پاکستان کی سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی باہم جڑی ہوئی ہیں،تنظیم اسلامی
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)پاکستان کی سلامتی اور مقبوضہ کشمیر کی آزادی باہم جڑی ہوئی ہیں۔ بھارت نے اہلِ غزہ کی نسل کشی میں اسرائیل کا مکمل ساتھ دیا جس سے یہود و ہنود کا گٹھ جوڑ کھل کر سامنے آگیا۔ان خیالات کا اظہار تنظیم اسلامی کے امیر شجاع الدین شیخ نے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم 5فروری کا دن اہلِ کشمیر کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کے طور پر مناتے ہیں۔ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے عزائم بڑے خطرناک ہیں اور اسے اسرائیل کا تعاون بھی حاصل ہے۔ لہذ ااب محض یومِ یکجہتی کشمیر منانے کی بجائے عملی قدم اٹھانے کی ضرورت ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ 5 اگست 2019 کو جب بھارت نے آئین کی شق370اور 35-A کو ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کر دیا تھا تو یہ پاکستان کو کھلا چیلنج تھا۔ اس کے جواب میں پاکستان نے اس وقت تک بھارت سے مذاکرات کرنے سے انکار کر دیا تھا جب تک 370 اور 35-A کو بحال نہیں کر دیا جاتا۔ حقیقت یہ ہے کہ جب تک بھارت 370 اور 35-A کو بحال نہیں کر دیتا اس وقت تک مذاکرات کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنر ل مقبوضہ کشمیر میں فوری مداخلت کریں، محمود ساغر
حریت رہنما کا کہنا ہے کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے قائم مقام چیئرمین محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے اپیل کی ہے کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں تیزی سے بگڑتی ہوئی سیاسی اور انسانی حقوق کی صورتحال پر فوری توجہ دیں۔ ذرائع کے مطابق محمود احمد ساغر نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام ایک خط میں کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل، نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں اور اظہارِ رائے کی آزادی پر پابندیوں کا سلسلہ جاری ہے اور عام شہریوں کو اجتماعی سزا دی جا رہی ہے۔ انہوں نے بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی، مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوششوں اور عدلیہ اور ریاستی اداروں کے غلط استعمال پر شدید تشویش ظاہر کی۔ حریت رہنما نے کہا کہ بی جے پی کی پالیسیوں کا مقصد کشمیریوں کی قومی شناخت ختم کرنا اور خطے کو اپنی ایک نوآبادی بنانا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ان قراردادوں پر فوری عملدرآمد کا مطالبہ کیا جن میں کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت اور آزادانہ رائے شماری کی ضمانت دی گئی ہے۔ محمود احمد نے اقوام متحدہ سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی موجودہ سنگین صورتحال کا موثر نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے اپنا فعال کردار ادا کرے تاکہ خطے میں امن و انصاف کو یقینی بنایا جا سکے۔