔ گرمیوں کا یہ آسمانی تحفہ نہ صرف لو میں تازگی بخشتا ہے، بلکہ یہ صحت کے فوائد سے بھی بھرا ہے، جو اسے آپ کی غذا میں بہترین اضافہ بناتا ہے، خاص طور پر گرمی کے مہینوں کے دوران۔

ڈاکٹر سلیم اختر، سینئر کنسلٹنٹ فزیشن کہتے ہیں، ’’گرمیوں میں ہر ہفتے گھیا کھانا صحت کے لیے اچھا ہے کیونکہ یہ جسم کو ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ البتہ کچھ احتیاطی تدابیر کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔‘‘

گھیا متاثر کن غذائیت کا حامل ہے۔ یہ سی، بی کمپلیکس اور کے جیسے ضروری وٹامنز اور معدنیات سے بھرپور ہے۔ فائبر فراہم کا اچھا ذریعہ بھی ہے، جو اسے آپ کے آنتوں کی صحت اور ہاضمے کے لیے دوست بناتا ہے۔ یہ فائبر آپ کا پیٹ بھر کر اور مجموعی کیلوری کی مقدار کم کرکے وزن گھٹانے میں عمدہ مدد کرسکتا ہے۔

 زیادہ پانی کی مقدار (تقریباً 92 فیصد ) کے ساتھ گھیا ایک قدرتی ہائیڈریٹر ہے جو گرمی کی شدت کا مقابلہ کرنے کے لیے بہترین ہے۔ یہ پوٹاشیم زیادہ ہونے کی وجہ سے بلڈ پریشر اور دل کی دھڑکن کنٹرول کرنے میں بھی مدد کرتا ہے۔ڈاکٹر سلیم کا کہنا ہے 100گرام لوکی تقریباً 17 کیلوریز اور 2.9 گرام فائبر فراہم کرتی ہے اور اسے ہفتے میں دو یا تین بار کھایا جا سکتا ہے۔

متنوع فوائد

تاہم گھیے کے فوائد ہائیڈریشن اور ہاضمے سے کہیں زیادہ ہیں۔ نامور ماہرین غذائیات نے اس بات کی ایک جھلک شیئر کی کہ لوکی آپ کے لیے کیا کر سکتا ہے:

٭ یہ قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ لوکی کا وٹامن سی آپ کے مدافعتی نظام کو مضبوط کرتا ہے، جس سے آپ انفیکشنز یعنی چھوتی بیماریوں کے خلاف زیادہ مزاحم ہو جاتے ہیں۔

٭ ہمارے جسم سے زہریلے مادوں کو خارج کرنے کی خاطر ایک قدرتی نظام موجود ہے۔ گھیا اس قدرتی عمل کو توانا بنا کر ہماری مجموعی تندرستی کو بہتر بناتا ہے۔

٭ جلد کو خوبصورت بناتا ہے۔گھیا آپ کی جلد کا دوست ہے! اس کے وٹامنز اور معدنیات جلد کی صحت مند کارکردگی اور جوان ہونے کو فروغ دیتے ہیں۔

٭ یہ سبزی انسان کی نیند کے معیار کو بہتر بنانے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔

٭ گردوں کی اچھی صحت کا ضامن ہے۔ لوکی میں پوٹاشیم کی زیادہ جبکہ سوڈیم کی کم مقدار اسے ان لوگوں کے لیے موزوں بناتی ہے جن کو گردے کے مسائل درپیش ہوں۔

٭ لوکی آسانی سے ہضم ہونے کی وجہ سے گرمیوں کے موسم کے دوران ایک اہم کھانا بھی ہے۔

ضمنی اثرات

گھیا عام طور پر ہفتے میں تین بار بھی کھانا ممکن ہے لیکن اس کے ممکنہ ضمنی اثرات سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے۔ سرفہرست زہریلا پن ہے۔ لوکی میں کیوکربیٹاسین کیمیکل شامل ہے جو کچھ لوگوں میں پیٹ کی خرابی کا سبب بنتا ہے، خاص طور پر اگر لوکی کڑوی ہو۔ اس لیے لوکی کا انتخاب احتیاط سے کریں اور تلخ سبزی سے پرہیز کریں۔

الرجک رد عمل۔ کچھ لوگوں کو لوکی سے الرجی ہو تی ہے۔ ان میں گھیا کھانے سے سوجن، دانے یا خارش ہو سکتی ہے۔

بلڈ شوگر۔ اگرچہ عام طور پر شوگر کے مریضوں کے لیے اپنے کم گلیسیمک انڈیکس کی وجہ سے گھیا محفوظ ہے، لیکن خون میں شکر کی سطح کی نگرانی کرنا ضروری ہے کیونکہ گھیے کاضرورت سے زیادہ استعمال مختلف حالتوں کا سبب بن سکتا ہے۔

دواؤں کا تعامل۔ گھیا بعض دواؤں کے ساتھ تعامل کر سکتا ہے، خاص طور پر وہ جو ذیابیطس اور بلڈ پریشر کے لیے ہیں۔ بڑی مقدار میں لوکی کھانے یا مرتکز شکلوں جیسے رس کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔

گھیا ایک ورسٹائل سبزی ہے جس کا لطف مختلف طریقوں سے لیا جا سکتا ہے … سالن، سوپ، اسٹر فرائز، یہاں تک کہ میٹھے کے ذریعے۔ لہٰذا اس موسم گرما میں لوکی کو اپنی خوراک میں شامل کریں اور اس کے تازگی اور صحت کو فروغ دینے والے فوائد کا تجربہ کریں۔   

متعلقہ مضامین

  • گھیے کا چھلکا اتارا جائے یا نہیں؟
  • فینسی نمبر پلیٹ اور رنگین شیشے فروخت کرنے والے دکانداروں کیخلاف بھی کارروائی ہوگی، کراچی پولیس
  •  پی اے سی ارکان کارکن  ثنا اللہ خان مستی خیل کے خلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج، اجلاس منعقد کرنے سے انکار
  • رئیل اسٹیٹ سیکٹر کیلئے بڑی خوشخبری: ایف بی آر کا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے کا فیصلہ
  • پی اے سی ارکان کا رکن ثنا اللہ مستی خیل کیخلاف کارروائیوں پر شدید احتجاج، اجلاس منعقد کرنے سے انکار
  • جاپان کی آبادی مسلسل 14 ویں سال کم، معمر افراد کا تناسب ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
  • جاپان کی آبادی مسلسل 14 ویں سال کم، معمر افراد کا تناسب ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
  • مئی کیلئے ایل این جی کارگو اوپن مارکیٹ میں فروخت کرنے کا فیصلہ
  • لاہور میں برائلر گوشت کی فروخت من مانی قیمتوں پر جاری، انڈے بھی مہنگے
  • امریکا کی اسرائیل کو 18 کروڑ ڈالرز کے انجن فروخت کرنے کی منظوری