Jasarat News:
2025-04-13@15:22:00 GMT

ڈیننگ اسپورٹس فیسٹول، ٹیبل ٹینس گرلز ایونٹ بحریہ کے نام

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

کراچی (اسپورٹس رپورٹر) ڈیننگ اسپورٹس سوسائٹی کے زیر اہتمام اور ڈیننگ اسپورٹس ڈپاٹمنٹ کے تعاون سے دوسرے ڈیننگ اسپورٹس فیسٹول کا ٹیبل ٹینس گرلز ایونٹ بحریہ یونیورسٹی نے جیت لیا جبکہ بوائز میں فاسٹ یونیورسٹی نے میدان مار لیا۔ٹیبل ٹینس ایونٹ میں شہر قائد کی 16 یونیورسٹیز نے بھر پور شرکت کی۔ ڈیننگ یونیورسٹی کے ریجنل اسپورٹس کو آرڈی نیٹر کاشف احمد فاروقی کے مطابق ٹیبل ٹینس بوائز اور گرلز ایونٹ کے مقابلے سندھ اسپورٹس بورڈ میں منعقد ہوئے، سندھ اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری جنرل احمد علی راجپوت مہمان خصوصی تھے،جبکہ اس موقع پرڈیننگ اسپورٹس سوسائٹی کی صدر زھرا مظہر، سندھ فینسنگ ایسوسی ایشن کے سیکریٹری محمد تقی، پرنسپل گورنمنٹ فار مین کالج ناظم آباد پروفیسر نوید احمد ہاشمی، پروفیسر سید غوریخان، عظیم الشان، تحسین احمد،محمد وسیم، مظہر چنہ، محمد طلحہ، حسن عرفان، کھیلوں کی صحافت سے وابستہ نامور جرنلسٹس اصغر عظیم، شکیل یامین کانگا،شہزادہ معین،عمر شاہین، محمد حماد، وسیم قریشی، ارشد وہاب،ریحان اکرم، شہزاد قادر، جنید راجپوت، محمد ندیم صدیقی، عدنان صدیقی اور دیگر بھی موجود تھے۔ مہمان خصوصی احمد علی راجپوت نے ڈیننگ یونیورسٹی کے شعبہ اسپورٹس کو اس شاندار اسپورٹس فیسٹول کے انعقاد پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی لیول پر ہونے والے تمام ایونٹس میں کھیل کا معیار بہت بلندتھا اس ایونٹ سے بھی بہترین ٹیلنٹ سامنے آئے گا، انہوں نے ٹیبل ٹینس کھیل کر مقابلوں کا افتتاح بھی کیا۔ ٹیبل ٹینس ٹیم ایونٹ میں 16 ٹیموں نے شرکت کی،بوائز کے فائنل میں فاسٹ یونیورسٹی نے آئی او بی ایم کو شکست دے کر ایونٹ اپنے نام کیا جبکہ بحریہ یونیورسٹی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ گرلز مقابلوں میں بحریہ یونیورسٹی نے پہلی پوزیشن حاصل کی جبکہ ڈیننگ نے دوسری اور اقرا یونیورسٹی نے تیسری پوزیشن پر قبضہ جمایا۔ ٹیکنیکل آفیشلز میں محمد ناصر، دامیر احمد،شایان خان،سنیل حسین،محمد امان اور عظیم شامل تھے۔ ڈیننگ اسپورٹس فیسٹول کے اسپانسرز میں ماسٹر فیس ماسک، ایم ٹی مرچانی ٹریولز، تیملا، الغنی موٹرز، سعد ہائیٹس، ایم ایم وائی ایسوسی ایٹ، فے کمپنی، جسٹ ڈرایؤ ،میدان، احسن کنول اور کوئس شامل ہیں دوسرے ڈیننگ اسپورٹس فیسٹول میں سات کھیلوں کو شامل کیا گیا ہے جن میں بیڈ منٹن، ٹیبل ٹینس، کرکٹ، فٹسال، روئنگ، باسکٹ بال اور تھروبال شامل ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: یونیورسٹی نے ٹیبل ٹینس

پڑھیں:

استقامت کا پہاڑ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ

دین اسلام زندہ و تابندہ ہے اور تاقیامت دنیا کی تاریکیاں اس کے تعلیمات سے روشن رہیں گی کیوں کہ دین اسلام کے راستے میں قربانیاں دی گئیں ان قربانیوں کا یہ صلہ ہے ۔امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ کا شمار بھی ان نفوس قدسیہ میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنے دین اسلام کو اپنے لہو سے سینچا۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ 164ہجری میں بغداد میں پیداہوئے۔ان کا خاندانی تعلق عرب کے ایک قبیلہ ’’شیبان‘‘ سے تھا۔والد کاسایہ کمسنی ہی میں سر سے اٹھ گیا لیکن بیوہ ماں نے اپنے بیٹے کی تعلیم وتربیت میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ابتدائی تعلیم اپنے آبائی وطن بغداد میں حاصل کرنے کے بعد عصری علوم یعنی فقہ و حدیث کے حصول کے لئے خود کو آمادہ و تیار کرلیا اور کم عمری ہی میں فقہ اور علم حدیث میں مہارت حاصل کرلی اور عظیم حافظ حدیث کہلائے جانے لگے۔
امام احمد بن حنبل فقہی اصولوں کے بارے یہ رائے رکھتے تھے کہ قرآن اور احادیث ان کے بنیادی ماخذ ہیں ۔جہاں کہیں قرآن و حدیث میں واضح دلیل دستیاب نہ ہوتی تو پہلی وآ خری ترجیح اقوال صحابہ رضی اللہ ھم اجمعین کو دیتے ۔
آپ قیاس اور اجماع کو انتہائی محدود پیمانے پر توجہ کے قابل گردانتے تھے۔آپ کی صعوبتوں کا آغاز تب ہوا جب آپ نے عباسی دور میں معتزلہ کے اٹھا ئے فتنے کہ ’’قرآن مخلوق ہے‘‘ کے عقیدے کے خلاف آواز بلند کی ۔
خلیفہ مامون کا دور تھا وہ معتزلیوں کا عقیدت مند تھا پس اس نے امام کی گرفتاری کا حکمنامہ جاری کردیا۔یہ سلسلہ یہیں تمام نہیں ہوا بلکہ مامون کے بعد جب معتصم نے خلافت سنبھالی تواس نے سزا کا سلسلہ تیز تر کردیا۔اہل سنت کے عقیدے کا دفاع کرنے پر امام علیہ الرحمت کوکوڑے مارے گئے اتنے کہ ان کا جسم ادھڑ کر رہ گیا مگر انہوں نے صدائے حق پر وہ استقامت دکھائی کہ دنیا حیران زدہ رہ گئی۔قیدو بند کی صعوبتیں امام احمد بن حنبل کی استقامت کو متزل نہ کر سکیں۔
معتصم کے اقتدار کے خاتمے کے بعد متوکل خلافت کے سنگھاسن پر براجمان ہوا تو حالات کا رخ بدل گیا ۔اب امام احمد کی سزائیں ختم کی گئیں انہیں عزت و احترام کے ساتھ رہا کیا گیا یوں عوام دل و جان سے ان کی قدر کرنے لگی۔
امام احمد بن حنبلؒکی مشہور تصنیف ’’المسند‘‘ ہے ۔جواحادیث نبویﷺ کا عظیم مجموعہ ہے جس میں احادیث کو راویوں کے اعتبار سے مرتب کیا گیا ہے ۔یہ مجموعہ تقریبا ً چالیس ہزار احادیث اپنے اندر سمائے ہوئے ہے۔جسے امام نے اصحاب رسول ﷺ کے اسمائے گرامی کے مطابق ترتیب دیا ہے ۔جس میں ہر صحابیؓ کی روایات کا جدا جدا ذکر کیا ہے۔
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ علیہ نے المستند کے مضامین انتہائی سلیقے سے بیان کئے ہیں جن میں عقائد و توحید، سیرت النبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم، فقہ و احکام،اخلاق و آداب ، فضائل و اعمال اور فتنوں سے متعلق پیش گوئیاں فرمائی گئی ہیں۔ مذکورہ مجموعے میں انتہائی جامعیت کے ساتھ احادیث کو ان کے مقام و اقسام مثلاً ضعیف، حسن اور صحیح احادیث جمع کی ہیں ۔
امام احمد کا نقطہ نظر یہ تھا کہ’’ ہر وہ حدیث جو کسی نہ کسی طرح نبی علیہ السلام سے منسوب ہواسے ضائع نہیں کرنا چاہیے‘‘ امام نے اپنے مجموعہ احادیث میں سند کی مضبوطی کو ملحوظ خاطر رکھا، مسند میں صحیح اور حسن درجے کی احادیث کو فوقیت دی تاہم بعض ضعیف روایات شامل کیں جن کی وضاحت بعد کے محدثین نے کی۔اس مجموعے میں سات سو سے زائد صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مرویات جمع کی گئی ہیں۔
امام احمد نے متعدد ایسی احادیث جو حدیث کی دیگر کتب میں ناپید ہیں انہیں اس مجموعے میں محفوظ کیا گیا ہے۔امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ 241ھ میں اپنی جنم بھومی بغداد ہی میں مالک حقیقی سے جاملے ،ان کی نماز جنازہ میں لاکھوں لوگوں نے جوق در جوق شرکت کرکے امام کے علمی مقام پر مہر تصدیق ثبت کی۔انا للہ وانا الیہ راجعون

متعلقہ مضامین

  • استقامت کا پہاڑ امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ
  • مشال خان کی 8 ویں برسی: ‘یونیورسٹی میں سب کے سروں پر خون سوار تھا’
  • طیب اردگان، امینہ سے ملاقات: گرلز ایجوکیشن کیلئے عالمی معاہدہ کیا جائے: مریم نواز
  • عمر رواں، ایک عہد کی داستان
  • پی ایس ایل 10، کراچی کنگز کے وکٹ کیپر لٹن داس ایونٹ سے باہر ہوگئے
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس، خطے میں بدلتی سمندری صورتحال ،قومی سلامتی اورجنگی تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال
  • نیول چیف کا خطرات کا مقابلہ کرنے کیلئے جنگی تیاریوں کو برقرار رکھنے پر زور
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ سٹاف کانفرنس،قومی سلامتی، جیوسٹریٹجک امور اورجنگی تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلۂ خیال
  • پاک بحریہ کی کمانڈ اینڈ اسٹاف کانفرنس کا نیول ہیڈکوارٹرز اسلام آباد میں انعقاد
  • امن تباہ کرنے والوں کوگرفتار کیا جائے ، آفاق احمد