Jang News:
2025-04-15@06:46:02 GMT

حیدرآباد پولیس اور وکلا کے درمیان تنازع حل نہ ہوسکا

اشاعت کی تاریخ: 6th, February 2025 GMT

حیدرآباد پولیس اور وکلا کے درمیان تنازع حل نہ ہوسکا


حیدرآباد پولیس اور وکلا کے درمیان تنازع حل نہ ہوسکا، وکلا نےایس ایس پی حیدرآباد کا تبادلہ نہ ہونے پر مرکزی قومی شاہراہ بند کردی ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔

حیدرآباد پولیس اور وکلا کےدرمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے۔ ایس ایس پی کا تبادلہ نہ ہونے پر آج پھر وکلا نے ایس ایس پی آفس میں احتجاج کے بعد قومی شاہراہ پر دھرنا دے دیا۔

احتجاجی دھرنے کے باعث کراچی سے اندرون ملک آنے اور جانے والی ٹریفک معطل ہوگئی۔

صدر اور جنرل سیکریٹری ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ایس ایس پی کا تبادلہ کر دیا جائے، وکلا پُرامن طریقے سے گھر چلے جائیں گے ورنہ احتجاج جاری رہے گا۔

دوسری جانب وکلا کے رویے کےخلاف حیدرآباد کے مختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز نے گزشتہ روز احتجاجاً چھٹیوں پر جانے کی درخواست دے دی تھی، جس کو ڈی آئی جی نے مسترد کردیا اور ڈیوٹی پر واپس جانے کا حکم دیا تھا۔

حیدرآباد میں تین دن قبل وکیل کی گاڑی میں ہوٹر اور فینسی نمبر پلیٹ لگانے کے خلاف بھٹائی نگر پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔ جس پر پولیس اور وکلا برادری کے درمیان کشیدگی پیدا ہوگئی تھی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ایس ایس پی وکلا کے

پڑھیں:

یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون

یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون WhatsAppFacebookTwitter 0 12 April, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابقہ اور موجودہ چیف جسٹس کا شکر گزار ہوں انہوں نے وکلا کے لیے قانون کے مطابق فیصلے کیے، وکلا کے احتجاج سے دہشت گردی ایکٹ کا کیا تعلق ہے، ایسا تو کبھی مشرف دور میں بھی نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ انشا اللہ آئندہ آنے والے دنوں میں مزید اچھی خبریں آئیں گی، میں نے کبھی کسی بار سے بیک ڈور سے حمایت حاصل نہیں کی

، میں یہ سمجھتا ہوں حکومت کو کسی بھی بار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔وزیر قانون نے کہا کہ حکومت کا وکلا کے ساتھ جو معاہدہ ہے اس میں کبھی دھوکا نہیں ہو گا، جوڈیشل کونسل کا خیال میرا نہیں تھا۔اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کی خوبصورت بات جوڈیشری کا احتساب ہے، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں، اگر کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ہیں۔وزیر قانون کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہاء یکورٹ میں بلوچستان اور سندھ سے ججز آئے ہیں، اس سے ہائیکورٹ میں مزید رنگینی آئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سب 1973کا آئین مانتے ہیں، 1973کا آئین سب سیاسی جماعتیں مانتی ہیں،

ججز کی ٹرانسفر کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان فیصلہ لیں گے، انکے منتخب کرنے کے بعد وزیر اعظم پاکستان اسکو دیکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں صدر مملکت کے دستخط سے دوسرے صوبوں سے ججز وفاق میں تعینات ہوں گے، یہ کہنا ہرگز درست نہیں کہ دوسرے صوبوں سے اسلام آباد میں ججز تعینات نہیں ہوسکے۔ اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ جب بھی کوئی وکیل دوست مجھے ملنے آئے میں ان سے ضرور ملتا ہوں، وکلا کا میگا سنٹر پراجیکٹ انتہائی اہمیت کا حامل پراجکٹ ہے، ہمارا مقصد پاکستان کی عوام کی خدمت کرنا ہے، ہم آنے والے وقت میں مزید استقامت سے ملک و قوم کہ خدمت کرتے رہے گے۔

متعلقہ مضامین

  • امریکی ارکان کانگریس سے سیاستدانوں کی ملاقاتوں پر پی ٹی آئی میں نیا تنازع شروع
  • کراچی حیدرآباد موٹر وے نئے راستے پر بنائی جائے گی، احسن اقبال
  • پیپلز پارٹی کا حیدر آباد میں ہٹڑی گراونڈ کے مقام پر جلسہ کرنے کا اعلان
  • عمران خان اور بشریٰ بی بی سے کل ملاقات کیلئے وکلا کی فہرست ترتیب دیدی گئی
  • وفاقی پولیس کو مطلوب ملزم سفیان زاہد کو یو اے ای جانے والی پرواز سے آف لوڈ کر دیا گیا
  • بھارت کی وکلا تنظیم نے وقف ایکٹ کو متعصبانہ قانون قرار دے دیا
  • مسلم پرسنل لاء بورڈ کے زیر اہتمام حیدرآباد میں وقف ترمیمی ایکٹ کے خلاف 19 اپریل کو احتجاج کی کال
  • راولپنڈی؛ اراضی کے تنازع پر بھتیجے نے چچا کو قتل کر دیا
  • 600 مہمانوں کے کھانے پر تنازع، دلہا نے شادی منسوخ کر دی
  • یہ شاہی دربار نہیں آئینی عدالتیں ، کیسز نہیں سن سکتے تو گھر جائیں، وزیرقانون