واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کےمطابق

وائٹ ہاؤس کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے کہاکہ   اس ایگزیکٹو آرڈر کے تحت ان افراد اور ان کے اہل خانہ پر مالی اور ویزا پابندیاں عائد کی جائیں گی جو امریکی شہریوں یا ان کے اتحادیوں کے خلاف آئی سی سی  کی تحقیقات میں معاونت فراہم کریں گے۔

واضح رہےکہ بین الاقوامی فوجداری عدالت جنگی جرائم، نسل کشی اور انسانیت کے خلاف جرائم کی تحقیقات اور ان کے مقدمات چلانے کے لیے قائم کی گئی تھی تاہم امریکا اس عدالت کا رکن نہیں اور اس پر پہلے بھی تحفظات کا اظہار کر چکا ہے۔

امریکی حکومت کا مؤقف ہے کہ آئی سی سی کو اس کا دائرہ اختیار امریکا یا اس کے اتحادیوں پر لاگو کرنے کا حق حاصل نہیں ہے کیونکہ امریکا نے اس عدالت کے قیام کے معاہدے (روم اسٹیٹیوٹ) پر دستخط نہیں کیے۔

امریکی اقدامات اور ردعمل

یاد رہےکہ  ٹرمپ انتظامیہ نے اس سے قبل بھی آئی سی سی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تھا، جب آئی سی سی نے افغانستان میں مبینہ جنگی جرائم کی تحقیقات کے سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کے عملے سے اور دیگر کاغذات کی جانچ پڑتال کی تھی۔

اس اعلان کے بعد بین الاقوامی برادری کی جانب سے ردعمل متوقع ہے کیونکہ ICC کو اقوام متحدہ اور یورپی ممالک کی حمایت حاصل ہے، یہ دیکھا جانا باقی ہے کہ آیا یہ پابندیاں ICC کی تحقیقات کو روکنے میں کامیاب ہوں گی یا نہیں۔

خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اقدام اس وقت  کیا جب آئی سی سی نے امریکا اور اس کے اتحادیوں خاص طور پر اسرائیل کے خلاف تحقیقات کا آغاز کیا۔

TagsImportant News from Al Qamar.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان کھیل بین الاقوامی کی تحقیقات کرنے کا

پڑھیں:

چین کا ٹرمپ حکومت کو جواب، امریکی درآمدات پر 15 فیصد ٹیرف عائد کردیا

چین کا ٹرمپ حکومت کو جواب، امریکی درآمدات پر 15 فیصد ٹیرف عائد کردیا WhatsAppFacebookTwitter 0 4 February, 2025 سب نیوز

بیجنگ: امریکا کی جانب سے ٹیرف نافذ کیے جانے کے بعد چین نے جوابی وار کرتے ہوئے امریکا سے درآمد اشیاء پر 10 سے 15 فیصد ٹیکس عائد کردیا۔
گزشتہ دنوں امریکا کی جانب سے چینی درآمدات پر ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد آج چین نے بھی امریکا سے درآمد ہونے والے تیل، گیس اور دیگر مصنوعات پر ٹیرف لگانے کا اعلان کردیا۔
چینی وزارت خزانہ کے بیان میں کہا گیا ہےکہ امریکا سے درآمد کوئلے اور گیس مصنوعات پر 15 فیصد لیوی ٹیکس عائد کیا جائیگا جب کہ امریکی درآمد شدہ تیل (Crude Oil) اور آٹوز مصنوعات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کیا جائیگا۔
چینی وزارت خزانہ نے کہا کہ امریکی مصنوعات پر ٹیرف کے نفاذ کا آغاز 10 فروری سے شروع ہوجائے گا۔
یاد رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے گزشتہ دنوں چین، کینیڈا اور میکسیکو سے امریکا بھیجی جانے والی اشیاء پر ٹیرف لگانے کا اعلان کیا تھا جس کے جواب میں کینیڈا اور میکسیکو نے بھی امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا تھا۔
بعد ازاں صدر ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر ٹیرف نفاذ کا فیصلہ ایک ماہ کے لیے مؤخر کردیا تھا جس پر کینیڈا اور میکسیکو نے بھی اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔

متعلقہ مضامین

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا عالمی فوجداری عدالت پر پابندی لگانے کا فیصلہ
  • ٹرمپ کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی کی تیاری بھی آخری مراحل میں
  • ڈونلڈ ٹرمپ کا عالمی فوجداری عدالت پر پابندیاں لگانےکا فیصلہ
  • اسرائیل غزہ امریکا کے حوالے کر دیگا، تعمیر نو کے لیے کسی فوجی کی ضرورت نہیں ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فوج کی ضرورت نہیں، اسرائیل جنگ کے بعد غزہ کو امریکا کے حوالے کریگا،ڈونلڈ ٹرمپ
  • امریکی صدر کا غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان، جلد فورسز تعینات کریں گے، ٹرمپ
  • چین کا ٹرمپ حکومت کو جواب، امریکی درآمدات پر 15 فیصد ٹیرف عائد کردیا
  • چین کا امریکا پر جوابی ٹیرف لگانے کا اعلان
  • امریکا کینیڈا پر ٹیرف لگانے کے معاملے پر پیچھے ہٹنے پر مجبور، فیصلے پر عمل درآمد موخر