بھٹو کو آئین بنانے ،زرداری اور بلاول کو اس کا حلیہ بگاڑنے پر یاد رکھا جائیگا،شاہ محمو
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
راولپنڈی (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے اپنی سابقہ جماعت پیپلز پارٹی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کو 73 کا آئین بنانے پر یاد رکھا جاتا ہے تو اسی طرح آصف علی زرداری اور بلاول زرداری کو آئین کا حلیہ بگاڑنے پر یاد رکھا جائے گا۔ شاہ محمود قریشی نے اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اصلاحات کے لیے قومی اتفاق رائے کی ضرورت ہے کوئی انفرادی شخص چیلنجز سے نمٹنے کے صلاحیت نہیں رکھتا، موجودہ قیادت ٹھنڈے دل اور دماغ سے ملک کا سوچے، نفرت مٹانے اور خلیج کم کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ درگزر کرنے کی ضرورت ہے ہمیں آگے بڑھنا ہو گا، پہلے لوگوں نے اس ملک کو ٹوٹتے دیکھا اب ملک ڈوب رہا ہے، اس وقت قومی ایجنڈے کی ضرورت ہے ایک بڑا قومی معاہدہ ہونا چاہیے جس کے ذریعے تمام جماعتیں ایک آزادانہ اور خود مختار الیکشن کمیشن پر
اتفاق کریں، وہ الیکشن کمیشن جس میں آزادانہ اور خود مختار الیکشن کروانے کی صلاحیت بھی ہو، آزاد اور خود مختار الیکشن کمیشن سے کسی کو نقصان نہیں ہو سکتا، آج اگر کوئی الیکشن ہارتا ہے تو آئندہ وہ جیت بھی سکتا ہے، خود مختار عدلیہ اور خود مختار میڈیا سے کسی کو کوئی نقصان نہیں ہوگا۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت کیڑے تو ہزاروں نکالے جا سکتے ہیں مگر یہ وقت ہے کہ ہمیں مثبت چیزوں کی جانب دیکھنا ہوگا۔ پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی نے مل کر جتنا جمہوریت کو نقصان پہنچایا سویلین دور میں اتنا نقصان کبھی کسی نے نہیں پہنچایا، ان کو سمجھ نہیں آرہی کہ ان کے اقدامات سے کیسے جمہوریت کا نقصان ہو رہا ہے، انہوں نے پیکا ترمیم کرکے ملک میں آزادی اظہار رائے کا گلا گھونٹ دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان مشکل وقت سے گزر رہا ہے سب کو اپنی جماعت اور ذات سے بالاتر ہو کر سوچنا چاہیے، لوگوں کو بلا وجہ ڈرمپ سے توقعات نہیں باندھنی چاہیے، ہمیں رہائی اپنے موقف اور مقدمات کی پیروی سے مل سکتی ہے، اپنی قبر کی گواہی دے کر کہتا ہوں کہ میں نو مئی کے مقدمے میں بے قصور ہوں۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں موقع پر موجود نہیں تھا نہ ایف آئی آر میں تھا، ایف آئی ار میں ایک سال کے بعد مجھے ڈالا گیا، مجھ پر سازش اور منصوبہ بندی کا الزام ہے قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں کہ میں نے سازش نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان حلفیہ کہہ دیں کہ میرا 9 مئی پر ان سے کوئی تبادلہ خیال ہوا تو میں سزا کے لیے تیار ہوں، میں نے اپنے وڈیو پیغام میں کہا تھا کہ باہر نکلیں اور اظہار یکجہتی کریں مگر قانون کو ہاتھ میں مت لیں، میں نے 2 سال سے بے گناہ قید کاٹی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے کہا ہے کہ بنی گالہ کی انر کور میں میرے علاوہ کون تمہارے ساتھ کھڑا ہوا ہے، عمران خان میری یہ بات سن کر خاموش رہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کے آرمی چیف کو لکھے گئے خط کے بارے میں سنا ہے، یہ خط دیکھا نہیں، نیت کو دیکھا جانا چاہیے اگر نیت معاملات کو سلجھانے کی ہے تو اس کو مثبت لیا جانا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان چاہتے ہیں کہ معاملات سلجھیں، سوچنا ہوگا کہ ہم اس دلدل سے کیسے نکلیں، ہم دلدل میں دھنستے چلے جا رہے ہیں، اس وقت اگر کوئی معقول بات کرتا ہے تو اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے خط میں وجوہات اور تجاویز بیان کی ہیں اس کو مثبت انداز میں دیکھا جائے، عمران خان کا خط پاکستان کے مسائل کے حوالے سے ہے، تہیہ کیا ہے کہ عمران خان کو صحیح مشورہ دوں گا چاہے وہ پسند کرے یا نہ کرے، ہمیں ایمانداری سے راستہ نکالنا ہوگا گھر ہمارا جل رہا ہے درد بھی ہمیں ہونا چاہیے۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ عمران خان نے مذاکراتی کمیٹی بنا کر سیاسی جماعتوں سے بات چیت کرنے کی لچک دکھائی مگر نتیجہ کیا نکلا مذاکراتی کمیٹی کی ملاقات ہی نہیں کروائی گئی۔
شاہ محمود
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نے کہا کہ عمران خان ان کا کہنا تھا کہ اور خود مختار کی ضرورت ہے ہے تو ا رہا ہے
پڑھیں:
ابھی خاموش ہوں،سیاسی روزہ رکھا ہے، طویل نہیں مگر وقت آنے پر کھولوں گا ، شیخ رشید
اسلام آباد(اوصاف نیوز) سربراہ عوامی مسلم لیگ وسابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں نے سیاسی روزہ رکھا ہوا ہے پتہ ہے، روزہ کھولنے کا وقت ہوتا ہے، وقت آنے پر کھولوں گا۔
سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ یہ روزہ طویل نہیں ہو سکتا، میں 17 بار وزیر رہا ہوں ، پتہ ہے روزہ کب کھولنا ہے ،سیاست میں وقت کا انتخاب بہت ضروری ہوتا ہے۔
قبل ازیں سپریم کورٹ میں شیخ رشید کی بریت درخواست مسترد کرنے کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی، وکیل سردار رازق نے کہا کہ میرے موکل کیخلاف کوئی ریفرنس نہیں۔چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریماکس دیئے ٹرائل کورٹ کا چار ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کا کہہ دیتے ہیں
سپریم کورٹ نے ہائیکورٹ کا فیصلہ درست قرار دیا تو آپکے موکل کا حق متاثر ہو سکتا ہے، بعد ازاں عدالت نے سماعت 22 اپریل تک ملتوی کر دی۔
مودی حکومت نے اتراکھنڈ میں 170 مدارس بند کردیئے، ہزاروں طلبہ تعلیم سے محروم