گوادر میں گدھوں کے لیے سلاٹر ہائوس قائم ، پیداوار میں بھی اضافہ ، قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT
اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تحفظ خوراک کے اجلاس میں گدھوں کی افزائش کا تذکرہ ، اجلاس میں وزارت خوراک و تحفظ کے حکام نے بتایا کہ گوادر میں گدھوں کا سلاٹر ہائوس بنایا گیا ہے اور اس سے پیداوار بھی شروع ہو گئی ہے۔
حکام وزارت خوراک نے اجلاس کو بتایا کہ چین کے ساتھ گدھے کی کھال اور ہڈیوں سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، گودار میں چینی کمپنی یہ کام کرے گی۔
چیئرمین قائمہ کمیٹی نے پوچھا کہ زندہ گدھوں کو چین ایکسپورٹ کیوں نہیں کرتے؟ جس پر حکامِ وزارتِ خوراک و تحفظ نے بتایا کہ زندہ گدھوں کی ایکسپورٹ مشکل کام ہے، ملک کے دوسرے حصوں میں بھی گدھوں کے سلاٹر ہائوس کے لیے درخواستیں آرہی ہیں۔
حکام نے بتایا کہ نئی چینی کمپنیوں سے گدھوں کے سلاٹر ہائوس سے متعلق بات چیت چل رہی ہے۔ رکن کمیٹی رانا محمد حیات نے کہا کہ پاکستان میں گدھوں کا استعمال کم ہو رہا ہے، لوڈر رکشوں نے جگہ لے لی ہے، اچھی نسل کے گدھوں کی بریڈنگ ہونی چاہیے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
خوراک کی نالی، خون و چھاتی کے کینسر میں اضافہ
ادارہ برائے علاج کینسر (سینار) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ خوش نصیب کا کہنا ہے کہ کینسر میں اضافے کی اہم وجوہات میں لاعلمی، غیر صحت مند خوراک اور طرزِ زندگی کا کردار شامل ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ادارہ برائے علاج کینسر (سینار) کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حافظ خوش نصیب نے بتایا کہ کینسر کے سب سے زیادہ کیسز خوراک کی نالی، خون اور چھاتی میں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ گزشتہ برس بلوچستان سے 10 ہزار سے زائد نئے کینسر کے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سب سے زیادہ کیسز کوئٹہ سے سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے مجموعی طورپر کینسر کے 20 ہزار سے زائد مریض علاج کے لیے سینار آئے ، کینسر میں اضافے کی اہم وجوہات میں لاعلمی، غیر صحت مند خوراک اور طرزِ زندگی کا کردار شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بر وقت تشخیص اور علاج سے ہر طرح کے کینسر کا علاج ممکن ہے۔