اسلام آباد:پی پی ٹی خیبرپختونخواکے صدرجنیداکبرنے کہاہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہوں کہ میرے اورعلی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات ہوں، پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر سے ایسا رابطہ نہیں جیسا ہوناچاہئے،احتجاجوں کے حوالے سے بیرسٹرگوہریاکسی اور نے بریف نہیں کیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ لوں گا، الیکشن ٹکٹس کے لیے بانی کے نام پر کس نے لسٹیں فائنل کیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جنیداکبرنے کہاکہ  ہماراکوئی گروپ نہیں تھاجوٹویٹ کی وہی عاطف خان نے بھی کی ،احتجاج میں سرکاری افسران کوشمولیت سے روکنے کےلیے نوٹیفکیشن کے بارے میں نہیں جانتا،میں نوٹیفکیشن کے حوالے سے علی امین گنڈاپورسے بات کروں گاہوسکتاہے نہیں اس کاپتہ ہی نہ ہو،میں پورادن وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپورسے رابطے میں رہاانہوں نے نوٹیفکیشن کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی، کوئی تیسرافرد میرے اور علی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات پیداکرناچاہارہاہے،ہوسکتاہے کہ کچھ لوگ چاہتے ہوں کہ میرے اورعلی امین گنڈاپورکے درمیان اختلافات ہوں،یہ بھی ہوسکتا ہےکہ اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہوکہ میرے اور علی امین کے درمیان تعلقات بہترنہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ آٹھ فروری کو لوگ میرے یا علی امین کے لیے نہیں بانی پی ٹی آئی کے لیے جلسے میں آئیں گے۔جنداکبرنے کہاکہ پارٹی کی صوبائی صدارت سے پہلے میراعلی امین گنڈاپورسے دو،تین ماہ سے رابطہ ہی نہیں تھانہ میں وزیراعلیٰ ہاوس گیا۔انہوں نے کہاکہ شکیل خان کو دوبارہ کابینہ میں لیناہے یانہیں یہ وزیراعلیٰ کی صوابدیدہے،میں شکیل خان کے حوالے سے اپنے موقف پر آج بھی قائم ہوں،شکیل خان کو میرامشورہ ہے کہ کابینہ میں شامل نہ ہوں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب میں ہمارے لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں،سیاسی طور پر کارکنان کو پکڑاگیاتو ہم مزاحمت کریں گے،علی امین گنڈاپورنے آئی جی کے پی سے سیاسی آئی جی نہ ہونے کی امیدرکھی ہے،ہم بھی یہی امیدرکھتے ہیں کہ آئی جی صوبے میں امن کے لیے کرداراداکریں۔انہوں نے کہاکہ کے پی میں چھوٹی کرپشن بھی اس لیے نظرآتی ہے کہ ہم آوازاٹھاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پارٹی چیئرمین بیرسٹرگوہر سے جس طرح رابطہ ہوناچاہئے میراان سے ایسارابطہ نہیں،مجھے ابھی تک احتجاجوں کے حوالے سے بیرسٹرگوہریاکسی اور نے بریف نہیں کیا،میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرکے مستقبل کی حکمت عملی کے بارے میں بریفنگ لوں گا۔انہوں نے کہاکہ الیکشن ٹکٹس کے لیے بانی کے نام پر کس نے لسٹیں فائنل کیں اس کی تحقیقات ہونی چاہئے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: انہوں نے کہاکہ کے حوالے سے کے درمیان میرے اور علی امین کے لیے

پڑھیں:

“زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) فیئر ٹریڈ اِن ٹوبیکو (FTT) کے چیئرمین امین ورک نے ایک تفصیلی گفتگو میں عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے پاکستان میں نمائندہ کی تمباکو کنٹرول پالیسیوں اور ٹیکس نظام سے متعلق حالیہ بیانات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں یک طرفہ، بے بنیاد اور زمینی حقائق سے لاتعلق قرار دیا۔

امین ورک نے گفتگو کا آغاز WHO عہدیدار کی طرف سے پیش کیے گئے اعداد و شمار پر سوال اٹھاتے ہوئے کیا۔ “ہمیں پوچھنا چاہیے کہ پاکستان میں ہر سال تمباکو سے متعلقہ بیماریوں کے باعث 1,64,000 اموات اور معیشت کو 700 ارب روپے کا نقصان ہونے کا دعویٰ کس بنیاد پر کیا گیا ہے؟ اس کا ڈیٹا کہاں ہے؟ آڈٹ ٹریل کیا ہے؟ یہ چند این جی اوز کے نیٹ ورک کا بنایا ہوا بیانیہ ہے، جنہیں ممنوعہ بین الاقوامی تنظیموں سے فنڈز ملتے ہیں،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ WHO نمائندہ نے 2023 میں ٹیکس محصولات میں اضافے کو کامیابی قرار دیا، لیکن یہ نہیں بتایا کہ اس کا بڑا خمیازہ قانونی صنعت کو بھگتنا پڑا، جو اب غیر قانونی تجارت کی وجہ سے سکڑ رہی ہے۔ “وہ یہ تو بتاتے ہیں کہ ریونیو بڑھا، لیکن یہ نہیں کہ پاکستان میں غیر قانونی سگریٹس کا مارکیٹ شیئر 56 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے۔ کوئی بھی سنجیدہ پالیسی مکالمہ اس حقیقت کو کیسے نظر انداز کر سکتا ہے؟” ورک نے سوال اٹھایا۔

فروخت اور عمل درآمد سے متعلقہ رپورٹوں اور مارکیٹ سروے کے مطابق، پاکستان میں فروخت ہونے والے 413 سگریٹ برانڈز میں سے 394 فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی خلاف ورزی کرتے ہیں، جب کہ 286 برانڈز وزارت صحت کی طرف سے لاگو کردہ گرافیکل ہیلتھ وارننگ قانون کی پابندی نہیں کرتے۔ مزید برآں، 40 سے زائد مقامی کمپنیاں فیڈرل ایکسائز اور سیلز ٹیکس ادا کیے بغیر کام کر رہی ہیں۔ “جب آپ قانونی اور غیر قانونی مارکیٹ کے فرق کو نظرانداز کرتے ہیں، تو آپ کی پوری دلیل پاکستان کے زمینی حقائق سے غیر متعلق ہو جاتی ہے،” انہوں نے زور دیا۔

امین ورک نے بار بار ٹیکس بڑھانے کی تجویز کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ “جب نفاذ کا نظام کمزور ہو، تو غیر معمولی ٹیکس سے تمباکو نوشی کم نہیں ہوتی، بلکہ صارفین سستے اور غیر قانونی متبادل کی طرف چلے جاتے ہیں۔ اس سے قانونی صنعت کو نقصان، ٹیکس چوری میں اضافہ اور مجرمانہ نیٹ ورکس کو فائدہ پہنچتا ہے،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے کہا کہ کئی مقامی NGOs، جو مبینہ طور پر ممنوعہ غیر ملکی تنظیموں سے فنڈز حاصل کرتے ہیں، صرف قانونی شعبے کو نشانہ بناتے ہیں جبکہ غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث 40 سے زائد کمپنیوں کے بارے میں خاموش رہتے ہیں۔ “یہ خاموشی محض مشکوک نہیں بلکہ مکمل حکمتِ عملی کے تحت ہے،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے بین الاقوامی تنظیموں پر پاکستان کی سماجی و معاشی حقیقتوں کو نظرانداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی قانونی تمباکو صنعت نے پچھلے سال تقریباً 300 ارب روپے کے ٹیکس دیے، اور ہزاروں لوگوں کو روزگار فراہم کیا۔ “اس تعاون کو نظرانداز کرنا اور پوری صنعت کو بدنام کرنا صحت عامہ کی وکالت نہیں بلکہ ایک تباہ کن عمل ہے،” انہوں نے کہا۔

آخر میں امین ورک نے حکومت پاکستان، ایف بی آر اور وزارت داخلہ سے مطالبہ کیا کہ ایسے بیانیوں کے اصل مقاصد اور ذرائع کا جائزہ لیا جائے۔ “ہم مقامی زمینی حقائق، تصدیق شدہ ڈیٹا، اور خودمختار پالیسی سازی پر یقین رکھتے ہیں۔ ہم ضابطہ بندی کا خیر مقدم کرتے ہیں، مگر بیرونی ایجنڈے کے تحت بننے والی نام نہاد ہیلتھ پالیسیوں کو مسترد کرتے ہیں،” انہوں نے کہا۔

انہوں نے شواہد پر مبنی پالیسی سازی، منصفانہ ٹیکس نظام، اور غیر قانونی سگریٹ ساز اداروں کے خلاف سخت کارروائی کی حمایت دہراتے ہوئے کہا، “وہ بیانیہ جو صرف قانونی صنعت کو سزا دیتا ہے اور غیر قانونی مارکیٹ کو پروان چڑھاتا ہے، اسے مکمل طور پر رد کرنا ہوگا۔”

متعلقہ مضامین

  • پارٹی متحد ہے، کوئی اختلافات نہیں: عمر ایوب
  • ایسا کوئی قانون پاس نہیں کریں گے جس سے صوبے کو نقصان ہو: شہرام ترکئی
  • امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے میرے ساتھ کوئی رابطہ نہیں ہوا، بیرسٹر گوہر
  • اگر اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے ، بیرسٹر گوہر
  • اسٹیبلشمنٹ رابطہ کرتی ہے تو مذاکرات کے لیے جائیں گے، بیرسٹر گوہر
  • اگر امریکی وفد کی تقریب کا دعوت نامہ ملتا تو ضرور جاتا، چیئر مین پی ٹی آئی
  • “زیادہ تمباکو ٹیکس صحت نہیں، غیر قانونی مارکیٹ کو فروغ دیتا ہے” ، امین ورک
  • امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات، شبلی فراز کی عمر ایوب، بیرسٹر گوہر کو نہ بلانے پر تنقید
  • امریکی وفد سے ملاقات کیلئے نہ تو رابطہ ہوا نہ کارڈ آیا، بیرسٹر گوہر
  • بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لئے ہر کال پر لبیک کہیں گے،عمر ایوب