بورڈ میں بڑے نام موجود، لیکن کرکٹ معاملات خراب ہیں،کامران اکمل
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
لاہور(اسپورٹس ڈیسک )سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر کامران اکمل نے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان ٹیم سلیکشن پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا ہے کہ سلیکشن کمیٹی شدید کشمکش کا شکار دکھائی دیتی ہے۔ایک انٹرویو میں سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر کا کہنا تھا کہ اتنی تاخیر سے آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے 15 رکنی ٹیم کا اعلان اور پھر ٹیم میں حیران کن کھلاڑیوں کی شمولیت سے سوالات کا اٹھنا ایک درست سوال ہے۔ کامران اکمل کاکہنا ہے کہ کسی کی نیت پر شک نہیں کیا جاسکتا،سب کھلاڑی پاکستان کے ہیں ،البتہ اگر ان کھلاڑیوں کو آپ نے چیمپئنز ٹرافی اسکواڈ میں رکھنا تھا تو پھر انہیں پچھلے دوروں میں ٹیم کے ساتھ رکھ لیتے ،اتنی تنقید ہی نہ ہوتی۔سابق ٹیسٹ وکٹ کیپر نے کہا کہ بورڈ کے فیصلے سجھ سے بالاتر ہیں ،کراچی میں پیڑنز ٹرافی ٹورنامنٹ چل رہا ہے،ایسی صورت میں لاہور میں “پاور ہٹرز” کیمپ لگا کر کیا ثابت کر نے کی کوشش کی جارہی ہے،کیا پیڑنز ٹرافی ٹورنامنٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے،اس ٹورنامنٹ کی سہولیات کو دیکھ کر تو ایسا ہی دکھائی دے رہا ہے۔کامران اکمل نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پھرآپ کہتے ہیں کہ ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے میں کھلاڑی دلچسپی نہیں رکھتے،جب آپ فرسٹ کلا س ٹورنامنٹ کے دوران لیگ کرکٹ کھیلنے کے لیے کھلاڑیوں کو “این او سی” دے دیں گے اور بنگلا دیش پریمئیر لیگ کی بنیاد پر ٹیم منتخب کریں گے،تو کون سا کھلاڑی ڈو میسٹک کرکٹ کھیلنے میں دلچسپی کا مظاہرہ کرے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کامران اکمل
پڑھیں:
کیا پاکستانی کھلاڑی آئی پی ایل میں کھیل سکیں گے؟ اہم بیان سامنے آگیا
نئی دہلی(نیوز ڈیسک)پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کا مستقبل میں انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں شامل ہونے سے متعلق بھارتی کرکٹ بورڈ کے عہدیدار کا اہم بیان سامنے آگیا۔ پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی گزشتہ 17 سالوں سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں نظر نہیں آئے۔2008 میں ہونے والے آئی پی ایل کے پہلے ایڈیشن میں 12 پاکستانی کھلاڑیوں کو شامل کیا گیا تھا، لیکن ممبئی حملوں اور 2009 میں لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث پاکستانی کھلاڑیوں کو آئی پی ایل میں کھیلنے کی اجازت نہیں دی جاتی۔ جبکہ دونوں ممالک کے درمیان 2012 کے بعد سے کوئی دو طرفہ سیریز بھی نہیں کھیلی گئی۔بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا سے ایک پوڈ کاسٹ کے دوران یہ سوال پوچھا گیا کہ آیا پاکستانی کھلاڑی دوبارہ کبھی آئی پی ایل میں کھیل سکیں گے؟ اس پر بی سی سی آئی کے سینیئر ایڈمنسٹریٹر راجیو شکلا نے فرنچائزز کو اس کا ذمہ دار قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی کمنٹیٹرز اور امپائرز کو ہم نے آئی پی ایل میں شامل کیا، البتہ جہاں تک کھلاڑیوں کا تعلق ہے اس کا انحصار فرنچائزز پر ہے۔
راجیو شکلا نے مزید کہا کہ فرنچائزز پاکستانی کھلاڑیوں کو منتخب نہیں کرتیں اور ہم بھی انہیں نیلامی کی فہرست میں شامل نہیں کرتے۔جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا فرنچائزز نے کبھی پاکستانی کھلاڑیوں کی شمولیت کے حوالے سے بات کی؟، تو راجیو شکلا نے کہا کہ کچھ فرنچائزز پاکستانی کھلاڑیوں کے حوالے سے بات کرتی ہیں لیکن مجموعی طور پر ان کو شامل کرنے کے حوالے سے حالات مشکل نظر آ رہے ہیں۔اس کے علاوہ راجیو شکلا نے پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ سیریز کے مستقبل پر بھی بات کی۔انہوں نے کہا کہ اس وقت ہمیں حکومت کی طرف سے اجازت نہیں ہے۔ فی الحال نیوٹرل وینیو پر بھی دو طرفہ سیریز کرانے کی اجازت نہیں ہے۔راجیو شکلا کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد ایک دوسرے کے ملک میں کھیلنا ہے، لیکن اس کے لیے حکومت کی اجازت اور سکیورٹی کلیئرنس ضروری ہے۔ سری لنکن ٹیم پر حملے کے واقعے نے سب کچھ خراب کر دیا۔
گلگت بلتستان حکومت نے پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر3 روزہ سوگ اور آج عام تعطیل کا اعلان