پرنس کریم آغا خان : فوٹو فائل

حکومت پاکستان نے اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق 8 فروری کو ملک بھر میں قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔

اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان 5 فروری کو 88 برس کی عمر میں پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں انتقال کرگئے تھے۔

اسماعیلی امامت کے دیوان کے مطابق پرنس کریم آغا خان اسماعیلی مسلم کمیونٹی کے 49ویں امام یعنی روحانی لیڈر تھے۔

پرنس رحیم آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے نئے امام ہوں گے

پرنس کریم آغا خان نے اپنی وصیت میں پرنس رحیم آغا خان کو اسماعیلی کمیونٹی کا مذہبی پیشوا نامزد کیا تھا۔

پرنس کریم آغا خان 1936 میں سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے اور بچپن کے ابتدائی ایام نیروبی میں گزارے۔ انہوں نے 1957 میں 20 برس کی عمر میں امامت سنبھالی تھی۔ پرنس کریم آغا خان پرنس علی خان کے بڑے بیٹے تھے، پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان سوم تھے۔

انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے Le Rosey اسکول اور پھر 1959 میں ہارورڈ یونیورسٹی سے اسلامی تاریخ میں بیچلر آف آرٹس کی ڈگری لی تھی۔ آغا خان سوم نے تیرہ سو برس کی تاریخی روایات کے برعکس بیٹے کی جگہ پوتے کو جانشین بنایا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: اسماعیلی کمیونٹی کمیونٹی کے

پڑھیں:

ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 14 اپریل 2025ء) انسانی حقوق پر اقوام متحدہ کے ماہرین نے ترکیہ کی کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کی جانب سے حکومت کے خلاف یکطرفہ جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ فریقین کے مابین 40 سال تک جاری رہنے والے خونریز تنازع کے بعد یہ اعلان خوش آئند ہے جس سے پرامن مستقبل کی امیدوں میں اضافہ ہوا ہے۔

انہوں نے 'پی کے کے' اور ترکیہ کی حکومت سے کہا ہے کہ وہ تنازع کو پرامن طور سے طے کریں اور اس ضمن میں بین الاقوامی انسانی قانون اور انسانی حقوق کے عالمی قانون کا احترام کریں۔ Tweet URL

'پی کے کے' نے یکم مارچ کو اعلان کیا تھا کہ وہ خود کو تحلیل کرنے اور ہتھیار پھینکنے کے لیے اپنی کانگریس کا اجلاس بلانے کو تیار ہے۔

(جاری ہے)

اس حوالے سے پارٹی نے تین شرائط رکھیں کہ ترکیہ کی حکومت کو اس کے ساتھ جنگ بندی کرنا ہو گی، امن بات چیت کے لیے قانونی طریقہ کار تشکیل دیا جائے اور اس کے رہنما کو قید سے رہا کیا جائے۔ 'پی کے کے' نے ان شرائط کی تکمیل تک صرف اپنے دفاع میں ہی طاقت استعمال کرنے کا وعدہ کیا ہے۔دہائیوں سے حل طلب تنازع

ماہرین نے ترکیہ کی حکومت اور 'پی کے کے' پر زور دیا ہے کہ وہ پائیدار اور مںصفانہ امن کے لیے بات چیت شروع کریں اور شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے جنگ بندی قائم رکھتے ہوئے اعتماد بڑھائیں۔

گزشتہ دہائیوں میں حکومت اور 'پی کے کے' میں کئی مرتبہ عارضی جنگ بندی عمل میں آئی لیکن اس کے نتیجے میں تنازع حل نہیں ہو سکا جس میں بین الاقوامی قانون اور انسانی حقوق کے قوانین کی سنگین پامالی بھی دیکھنے کو ملی ہے۔ ایسے واقعات میں ماورائے عدالت ہلاکتیں، شہریوں کو نشانہ بنانا، جبری گمشدگیاں، تشدد، ناجائز حراستیں، جبری نقل مکانی، بچہ سپاہیوں کی بھرتی اور سیاسی آزادیوں اور اقلیتوں کے حقوق کی سلبی نمایاں ہیں۔

ان حالات میں عام شہری بالخصوص بچے اور معمر افراد کی زندگی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔امن معاہدے کے لیے سفارشات

ماہرین نے فریقین پر زور دیا ہے کہ وہ دنیا میں دیگر جگہوں پر ہونے والے کامیاب امن معاہدوں کی تقلید کریں۔ بین الاقوامی ضابطوں کے تحت امن معاہدوں میں درج ذیل نکات ہونا ضروری ہیں:

مسلح گروہوں کا ہتھیار پھینکنا، عسکری تنظیم کا خاتمہ، معاشرے میں ادغام اور بین الاقوامی جرائم کا ارتکاب نہ کرنے والوں کے لیے معافی۔

انصاف کی فراہمی کے لیے جامع طریقہ کار بشمول سچائی سامنے لانا، حقوق پامال کیے جانے کی فوری، مفصل، غیرجانبدارانہ اور شفاف تحقیقات، قانونی کارروائی، متاثرین کے نقصان کا ازالہ اور تشدد سے گریز کی یقین دہانی۔تشدد کے متاثرین کے لیے جامع اقدامات بشمول انہیں مادی مدد اور تحفظ کی فراہمی، لاپتہ افراد کا کھوج لگانا، ہلاک ہو جانے والوں کے ورثا کو زرتلافی کی ادائیگی اور آگاہی بیدار کرنے کے اقدامات۔

حقوق کی پامالیاں روکنے کے لیے سلامتی کے شعبے میں اصلاحات۔تشدد کی بنیادی وجوہات سے نمٹںے اور مستقبل میں تنازع کو روکنے کے لیے جامع اقدامات۔

ماہرین نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ فریقین کو اپنا تنازع فوری اور مشمولہ طور سے حل کرنے اور مستقبل میں طے پانے والے کسی امن معاہدے پر موثر عملدرآمد میں مدد دے۔

اقوام متحدہ کے ماہرین 'پی کے کے' سے تنازع کے معاملے پر ترکیہ کی حکومت سے متعدد مواقع پر رابطے میں رہے ہیں۔

غیر جانبدار ماہرین و اطلاع کار

غیرجانبدار ماہرین یا خصوصی اطلاع کار اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے خصوصی طریقہ کار کے تحت مقرر کیے جاتے ہیں جو اقوام متحدہ کے عملے کا حصہ نہیں ہوتے اور اپنے کام کا معاوضہ بھی وصول نہیں کرتے۔

متعلقہ مضامین

  •  17 اپریل کو عام تعطیل کا اعلان
  • ترکیہ: کردستان ورکرز پارٹی کے یکطرفہ اعلان جنگ بندی کا خیرمقدم
  • خیبر پختونخوا حکومت کا مڈل اسکول کی طالبات کیلئے مفت ٹرانسپورٹ کا اعلان
  • حکومت کا مڈل سکول کی طالبات کو مفت ٹرانسپورٹ دینے کا اعلان
  • اوورسیز کنونشن کا شاندار آغاز: دنیا بھر سے پاکستانیوں کی بھرپور شرکت، ہزاروں محروم
  • جماعت اسلامی کے سابق نائب امیر پروفیسر خورشید احمد برطانیہ میں انتقال کرگئے
  • سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد 93برس کی عمر میں انتقال کرگئے
  • سابق نائب امیر جماعت اسلامی پروفیسر خورشید احمد انتقال کرگئے
  • چشمہ رائٹ کنال منصوبہ کے پہلے فیز کے ٹینڈر اوپن ہو گئے، فیصل کریم کنڈی
  • اوورسیز پاکستانیوں کیلئے خوشخبری، ریاستی مہمانوں جیسا پروٹوکول دینے کا اعلان