یوم کشمیر پر بھارت کو پیغام
اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT
ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک معاشی استحکام ممکن نہیں۔ بعینہ معاشی مضبوطی کے لیے سیاسی ہم آہنگی ازبس ضروری ہے، اگرچہ پورے ملک میں دہشت گردی اور تخریبی سرگرمیوں میں ملوث عناصر وقفے وقفے سے کارروائیاں کرتے رہتے ہیں تاہم ملک کے دو اہم صوبے بلوچستان اور خیبرپختونخوا گزشتہ دو عشروں سے بدترین دہشت گردی کی لپیٹ میں ہیں، ہر چند کہ ملک کی مسلح افواج مادر وطن کا دفاع کرنے اور دشمن کو منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت چوکس و تیار رہتی ہے۔
اسی طرح پاک فوج نے گزشتہ دو عشروں کے دوران مذکورہ دونوں صوبوں میں دہشت گردوں کے خلاف جرأت مندانہ کارروائیاں کرکے درجنوں دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا۔ ہمارے نوجوان سپاہیوں اور افسروں نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے لازوال تاریخ رقم کی جس کی پوری قوم پذیرائی کرتی ہے اور انھیں شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کرتی ہے۔ اس ضمن میں پاک فوج کے سپہ سالار اعظم جنرل عاصم منیر کا عزم صمیم قابل ستائش ہے۔
انھوں نے مختلف مواقعوں پر اپنے بیانات اور تقاریر میں وطن دشمن قوتوں کو واضح پیغام دیا ہے کہ پاک فوج دہشت گرد عناصر کے خلاف پوری قوت سے بھرپورکارروائیاں کر کے ان کی بیخ کنی کے لیے پرعزم ہے۔ چار روز پیش تر یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے 267 ویں کور کمانڈر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے صاف اور دو ٹوک الفاظ میں پاکستان دشمن بیرونی طاقتوں کو یہ پیغام دیا کہ اگر بھارت نے مہم جوئی کی کوشش کی تو پوری قوت سے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
پاک فوج ملکی سلامتی، خود مختاری اور دفاع کے لیے پوری طرح تیار ہے، بلوچستان میں امن خراب کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، افغان حکومت فتنہ الخوارج کے خلاف ٹھوس اقدامات کرے۔ آرمی چیف نے بھاری فوج کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر بڑی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سخت مذمت کی اور واضح طور پرکہا کہ بھارتی فوج کے بیانات ان کے اندرونی خلفشار اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے اور علاقائی امن و استحکام کے لیے خطرے کی علامت ہیں۔
کور کمانڈرز کانفرنس میں مقبوضہ کشمیر کے جری، بہادر اور آزادی کی جنگ لڑنے والے کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہارکرتے ہوئے بھارتی فوج کی مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیری نوجوانوں، ماؤں، بہنوں، بیٹیوں، بزرگوں اور معصوم بچوں پر بربریت اور سفاکی کی پرزور الفاظ میں مذمت کی۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے واضح کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہا ہے جو خطے کے امن کے لیے سنگین خطرہ ہیں۔ کانفرنس کے شرکا نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کی بھرپور حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے عالمی برادری کے تعاون ضرورت پر زور دیا اور کشمیری عوام کو پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا۔
پوری دنیا اس بات سے آگاہ ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر پر جبری تسلط قائم کر رکھا ہے۔ خود بھارتی وزیر اعظم جواہر لال نہرو مسئلہ کشمیر کو لے کر اقوام متحدہ گئے تھے جہاں انھوں نے کشمیریوں کے استصواب رائے کی تجویز دی تھی، اس ضمن میں اقوام متحدہ میں ایک سے زائد قراردادیں موجود ہیں کہ مقبوضہ وادی کی عوام کو حق خود ارادیت دیا جائے اور بھارت کو پابند کیا گیا کہ وہ تنازعہ کشمیرکو استصواب رائے کے ذریعے حل کرے لیکن جواہر لال نہرو نے اقوام متحدہ میں دی گئی اپنی ہی تجویز اور قراردادوں پر اپنے دور حکومت میں عمل نہیں کیا اور اس کے بعد آنے والے کسی بھی بھارتی وزیر اعظم نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی پاسداری نہیں کی۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت کے حوالے سے وہ کام کیے جو بھارت کا کوئی وزیر اعظم نہ کر سکا، مودی سرکار نے 15 اگست 2019 کو مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کر دی۔ آئین کا آرٹیکل 370 اور 135 اے کا خاتمہ کر کے وادی کو بھارت کا وفاقی علاقہ قرار دے دیا۔ مقبوضہ وادی کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اس کی متنازع حیثیت ختم کردی، لداخ کو وفاقی یونین کے زیر اہتمام علاقہ قرار دیا گیا ہے۔
بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں جبری تسلط اورکشمیریوں کے ساتھ بھرپور اظہار یکجہتی کے لیے ہر سال 5 فروری کو ’’یوم یکجہتی کشمیر‘‘ منایا جاتا ہے۔ ملک کے طول و عرض میں نجی و سرکاری سطح پر ریلیاں، مظاہرے، سیمینار، کانفرنسیں اور جلسے منعقد کر کے پاکستانی عوام اپنے کشمیری بھائیوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں، حکومتی سطح پر بھارت کو یہ پیغام دیا کہ پاکستان کشمیر کی سیاسی، سفارتی، اخلاقی حمایت جاری رکھے گا مسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے، وزیر اعظم شہباز شریف نے درست کہا کہ تنازعہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی کا اہم ستون رہے گا اور پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کشمیری عوام کے حق خود ارادیت کے حصول تک ان کی غیر متزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھے گا۔
بھارت کشمیری عوام پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑ کر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ سلامتی کونسل کی قراردادوں کو پامال کرکے وہ اقوام متحدہ کا بھی مجرم بن چکا ہے۔ اس حوالے سے عالمی برادری کی خامشی اور بے حسی افسوس ناک ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ پاکستان میں دہشت گردی کرنے والے عناصر کی پشت پناہی کرکے وطن عزیز کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہے۔ آرمی چیف نے یوم کشمیر پر بھارت کو دو ٹوک پیغام دے کر پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے جذبات کی ترجمانی کی جو موجودہ حالات میں وقت کی اہم ضرورت تھی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ کی کی قراردادوں کشمیری عوام کرتے ہوئے آرمی چیف بھارت کو پاک فوج
پڑھیں:
اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی کانفرنس کی تیاری کے لیے 2 روزہ کانفرنس اسلام آباد میں ہوگی
اقوام متحدہ امن دستوں کے کام کیسے محفوظ بنایا جائے، سفارشات کی تیاری کے لیے کانفرنس جمہوریہ کوریا کی شراکت داری میں 15 سے 16 اپریل کو اسلام آباد میں منعقد ہو گی۔
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق تیسری اقوامِ متحدہ امن مشن وزارتی تیاری کانفرنس کا انعقاد نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی کے سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ اسٹیبلیٹی میں کیا جائے گا۔
کانفرنس ‘مزید محفوظ اور مؤثر امن مشن کی جانب: ٹیکنالوجی کے استعمال اور مربوط حکمتِ عملی’ کے عنوان سے منعقد کی جائے گی، جو عالمی شراکت داروں کو ایک جگہ جمع کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ماہرین کا بیان یکطرفہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ مذکورہ کانفرنس، جرمنی کے شہر برلن میں 13تا 14 مئی کو ہونیوالی اقوامِ متحدہ کی وزارتی امن مشن کانفرنس کی بنیاد رکھے گی،جو کہ خارجہ و دفاعی وزرا کا دوسالہ اجلاس ہے، جو امن مشنز کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہوتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اسلام آباد میں ہونیوالی اس 2 روزہ کانفرنس میں حکومتِ پاکستان کے اعلیٰ عہدیداران، اقوامِ متحدہ سینیئر حکام شرکت کریں گے، جن میں ژاں پئیئر لاکروآ، انڈر سیکرٹری جنرل برائے امن مشنز، اور اتول کھارے، انڈر سیکرٹری جنرل برائے آپریشنل سپورٹ بھی شامل ہیں۔
’یہ کانفرنس امن مشنز کے مستقبل پر مباحثوں کی ایک سیریز پر مشتمل ہوگی، ان مباحثوں میں امن مشن کو درپیش بدلتے ہوئے چیلنجز، مستقبل کے امن مشنز کو مزید محفوظ اور مؤثر بنانے کے لیے ٹیکنالوجی کا کردار سمیت مختلف ذیلی موضوعات پر مباحثے شامل ہوں گے۔‘
مزید پڑھیں: پاکستان نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کے طور پر ذمہ داریاں سنبھال لیں
دفتر خارجہ کے اعلامیے کے مطابق اقوام متحدہ امن اہلکاروں کی سلامتی کو درپیش خطرات سے نمٹنے میں ٹیکنالوجی کا استعمال، اقوامِ متحدہ امن مشنز کی حمایت میں علاقائی و بین العلاقائی تنظیموں کا کردار بھی ان موضوعات کا حصہ ہوں گے۔
’اقوام متحدہ امن مشن کی مؤثر کارکردگی، اور پائیدار و مستقل امن کے لیے ایک مربوط حکمتِ عملی بھی مباحثوں کا حصہ ہوگی، یہ اجلاس اقوامِ متحدہ امن مشنز میں پاکستان کے عزم کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔‘
ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کے مطابق پاکستان اقوام متحدہ مشنز میں ایک نمایاں فوجی تعاون فراہم کرنے والا ملک ہے، جس نے 48 اقوامِ متحدہ مشنز میں 2,35,000 امن کار تعینات کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کی اقوام متحدہ امن مشنز میں شرکت کو سراہتے ہیں، پولش سفیر
’ان میں سے 181 پاکستانی اہلکاروں نے عالمی امن و سلامتی کی خدمت میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، کانفرنس کی میزبانی پاکستان کے اقوامِ متحدہ امن مشنز کے ساتھ تسلسل سے وابستہ عزم کی عکاسی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ امن مشنز برلن پاکستان ترجمان دفتر خارجہ سینٹر فار انٹرنیشنل پیس اینڈ اسٹیبلیٹی شفقت علی خان نیشنل یونیورسٹی آف سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی وزارتی کانفرنس