اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 77 سال کی تاریخ میں کسی لیڈر یا جماعت نے ملک کی اساس کو نشانہ نہیں بنایا، یہ قومی شناخت کے نشان اور مشترک اثاثے ہوتے ہیں۔ خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پر مسلح حملے آج بھی جاری ہیں۔
ایک بیان میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ذوالفقار بھٹو شہید ہوئے، نصرت بھٹو، بے نظیر بھٹو قید ہوئیں۔ نواز شریف، شہباز شریف قید ہوئے، خاندان سمیت جلا وطن ہوئے، آصف زرداری عرصہ دراز قید رہے، درمیان میں میثاق جمہوریت نے وقفہ دیا۔
وزیر دفاع نے کہا 2018 کے بعد نواز شریف شہباز شریف، مریم نواز، حمزہ شہباز قید ہوئے۔ آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو قید کیا گیا۔
انھوں نے کہا بانی پی ٹی آئی بد ترین حکمرانی کے بعد عدم اعتماد کی تحریک سے فارغ کیے گئے تو انھوں نے بغاوت کر دی، 9 مئی برپا کیا، وطن کی اساس کو للکارا۔ دفاع کی علامتوں کو نشانہ بنایا گیا، شہداء کی یادگاروں پر حملہ آور ہوئے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ دفاعی اداروں کی تضحیک شروع کی گئی جو آج بھی جاری ہے، خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پر مسلح حملے آج بھی جاری ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ 75 سال میں جو بھی ہوا سیاسی لیڈروں نے جیسی بھی سیاست کی لیکن حدود کا تعین رہا، ‏کسی نے 9 مئی برپا کرنے کا سوچا بھی نہیں۔ آزمائش آئی تو وقار کے ساتھ اس کا سامنا کیا، وقت نے ساتھ دیا تو اقتدار میں واپس آئے۔
انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بد ترین کرپشن اور سیاسی حریفوں کو ٹارگٹ کیا۔ ملک کو دیوالیہ کرنے کی پوری کوشش کی، اس سب کے بعد اکاموڈیشن کی امید رکھنا اور کہنا 99 فیصد مطالبات منظور ہو گئے۔ احمقوں کی جنت میں کوئی رہنا چاہے تو کسی کو کیا اعتراض ہو گا۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ا ج بھی جاری اسلام ا باد خواجہ ا صف نے کہا

پڑھیں:

صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا پارٹی میں گروپ بندی کا اعتراف

مردان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہہ سکتا ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی درست بات نہ مانیں تو صدارت چھوڑ دوں گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبر پختونخوا کے صدر جنید اکبر نے کہا ہے کہ مانتا ہوں کہ پارٹی میں متعدد گروپس ہیں۔ مردان میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹھیک کو ٹھیک اور غلط کو غلط کہہ سکتا ہوں، بانی پی ٹی آئی عمران خان بھی درست بات نہ مانیں تو صدارت چھوڑ دوں گا۔ جنید اکبر نے کہا کہ چوروں کو پارٹی میں نہیں چھوڑوں گا، مانتا ہوں کہ پارٹی میں متعدد گروپس ہیں، 8 فروری کو پاکستان کا مینڈیٹ چوری ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اداروں کے ساتھ بات کرنے کا حامی ہوں، ایک ہاتھ بڑھایا  تو ہم دو ہاتھ بڑھائیں گے، ہم سے ماضی میں غلطیاں ہوئی ہیں جو اب بھگت رہے ہیں۔ جنید اکبر  نے کہا کہ  تاریخ کی پہلی حکومت ہے کہ جنکو زبردستی حکومت دی گئی، شرافت کی زبان سمجھتے ہیں، بدمعاشی کی تو بد معاشی کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبر پختونخوا سے اسلام آباد پر مسلح حملے آج بھی جاری ہیں، خواجہ آصف
  • اڈیالہ جیل سے خط لکھ کر سیاسی این آر او مانگا جارہا ہے،گورنر خیبر پختونخوا
  • وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور وفاقی وزیر داخلہ کی کرک حملہ کی مذمت
  • گورنر خیبر پختونخوا کی کرک میں پولیس چوکی پر دہشتگردانہ حملے کی مذمت
  • پی ڈی ایم اتحاد کو پی ٹی آئی حکومت گرانے میں 4 سال لگے تھے، وزیر دفاع خواجہ آصف
  • صدر پی ٹی آئی خیبر پختونخوا کا پارٹی میں گروپ بندی کا اعتراف
  • پاک امریکہ تعلقات ایک شخص یا پارٹی تک محدود نہیں: وزیر دفاع 
  • کرک میں مسلح افراد نے پولیو ٹیم اور پولیس پر فائرنگ کردی
  • ہیٹی کے دارالحکومت میں مسلح گروہوں کے حملے ‘50 افراد ہلاک