Express News:
2025-04-15@09:34:13 GMT

کراچی کے مسائل

اشاعت کی تاریخ: 7th, February 2025 GMT

پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کراچی کے تاجروں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کراچی کے تاجروں سے بھتہ خوری کا خاتمہ ہوگیا ہے۔ کراچی کے تاجروں کو وزیر اعلیٰ اور وزیروں سے شکایت ہے تو وہ مجھ سے کریں، کسی اور سے بات نہ کریں۔

کراچی کے تاجروں سے بھتہ خوری کا خاتمہ ہوگیا ہے جس کا کریڈٹ سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا ہے، آج کراچی کے تاجروں سے بھتہ لیا جاتا ہے نہ انھیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں مگر کئی مسائل اب بھی حل طلب ہیں کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے جس سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے کریں کہیں اور چغلی لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

کراچی میں جو امن ہے تاجر سکون سے کاروبار کر رہے ہیں تو اس میں چھوٹا سا کردار پیپلز پارٹی کا بھی ہے میرا سیدھا سا مدعا ہے کہ میرے بارے میں بھی کوئی شکایت ہے تو سیدھی طرح بتائیں میں کیوں چاہوں گا کہ میرے یا حکومت کے نام پر تاجروں کو تنگ کیا جائے۔ آپ کھل کر بتائیں کہ فلاں افسر یا شخص نے آپ سے یہ مطالبہ کیا ہے۔

 بلاول بھٹو شاید اس موقع پر یہ کہنا بھول گئے کہ کراچی میرا بھی شہر ہے یہاں میں پیدا ہوا، میری والدہ بے نظیر بھٹو بھی کراچی ہی میں پیدا ہوئی تھیں۔ بلاول بھٹو خود بھی فرزند کراچی ہیں اور جو شخص کسی بھی شہر میں پیدا ہوتا ہے اسے قدرتی طور پر اپنی جائے پیدائش کے شہر سے محبت ہوتی ہے جسے وہ کبھی فراموش نہیں کرتا۔ شیخ رشید خود کو راولپنڈی کا فرزند کہتے ہیں جہاں وہ پیدا ہونے کے باعث راولپنڈی کی مکمل معلومات رکھتے ہیں وہ وہاں عام لوگوں میں بیٹھتے ہیں، سب سے ملتے ہیں اور انھوں نے اقتدار میں رہتے ہوئے اپنے شہر کے لیے متعدد ترقیاتی منصوبے بھی دیے اور وہیں سے منتخب بھی ہوتے رہے اور راولپنڈی ہی ان کی پہچان ہے۔

 جہاں کے دو حلقوں سے بیک وقت جیتے تھے ، کئی بار وہ اپنے شہر سے ہارے بھی مگر وہ اپنے شہر کی پہچان ہیں۔کراچی سے بلاول بھٹو کا دہرا تعلق ہے جہاں ان کی والدہ بھی پیدا ہوئی تھیں مگر وہ ملک کی سیاست کرتے ہیں ملک گیر مقبولیت رکھنے والی پیپلز پارٹی کے چیئرمین ہیں، اپنی والدہ کی جلاوطنی میں انھوں نے شعور ملک سے باہر سنبھالا۔ انھوں نے گزشتہ الیکشن کراچی سے لڑا تھا، جس کے بعد وہ اپنی والدہ کے حلقے ضلع لاڑکانہ سے الیکشن میں کامیاب ہوتے آئے ہیں۔

بلاول بھٹو اگرچہ کراچی سے منتخب نہیں ہوئے اور انھیں کراچی ہی نہیں ملک کی سیاست کرنی ہے مگر ان پرکراچی کا زیادہ حق ہے اور انھوں نے 8 فروری کے الیکشن میں کراچی میں جو انتخابی مہم چلائی تھی اس کے نتیجے میں کراچی میں پی پی کا ووٹ بڑھا اور کراچی سے پیپلز پارٹی کو پہلے سے زیادہ نشستیں ملیں۔

بلاول بھٹو کے والد آصف علی زرداری کے کراچی میں کاروبار اور ان کا یہاں بڑا اثر و رسوخ ہے جو لیاری سے جیت بھی چکے ہیں۔ اپنے پیدائشی شہر کی وجہ سے انھیں بھی شریف فیملی کی طرح کراچی سے اتنی محبت ضرور ہے جو شریف فیملی کو اپنے آبائی شہر لاہور سے ہے اور دونوں بھائیوں نے لاہور سے تعلق کا حق ادا کیا ہے اور اب مریم نواز اپنے آبائی شہر کو اپنے بڑوں کی طرح اہمیت دے رہی ہیں۔ یہ بھی درست ہے کہ ماضی میں پی پی اور (ن) لیگ نے کراچی کو وہ اہمیت نہیں دی جو کراچی کا حق تھا۔ کراچی وہ نہیں جو ہونا چاہیے۔

ملک کے سینئر اینکروں کے نزدیک بلاول بھٹو ملک کے اہم و منفرد سیاستدان اور ملک کا مستقبل ہیں جن پر کوئی الزام نہیں اور انھوں نے ملکی سیاست میں خود کو منوایا ہے اور وہ ملک میں پیپلز پارٹی کی سابقہ ساکھ بحال کرانے کے لیے کوشاں ہیں۔ سندھ میں 16 سال سے پیپلز پارٹی کی حکومت ہے اور ایک سینئر اینکر کے مطابق وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ جیسا تعلیم یافتہ تجربہ کار وزیر اعلیٰ کوئی نہیں مگر وہ کھل کر کام نہیں کر پا رہے جو بلاول بھٹو کا بھرپور اعتماد بھی رکھتے ہیں مگر سندھ میں ایک سسٹم ان کی حکومت پر انگلیاں اٹھواتا ہے جو زمینوں پر قبضوں میں مبینہ طور پر ملوث ہے اور بلاول بھٹو نے تاجروں کی تقریب میں اعتراف بھی کیا ہے کہ زمینوں پر قبضوں کی شکایات بار بار آ رہی ہیں۔

بلاول بھٹو نے تاجروں کے سامنے کراچی کے پانی سمیت دیگر مسائل کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہم کراچی کے حق کی بھی جنگ لڑتے ہیں۔ کراچی والوں کو بھی کراچی سے تعلق رکھنے والے پی پی کے نوجوان چیئرمین سے بہت توقعات ہیں مگر لگتا ہے کہ وہ کراچی کے دیگر حقائق سے لاعلم ہیں۔ بھتہ خوری کے حقائق شاید تاجروں نے انھیں بتائے ہوں مگر کراچی میں ڈکیتیوں اور ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا جو سلسلہ گزشتہ سال جاری تھا نئے سال جنوری میں بھی جاری ہے۔

لٹنے والے ہزاروں افراد پولیس کے پاس رپورٹ نہیں کراتے، کراچی کے شہری کیا اب خواتین بھی اپنے گھروں کے باہر بھی محفوظ نہیں۔ کراچی کی قبضہ مافیا، فراہمی آب کی ٹینکر مافیا، پولیس گردی تو اپنی جگہ اہم ہے ہی مگر شہری علاقوں کے مسائل اور تباہ حال راستوں کا بلاول بھٹو تو کیا سندھ حکومت کو بھی پتا نہیں اس لیے شہری مسائل سنگین ہو چکے ہیں امن و امان کی صورت حال بہتر ہونے میں نہیں آ رہی اور کھلے عام شہریوں کو لوٹنے والوں نے شہریوں کا جینا اجیرن کر رکھا ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کراچی کے تاجروں پیپلز پارٹی بلاول بھٹو وزیر اعلی کراچی میں انھوں نے کراچی سے ہیں مگر ہیں اور ہے اور میں پی اور ان

پڑھیں:

انٹرا پارٹی الیکشن: بلاول بلامقابلہ پی پی کے چیئرمین، چودھری شجاعت ق لیگ کے صدر منتخب

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + اپنے سٹاف رپورٹر سے + خبر نگار خصوصی) پاکستان پیپلز پارٹی کے  انٹراپارٹی انتخابات میں بلاول بھٹو زرداری کو 4 سال کے لئے پی پی پی کا چئیرمین منتخب کر لیا گیا۔ سینٹرل الیکشن کنوینئر، فوزیہ حبیب کے جاری کردہ بیان کے مطابق پیپلز پارٹی کے  انٹر پارٹی الیکشن 12 اپریل 2025ء کو سینٹرل سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہوئے۔ پارٹی آئین کے مطابق عہدیداران کو چار سال کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی کا  چیئرمین، ہمایوں خان  کو سیکرٹری جنرل، ندیم افضل گوندل (چن) کو سیکرٹری اطلاعات اور آمنہ پراچہ  کو سیکرٹری فنانس منتخب کیا گیا۔ علاوہ ازیں شجاعت حسین انٹرا پارٹی الیکشن میں ق لیگ کے صدر منتخب ہو گئے۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ قرآن ہمارا منشور ہے، منافقت اور تکبر سے اجتناب کریں اور خدمت کی سیاست کریں۔ پاکستان مسلم لیگ نے ملک بنایا تھا، یہی جماعت ملک کو بچائے گی، ایک مرتبہ پھر پارٹی کا صدر منتخب کرنے پر جنرل کونسل کے ارکان کا شکریہ، تمام عہدیداران پارٹی کو منظم، مستحکم اور فعال بنائیں۔ پارٹی کی مرکزی اور صوبائی جنرل کونسل کے اجلاس میں سینئیر نائب صدر چوہدری سالک حسین، پنجاب کے جنرل سیکرٹری چوہدری شافع حسین، چیف آرگنائزر ڈاکٹر محمد امجد، سیکرٹری جنرل طارق حسن خان، سیکرٹری اطلاعات غلام مصطفیٰ ملک، رکن قومی اسمبلی مسز فرخ خان، مرکزی عہدیداران، صوبائی، ڈویژنل اور ضلعی صدور اور جنرل سیکرٹریز، مختلف ونگز کے صدور، جنرل سیکرٹریز اور ملک بھر سے مرکزی جنرل کونسل کے اراکین نے شرکت کی۔ جنرل کونسل کا اجلاس چوہدری شجاعت حسین کی ہدایت پر انٹرا پارٹی الیکشن کے لئے طلب کیا گیا۔ انٹرا پارٹی الیکشن میں چوہدری شجاعت حسین کو آئندہ تین سالوں کے لئے مرکزی صدر، چوہدری سالک حسین کو مرکزی سینئیر نائب صدر، چوہدری شافع حسین کو پنجاب کا جنرل سیکرٹری اور طارق حسن کو مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ تمام امیدواران بلا مقابلہ منتخب ہوئے۔ جنرل کونسل کے اجلاس میں ایک قرارداد کے ذریعے آئندہ تین سالوں کے لئے ڈاکٹر محمد امجد کو مرکزی چیف آرگنائزر اور غلام مصطفیٰ ملک کو مرکزی سیکرٹری اطلاعات مقرر کیا گیا۔ اجلاس میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں پر مظالم کے حوالے سے مذمتی قراردادیں پیش اور منظور کی گئیں۔ چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ قرآن الحکیم ہمارا منشور ہے۔ پاکستان مسلم لیگ کی مرکزی جنرل کونسل کے اجلاس اور انٹرا پارٹی انتخابات کے انعقاد پر انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ایک مرتبہ پھر مسلم لیگ کا صدر منتخب کرنے پر سب کا شکریہ۔ آپ سب نے مسلم لیگ کی چھتری تلے متحد ہو کر اسے مظبوط کرنا ہے۔ سب عہد کریں کے تکبر اور منافقت سے احتراز کرتے ہوئے خدمت کی سیاست کو فروغ دیں گے۔ چوہدری سالک حسین، چوہدری شافع حسین، ڈاکٹر محمد امجد، طارق حسن خان اور غلام مصطفیٰ ملک نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے پارٹی قیادت پر اعتماد کا اظہار کیا، جنرل کونسل کے ارکان کا شکریہ ادا کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ پارٹی قائد چوہدری شجاعت حسین کے نظریے کے مطابق خدمت کی سیاست کریں گے اور پارٹی کی ترقی کے لئے دن رات کام کریں گے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف  نے  چوہدری شجاعت حسین کو مسلم لیگ (ق) کا صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ ق بطور  سیاسی جماعت قانون ساز اسمبلیوں میں عوامی امنگوں کی یونہی نمائندگی اور ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔ انہوں نے مسلم لیگ ق کی نو منتخب قیادت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ق حکومت کی اہم اتحادی سیاسی جماعت ہے جس نے گزشتہ دور حکومت میں پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کیلئے اپنی سیاست کی قربانی میں سب اتحادیوں کا ساتھ دیا۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف نے اس امید کا اظہار بھی کیا کی بطور سیاسی جماعت مسلم لیگ ق  قانون ساز اسمبلیوں میں عوامی امنگوں کی یونہی نمائندگی اور ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔شہباز شریف نے بلاول بھٹو زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابات میں پارٹی چیئرمین منتخب ہونے پر دلی مبارکباد دی ہے۔ شہباز شریف نے ہمایوں خان کو سیکرٹری جنرل، ندیم افضل گوندل(چن) کو سیکرٹری اطلاعات اور آمنہ پراچہ کو سیکرٹری فنانس منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ وزیرِ اعظم نے پارٹی کے نو منتخب عہدیداران کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی نوجوان قیادت کے تحت پاکستان پیپلز پارٹی عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے ملکی تعمیر و ترقی میں اپنا کلیدی کردار ادا کرتی رہے گی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے انٹرا پارٹی الیکشن میں بلاول بھٹو زرداری کو پاکستان پیپلز پارٹی کا دوبارہ بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دی اور بلاول بھٹو زرداری کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا دوبارہ چیئرمین منتخب ہونا ان پر پیپلز پارٹی کے عہدیداران اور کارکنان کے مکمل اعتماد کا مظہر ہے، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی نے عوام میں مقبولیت حاصل کی ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کے فروغ اور پارلیمان کی بالادستی کے لیے کردار ادا کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری ایک مدبر اور زیرک سیاستدان ہیں، بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی مزید مضبوط ہو گی اور جمہوریت کیلئے جد و جہد جاری رکھے گی۔ سردار ایاز صادق نے چوہدری شجاعت حسین کو پاکستان مسلم لیگ کے بلا مقابلہ صدر منتخب کی مبارکباد دی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کا چوہدری شجاعت حسین کو پاکستان مسلم لیگ کا بلا مقابلہ صدر اور چوہدری سالک حسین کو سینئر نائب صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی۔ سپیکر قومی اسمبلی  نے پاکستان مسلم لیگ کی نو منتخب قیادت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین کا پاکستان مسلم لیگ کا صدر منتخب ہونا ان پر پارٹی کے عہدیداران اور کارکنان کے مکمل اعتماد کا اظہار ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ چوہدری شجاعت حسین ایک کہنہ مشق، زیرک اور دور اندیش سیاسی رہنما ہیں۔ چوہدری شجاعت حسین نے ہمیشہ مفاہمت کی سیاست کو فروغ دیا ہے۔ چیئرمین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے بلاول بھٹو زرداری کو پارٹی چیئرمین منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے۔ چیئرمین سینٹ نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کا بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہونا کارکنان کے بھرپور اعتماد کا مظہر ہے۔ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت اور پارلیمان کی بالادستی کا علم بلند رکھا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری ایک دور اندیش اور باصلاحیت رہنما ہیں، بلاول بھٹو کی قیادت میں پارٹی نے نئی سیاسی سمت حاصل کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ہمارا موقف اور کیس مضبوط ہے، جو بھی سنے گا وہ کینالز منصوبے کو ترک کردے گا، مراد علی شاہ
  • آصف زرداری اور بلاول بھٹو کہہ چکے کہ کینالز نہیں بننے دیں گے، فریال تالپور
  • انٹرا پارٹی الیکشن: بلاول بلامقابلہ پی پی کے چیئرمین، چودھری شجاعت ق لیگ کے صدر منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کو ایک بار پھر اپنا چئیرمین منتخب کر لیا
  • بلاول بھٹو زرداری انٹراپارٹی الیکشن میں ایک بار پھر پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری پیپلزپارٹی کے چیئرمین منتخب
  • انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو 4 سال کے لیے پیپلز پارٹی کے چیئرمین منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب
  • پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹراپارٹی انتخابات، بلاول بھٹو چیئرمین منتخب
  • پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخابات، بلاول بھٹو زرداری چیئرمین منتخب