واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) پر پابندیاں لگانےکا فیصلہ کرلیا۔برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس نےکہا ہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج عالمی فوجداری عدالت پر پابندیوں کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہےکہ امریکی صدر امریکا اور اسرائیل سمیت دیگر اتحادیوں کے خلاف اقدامات کرنے پر آئی سی سی پر پابندیاں لگا رہے ہیں۔خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر کے فیصلے سے امریکی شہریوں اور اس کے اتحادیوں کے خلاف آئی سی سی کی تحقیقات میں شامل عملے اور ان کے اہلخانہ پرمالیاتی اور ویزہ پابندیاں عائد ہوں گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال آئی سی سی نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور دیگر کے گرفتاری وارنٹ جاری کیے تھے۔عالمی فوجداری عدالت نے جنگی جرائم کے ارتکاب کے الزام میں سابق اسرائیلی وزیر دفاع یواف گیلنٹ کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

عالمی عدالت کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ کے جنگی جرائم کرنے پر یقین کرنے کے لیے مناسب بنیادیں موجود ہیں، نیتن یاہو اور گیلنٹ نے شہری آبادی پر حملوں میں احتیاط نہیں کی، بھوک کو جنگی ہتھیار بنایا، جنگی جرائم میں قتل، ایذا رسانی اور دیگر غیر انسانی سلوک شامل ہیں، یہ وارنٹ گرفتاری غزہ کے متاثرین اور ان کے اہلخانہ کے مفاد میں ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: عالمی فوجداری عدالت امریکی صدر

پڑھیں:

ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ

ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ WhatsAppFacebookTwitter 0 5 February, 2025 سب نیوز

اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری انتونیو گوتیرس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کو دوسرے ممالک میں بسانے کے منصوبے پر کڑی تنقید کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے ٹرمپ کے غزہ منصوبے کو فلسطینیوں کی نسل کشی قرار دیدیا۔
یہ بات انتونیو گوتریس نے ایک صحافی کے سوال کے جواب میں کہی۔ انھوں نے مزید کہا کہ فلسطین کا کوئی بھی حل وہاں کے عوام کی شمولیت کے بغیر ناقابل عمل اور بے سود رہے گا۔
انتونیو گوتریس نے کہا کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے پر عمل کیا جاتا ہے تو اس سے فلسطینی ریاست کا قیام ہمیشہ کے لیے کھٹائی میں پڑ جائے گا۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ پریس کانفرنس میں غزہ پر قبضے اور فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کا منصوبہ پیش کیا۔
امریکی صدر نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدت ملکیتی دیکھ رہا ہوں تاکہ ترقیاتی اور بحالی کے کاموں کو مکمل کیا جا سکے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ مجھے کئی رہنماؤں کی یہ تجویز پسند آئی ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کو دیگر ممالک میں بسایا جائے۔
امریکی صدر کے اس بیان کو حماس، اسرائیل، آسٹریلیا اور دیگر ممالک نے مسترد کرتے ہوئے فلسطین کے دو ریاستی حل پر زور دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی جانب سے عالمی فوجداری عدالت پر پابندی کی تیاری بھی آخری مراحل میں
  • ٹرمپ کا بین الاقوامی فوجداری عدالت پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان
  • اسرائیل غزہ پر قبضے کے بعد امریکا کے حوالے کرے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • فوج کی ضرورت نہیں، اسرائیل جنگ کے بعد غزہ کو امریکا کے حوالے کریگا،ڈونلڈ ٹرمپ
  • ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ پر قبضے سے متعلق بیان پر حماس کا سخت ردعمل
  • ٹرمپ کا غزہ پر قبضے کا منصوبہ فلسطینیوں کی نسل کشی ہے؛ اقوام متحدہ
  • عزہ‘ اسرائیلی جنگی جرائم کی لرزہ خیز تفصیلات
  • بھارتی جارحیت کے شکار کشمیریوں کو عالمی فوجداری عدالت انصاف فراہم کرے، مقررین
  • عالمی تجارتی جنگ اور ٹرمپ کی پالیسیاں